|

وقتِ اشاعت :   September 11 – 2023

کوئٹہ: گورنر بلوچستان ملک عبدالولی خان کاکڑ نے کہا کہ بلوچستان پبلک سیکٹر یونیورسٹیز کو حقیقی ترقی کی راہ پر گامزن کرنے کیلئے ضروری ہے۔

کہ ہم پبلک سیکٹر یونیورسٹیز کی ہر سطح پر تمام غیرضروری اخراجات کم کریں اور آمدن کے ذرائع زیادہ سے زیادہ بڑھانے کیلئے ٹھوس اقدامات اٹھائیں۔

انہوں نے یونیورسٹی نئی تعیناتی اور پروموشن میں قواعد و ضوابط کی پاسداری کرنے کی سختی سے ہدایت کی. ان خیالات کا اظہار انہوں نے یونیورسٹی آف بلوچستان سینٹ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا. اس موقع پر نگران صوبائی وزیر قادر بخش بزدار، بلوچستان ہائی کورٹ کے جسٹس ہاشم خان کاکڑ، وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر شفیق الرحمن، صوبائی سیکرٹری صاحبان زاہد سلیم، عبدالصبور کاکڑ، ڈاکٹر حفیظ احمد جمالی، پرنسپل سیکرٹری ٹو گورنر ہاشم خان غلزئی اور ہائیر ایجوکیشن کمیشن کے نمائندے ڈاکٹر ظہور بازئی سمیت سینٹ کے ممبرز موجود تھے۔

یونیورسٹی آف بلوچستان سینٹ اجلاس کے شرکا سے گفتگو کرتے ہوئے گورنر بلوچستان ملک عبدالولی خان نے کہا کہ یونیورسٹی کے امور و معاملات کو خوش اسلوبی سے چلانے کیلئے ہائیر ایجوکیشن کمیشن کے قواعد و ضوابط پر عمل درآمد اشد ضروری ہے۔

انہوں نے کہا کہ یونیورسٹیز اور انڈسٹریز کو ایک دوسرے قریب لانے کیلئے شعوری کاوشوں کی ضرورت ہے. یونیورسٹی آف بلوچستان کے سینٹ اجلاس کے شرکا کی سفارشات اور تجاویز کے نتیجے میں کئی اہم فیصلے کئے گئے.