|

وقتِ اشاعت :   September 27 – 2023

تربت: بی این پی کیچ کی جانب سے پارٹی سربراہ سردار اختر مینگل کے خلاف حکومتی اقدامات اور وڈھ کے محاصرہ کے خلاف تربت میں احتجاجی مظاہرہ کیا گیا.

مظاہرین نے پریس کلب روڈ پر دھرنا دے کر سڑک ٹریفک کے لیے بند کردی۔ مظاہرہ سے بی این پی کے مرکزی رہنما ڈاکٹر غفور احمد، واجہ ایوب جان گچکی، نصیر احمد گچکی، خان محمد جان، میران حیات و دیگر رہنماؤں نے خطاب کیا۔

انہوں نے کہاکہ سردار اختر مینگل کے خلاف حکومتی اقدامات قابل قبول نہیں ہیں، ایک سازش کے تحت سردار اختر مینگل کے گرد گھیرا تنگ کرکے انہیں اکیلا کرنے کی کوشش کی جارہی ہے لیکن اس عمل کا نتیجہ ویسا نہیں نکلے گا جس کا اندازہ سرکار لگاچکی ہے بلکہ یہ عمل تاریخ میں اکبر خان کے ساتھ روا رکھی گئی.

سلوک جیسا ہوگا، انہوں نے کہاکہ وڈھ کو ڈیرہ بگٹی بنانے کا نتیجہ بھی ڈیرہ بگٹی جیسا ہوگا پھر حکومت کو اس کا انتہائی بڑا خمیازہ بھگتنا پڑے گا، انہوں نے کہاکہ بلوچ لیڈرشپ کے خلاف سرکاری تجربات کی ایک طویل تاریخ ہے جو بابا نوروز سے اکبر خان تک آتی ہے اب سردار اختر مینگل کو اس صف میں بزور لاکھڑا کرنے کی کوشش کی جارہی ہے ۔

مگر افسوس ہے کہ ان حالات میں کوئی سیاسی جماعت آواز نہیں نکال رہی، آج کے تماشائی یاد رکھیں کل یہ سلوک ان کے ساتھ بھی کیا جاسکتا ہے کیونکہ بااختیار طاقتوں کا کوئی مستقل دوست نہیں ہوتا کل ان. لوگوں کو جبر کا شکار کیا جاسکتا ہے ۔

جو آج خاموش ہیں، انہوں نے کہاکہ بی این پی ایک قومی جماعت ہے اس کے قومی موقف پر جبر کا شکار بنادیا گیا ہے۔مقررین نے کہاکہ بطور سیاسی قوت بی این پی اس جبر کے خلاف کسی کے سامنے سرنگوں نہیں ہوگی بلکہ بلوچستان کے سب سے بڑی قومی جماعت کے طور پر اپنی قیادت اور بلوچ عوام کے لیے سینہ سپر رہے گی۔