|

وقتِ اشاعت :   September 5 – 2023

کوئٹہ: بلوچستان نیشنل پارٹی کے ضلعی کابینہ کے صدر اور ممبر سنٹرل ایگزیکٹیو کمیٹی غلام نبی مری، جنرل سیکریٹری میر جمال لانگو، سینئر نائب صدر ملک محی الدین لہڑی، نائب صدر طاہر شاہوانی ایڈوکیٹ، ڈپٹی جنرل سیکرٹری ڈاکٹر علی احمد قمبرانی، جوائنٹ سیکرٹری اسماعیل کرد

 انفارمیشن سیکریٹری نسیم جاوید ہزارہ، فائنسانس سیکریٹری میر اکرم بنگلزئی، لیبر سیکریٹری ملک عطا اللہ کاکڑ، خواتین سیکریٹری منورہ سلطانہ، کسان ماہیگیر سیکریٹری ملک ابراہیم شاہوانی، ہیومن رائٹس سیکریٹری پرنس رزاق بلوچ اور پروفیشنل سیکریٹری میر مصطفی سمالانی نے اپنے ایک مشترکہ بیان میں معروف سینئر ایڈوکیٹ ابراہیم انور لہڑی کو اپنے ساتھیوں سمیت سردار اختر جان مینگل کی قیادت پر مکمل یقین رکھتے بلوچستان نیشنل پارٹی میں شمولیت اختیار کرنے پر دلی مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا ہے۔

کہ ہم ان کی شمولیت کا خیرمقدم کرتے ہیں اور انہیں حق اور سچائی کے سیاسی کاروان میں خوش آمدید کہتے ہیں۔

انہوں نے کہا ہے کہ ہم امید کرتے ہیں کہ ابراہیم ایڈوکیٹ کی صورت میں پارٹی کو دانائی سے بھر پور ایک توانا آواز ملے گی۔ پچھلے دنوں راجہ جواد ایڈوکیٹ کی شمولیت کے بعد ابراہیم انور لہڑی ایڈوکیٹ کی شمولیت اس بات کا ثبوت ہے۔

کہ عوام کا با شعور طبقہ بی این پی کے نظریے اور سیاسی بیانیہ سے متفق ہیں۔

آئے دن باشعور اور دانشور شخصیات کا پارٹی میں شمولیت بلوچستانی عوام کے لئے بھی ایک نیک شگون ہے ایسے معتبر شخصیات کی شمولیت سے پارٹی کی سیاسی جدوجہد کو مزید تقویت اور جذبہ ملے گی۔ انہوں نے کہا ہے کہ 2018 کے الیکشن کے بعد اگر بی این پی کے چھ نکات پر سنجیدگی سے عمل درآمد ہوتے تو آج پاکستان کی سیاسی صورتحال اس طرح ابتر اور بدتر نہ ہوتے۔

اگر مسنگ پرسن کے مسئلہ پر ہماری تجویز پر عمل درآمد ہوتا تو آج بلوچستان اور بلوچ عوام میں احساس محرومی کو کم کرنے میں کافی حد تک کامیاب ہوتے۔ آج پاکستان کا سب سے بڑا مسئلہ مسنگ پرسنز کا مسئلہ ہے ۔

جس کی وجہ سے پاکستان کو بین الاقوامی سطح پر شدید بدنامی اور تنقید کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ بی این پی نے بلوچستان کے مسائل کے حوالے سے حکومت کو ہمیشہ بہترین تجاویز پیش کی ہیں۔

مگر یہاں ہٹ دھرمی اور بے حسی کی انتہا ہے اور ہماری آواز نقار خانے میں طوطے کی آواز کی طرح دب جاتی ہے۔ لیکن وہ وقت دور نہیں جب بی این پی بھر پور عوامی حمایت اور طاقت سے بلوچستان اور پاکستان کے مسائل کو حل کرنے، عوام کو حقیقی ترقی اور خوشحالی کی منزل سے ہمکنار کرنے کی صلاحیت حاصل کر لے گی۔