|

وقتِ اشاعت :   September 24 – 2023

کوئٹہ؛ بجلی چوری کے نام پر شہریوں پر پولیس تشدد قابل قبول نہیں۔

نگران حکومت کاکام پرامن شفاف انتخابات کا انعقاد کرانا ہے بجلی چوری کے نام پر نااہل ادارے کی معاونت کرکے حالات خراب کیا جارہا ہے عوام کی تذلیل قابل قبول نہیں بلوچستان بھر میں احتجاج تحریک چلائی جاہیگی۔

نیشنل پارٹی نیشنل پارٹی کے مرکزی ترجمان نے بجلی چوری کے نام پر واپڈا حکام اور پولیس کے ذریعے مہنگائی بیروزگاری سے پریشان حال عوام پر تشدد اور عزت نفس مجروع کرنے بجلی کاٹنے کے عمل کو ریاست کی ظالمانہ عمل قرار دیتے ہوئے واضع کیا ہے۔

کہ نگران حکومتوں کا کام الیکشن کمیشن کے احکامات کی روشنی میں پرامن اور شفاف انتخابات کا انعقاد کرانا ہوتا ہے بدقسمتی سے نگران حکومت نے اپنے تشکیل کے ساتھ بجلی چوری کے نام پر ایک ظالمانہ مہم شروع کرکے ملک بھر میں دانستہ طورپر حالات خراب کرنے کا سامان کردیا۔

پاکستان میں واپڈا ایک سفید ہاتھی بن چکا ہے۔

جس کی ایما پر شہریوں پر جھوٹے مقدمات کا اندراج اور تشدد روز کا معمول بن چکا ہے واپڈا حکام اور پولیس مل کر بجلی چوری کے نام پر نہتے اور تنگدستی سے پریشان حال عوام پر تشدد کرتے ہیں ان کی عزت نفس مجروع کرتے ہیں جس کی واضع مثال گزشتہ روز کوئٹہ سمیت بلوچستان کے مختلف آضلاع میں شہریوں پر انسانیت سوز تشدد ہے جن کے ویڈیوز بھی وائرل ہوگئے ہیں کیسکو اور پولیس کی اس ناروا عمل کے خلاف نیشنل پارٹی بلوچستان بھر میں احتجاجی تحریک چلاہیگی۔

جس کے پہلے مرحلہ میں 26 ستمبر سے 28 ستمبر تک بلوچستان بھر میں احتجاجی مظاہرے کیئے جاہینگے بعد ازاں دھرنا اور روڈ بلاک جیسے سحت اقدامات بھی کیئے جاہینگے۔

پارٹی ترجمان نے تمام ضلعی تنظیموں کو ہدایت کی ہے کہ 26 سے 28 ستمبر تک اپنے اپنے آضلاع میں عوام کے ساتھ مل کر کیسکو اور حکومت کی اس ناروا عمل کے خلاف بھرپور احتجاج کریں ۔

پارٹی ترجمان نے آئی جی پولیس اور کیسکو حکام پہ واضع کیا ہے کہ نہتے شہریوں پر جھوٹے مقدمات کا انداراج روک کر نہتے شہریوں پر تشدد کا نوٹس لیکر ذمہ داران کے خلاف کارروائی کی جائے ۔