|

وقتِ اشاعت :   September 2 – 2022

ڈیرہ اللہ یار: رکن بلوچستان اسمبلی سلیم احمد کھوسہ نے کہا ہے کہ حالیہ تباہ کن سیلابی صورتحال میں وزیراعلیٰ بلوچستان کی گوشہ نشینی نے شدید مایوس کر دیا ہے نصیرآباد ڈویژن اس وقت مکمل طور پر سیلاب کی لپیٹ میں ہزاروں افراد بے گھر ہو کر کھلے آسمان تلے بے یارو مددگار بیٹھے ہیں سیلاب متاثرین کی حکومتی سطح پر تاحال کوئی امداد نہیں ہو رہی متاثرین سخت موسمی کے حالات سے نبرد آزما ہیں ۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے ڈیرہ اللہ یار میں پرہجوم پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔انکا کہنا تھا کہ صحبت پور شہر اور ضلع کے دیگر علاقے درگی بھنڈ چتن پٹی سمیت سیکڑوں دیہات میں اس وقت پانچ سے چھ فٹ تک سیلابی پانی موجود ہے تمام راستے بند ہوچکے ہیں سیکڑوں افراد تاحال دیہات میں سیلاب میں پھنسے ہوئے ہیں
 انکو ریسکیو کرنے کے لیے بھی حکومت اور انتظامیہ کوئی اقدامات نہیں اٹھا رہی محکمہ ایری گیشن کی نااہلی ہے کہ انہیں یہ بھی سمجھ نہیں آرہا ہے کہ سیلابی پانی کو کس طرف اور کیسے نکاس کیا جائے ۔سلیم احمد کھوسہ نے مزید کہا کہ لوگوں کی حالت دن بدن ابتر ہوتی جا رہی ہے شدید گرمی حبس اور سیلاب میں گھرے ہوئے متاثرین کی مشکلات کسی صورت کم نہیں ہو رہے وزیراعلیٰ بلوچستان کوئٹہ میں بیٹھے ہیں نصیرآباد ڈویژن کا دورہ بھی نہیں کر رہے
 ہر طرف تباہی کے مناظر ہیں پی ڈی ایم اے کی توجہ صرف راشن پر ہے تاہم راشن کی تقسیم بھی شفاف نہیں ہو رہی لوگوں کو خیموں ادویات پینے کے صاف پانی اور راشن کی ضرورت ہے لیکن حکومت ضلعی انتظامیہ اور پی ڈی ایم اے متاثرین کے مشکلات پر توجہ ہی نہیں دے رہے بڑے پیمانے پر جانور مر رہے ہیں سانپ کاٹنے کے واقعات رونما ہو رہے ہیں
 خدشہ ہے کہ حکومتی عدم توجہی سے صحبت پور اور نصیرآباد ڈویژن میں انسانی المیہ جنم لے سکتا ہے موجودہ صورتحال میں فوری طور پر ریسکیو اور ریلیف کی اشد ضرورت ہے جس کے لیے پاک فوج کو آگے آنا ہوگا انہوں نے مطالبہ کیا ہے کہ سیلاب متاثرین کو ریسکیو اور ریلیف کا کام فوری طور پر پاک فوج کے حوالے کی جائے اور نصیرآباد ڈویڑن کی انتظامیہ کو بھی تبدیل کیا جائے۔