|

وقتِ اشاعت :   September 11 – 2023

کوئٹہ : بلوچ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن کے سابق چیئرمین نزیر بلوچ نے کہا ہے بلوچستان میں بدنام زمانہ پالیسیوں جنکا مہذہب دنیا میں تاریخ کے تاریک صفات کے علاوہ کوئی وجود نہیں اس جدید صدی میں روا رکھا جارہاہے وڈھ میں مظلوم و طاقت ور کے فرق کو بیان کئے بغیر مسئلہ کو قبائلی و فریقین کا بنا کر پیش کیا کرنے والے عناصر وڈھ سمیت بلوچستان بھر میں جاری استحصالی حربوں کو جوازدینے کی ناکام کوشش کررہے ہے۔

جبکہ اس وقت وڈھ میں بحران انسانی المیے کی شکل اختیار کرتی جارہی ہے وڈھ معاشی،تعلیمی،سماجی، دیگر حوالوں سے مکمل طور پر مفلوج ہیںگزشتہ کئی مہینوں سے اکثر تعلیمی ادارے بند ،کاروبار و نظام زندگی مفلوج جبکہ لوگوں کی زرعی فصلے عوام کے محصورہونے کی وجہ سے مکمل طور پر تباہ ہورہی ہے ۔

انہوں نے مزید کہا ہیکہ معمولی سے ایشو پر الیکٹرانک میڈیا سمیت تمام مین اسٹریم میڈیا شور شرابہ کرتی ہے لیکن وڈھ میں انسانی المیہ جنم لینے کے قریب ہے لوگ نان شبینہ کے محتاج ہورہے ہے۔

خوراک سمیت دیگر اشیا کی قلت ہے جبکہ لوگ مریض بلخصوص خواتین و بچے ہسپتالوں پر پہنچنے سے بھی محروم ہورہے ہے لیکن میڈیا سمیت سرکاری ادارے،امن و امان کے واویلا کرنے والے نام نہاد خوشامدی گروہ،انسانی حقوق کے علمبردار تنظیمیں مکمل طور پر خاموش تماشائی کا کردار ادا کررہے ہے ان صورتحال میں نوجوان وڈھ کے کشیدہ حالات پر جلد لائحہ عمل طے کرینگے تاکہ جبر زدہ عوام کو مسائل سے نکالا جاسکے ۔