|

وقتِ اشاعت :   September 27 – 2023

تربت : نگران وزیر اطلاعات بلوچستان جان اچکزئی نے کہا ہے کہ تربت ملک کا آئندہ کا سیلیکون سٹی ثابت ہوگا ۔

جنوبی بلوچستان اپنے وسائل کے ساتھ ساتھ پڑھی لکھی تربیت افرادی قوت کا حامل علاقہ جو سی پیک منصوبوں کے فائدہ ثابت ہوسکتی ہے ان خیالات کا اظہار انہوں نے بدھ کے روز تربت یونیورسٹی کے دورے کے دوران طلباء اور فیکیلٹی ممبران اے بات چیت کرتے ہو ا کیا وائس چانسلر تربت یونیورسٹی ڈاکٹر جان محمد ، یونیورسٹی انتظامیہ اور فیکلٹی ممبران نے ان کا تربت یونیورسٹی پہنچنے پر شاندار استقبال کیا ۔

اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے نگران صوبائی وزیر اطلاعات جان اچکزئی نے کہا کہ انہیں خوشی ہوئی ہے کہ تربت یونیورسٹی ضلع کیچ سمیت بلوچستان کے دیگر علاقوں کے نوجوانوں کو اعلیٰ تعلیمی سہولیات فراہم کررہی ہے انہوں نے کہا کہ ضلع کیچ میں تعلیم کا تناسب بلوچستان کے دیگر علاقوں سے زیادہ ہے اور مجھے امید ہے۔

کہ یہاں کے طلباء تعلیم حاصل کرنے کے بعد دنیا کے کونے کونے میں ملک کا نام روشن کریں گے انہوں نے تعلیم کے حوالے سے تربت یونیورسٹی کی ستائش کرتے ہوئے کہا کہ ضلع کیچ میں تعلیم کی بہتری کے لیے تربت یونیورسٹی کا ایک بہت ہی اہم کردار رہا ہے ۔

اس موقع پر انہوں نے زور دیتے ہوئے کہا کہ ہمیں ان شعبوں پر زیادہ توجہ دینے کی ضرورت ہے جہاں پر روزگار کے زیادہ مواقع پیدا ہوں تاکہ ہمارییونیورسٹیوں کے فارغ التحصیل طلباء کو تعلیم حاصل کرنے کے بعد روزگار کے لیے کسی دقت کا سامنا نہ ہو انہوں نے کہا کہ آنے والے وقتوں میں انفارمیشن ٹیکنالوجی کے شعبے میں روزگار کے حصول کی بہت گنجائش موجود ہے اور ہمارے نوجوانوں کو چاہیے کہ وہ ڈیجیٹل اسکلز حاصل کرکے اپنے لیے روزگار کے ذرائع پیدا کریں۔

انہوں نے یونیورسٹی انتظامیہ کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آنے والے وقتوں میں بلوچستان میں معدنیات کے شعبہ میں وسیع پیمانے پر سرمایہ کاری کے امکانات ہیں۔

ضروت اس امر کی ہے کہ اس موقع سے فائدہ اٹھا کر تربت یونیورسٹی میں معدنیات کے شعبہ کے قیام کے اقدامات کی?

جائیں تاکہ بلوچستان کے نوجوانوں کو معدنیات کے شعبہ سے منسلک منصوبوں مثلاً ریکوڈک ، سیندک اور دیگر پروجیکٹ میں روزگار حاصل ہو سکے اس دوران انہوں نے تربت یونیورسٹی میں بزنس انکیوبیشن سینٹر کے قیام میں مدد فراہم کرنے کی بھی یقین دہائی کرائی تاکہ بلوچستان کے نوجوانوں میں کاروبار کے رجحانات پیدا کیے۔

جاسکیں انہوں نے کہا کہ بلوچستان کے نوجوانوں میں صلاحیتوں کی کوئی کمی نہیں مگر ہمیں چاہیے کہ ہم اپنے نوجوانوں کی صحیح طریقہ سے راہنمائی کریں تاکہ ان کو باوقار روزگار کے ذرائع مل سکیں اس موقع پر تربت یونیورسٹی کے وائس چانسلر جان محمد کی جانب سے نگران صوبائی وزیر اطلاعات کوخصوصی شیلڈ بھی پیش کی گئی۔

قبل ازیں تربت یونیورسٹی کے وائس چانسلر کی جانب سے نگران صوبائی وزیر اطلاعات کو یونیورسٹی کے مسائل کے بارے میں آگاہی دی گئی اس موقع پر وائس چانسلر جان محمد اور ڈین فیکلٹی آف مینجمنٹ سائنسز گل حسن بلوچ کی جانب سے بتایا گیا کہ تربت یونیورسٹی کی فنڈنگ میں اضافہ کیا جائے۔

تاکہ یونیورسٹی میں درس وتدریس اور ریسرچ کے شعبے میں مزید بہتر ی لائی جاسکے نگران وزیر اطلاعات نے انہیں یقین دہائی کراتے ہوئے کہا ۔

کہ وہ اس حوالے سے صوبائی حکومت اور وفاقی حکومت کے علاوہ ایچ ای سی سے بھی بات کریں گے تاکہ تربت یونیورسٹی کے فنڈنگ کے مسئلے کو جلد حل کیا جاسکے بعد ازاں نگران صوبائی وزیر اطلاعات نے یونیورسٹی طلباء وطالبات کے ساتھ ایک انٹرکٹو نشست میں بھی شرکت کی ۔

اس موقع پر انہوں نے ضلع کیچ کے نوجوانوں کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ بلوچستان میں تعلیم کے حوالے سے تربت کا تناسب سب سے زیادہ ہے اور وہ امید کرتے ہیں کہ وہ بلوچستان کے مختلف شعبوں میں اپنی شرکت کو یقینی بنائیں گے تاکہ صوبہ بلوچستان کو باقی صوبوں کے برابر لگایا جاسکے۔

انہوں نے طلباء وطالبات سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آج کے دور میں انفارمیشن ٹیکنالوجی کے شعبے میں نوجوانوں کے لیے روزگار کے بہت بڑے ذرائع پیدا کیے جارہے ہیں اور انہیں چاہیے کہ وہ ڈیجیٹل اسکلز کے حصول پر زیادہ توجہ دیں تاکہ انہیں انٹرنیٹ کے ذریعے گھر بیٹھے روزگار کے مواقع مل سکیں انئوں نے کہا۔

کہ اس وقت عالمی مارکیٹ میں ڈیجیٹل شعبے میں 7 کروڑ افراد کے لی? روزگار دستیاب ہے اورطلباء اپنے ڈیجیٹل اسکلز کو بروئے کار لاکر اس شعبے سے بھرپور طور پر مستفید ہوسکتے ہیں ۔

انہوں نے تربت یونیورسٹی میں 400 اسکالرشپ دینے کا بھی اعلان کیا جس میں 300 اسکالرشپ صرف خواتین کے لیے مخصوص ہونگے اس موقع پر انہوں نے تربت یونیورسٹی میں مصنوعی ذہانت یا AI کے لیے ایک جدید لیب قائم کرنے میں مدد دینے کا بھی اعلان کیا۔

نگران وزیر اطلاعات اور یونیورسٹی اسٹوڈنٹس کے درمیان انکے تعلیمی مسائل پر تبادلہ خیال اور دیگر موضوعات پر سوال وجواب کا سیشن بھی ہوا ۔

اس دوران نگران صوبائی وزیر نے یونیورسٹی کے مختلف ڈیپارٹمنٹ کے طلباء وطالبات کو اکسپوڑر وزٹ اور ان کے لیے سرکاری اداروں میں فیلڈ ورک کی سہولت فراہم کرانے کی بھی یقین دہائی کرائی تاکہ طلباء کو پیشہ ورانہ زندگی میں داخل ہونے سے پہلے عملی کاموں سے روشناس کرایا جاسکے۔