|

وقتِ اشاعت :   October 3 – 2021

الجزائر سٹی: الجزائر نے فرانس پر ناقابل قبول مداخلت کا الزام عائد کرتے ہوئے فرانس سے اپنا سفیر واپس بلا لیا۔ عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق الجزائر نے  فرانسیسی صدر ایمانوئیل میکرون کے بیان کی مذمت اور نسل کشی کا الزام عائد کرتے ہوئے فرانس سے اپنا سفیر واپس بلانے کا اعلان کیا ہے۔

الجزائر کے صدر کے دفتر سے جاری ہونے والے بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ فرانسیسی صدر نے اپنے بیان میں نوآبادیاتی دور میں آزادی کی جدوجہد میں جان قربان کرنے والے الجزائر کے شہریوں کی تضحیک کی ہے اور تاحال اپنے بیان کی تردید نہیں کی ہے۔الجزائر کا فرانس سے اپنا سفیر واپس بلانے کا اقدام اس وقت اُٹھایا ہے جب فرانس کی جانب سے الجزائر، مراکش اور تیونس کے شہریوں کو دیے جانے والے ویزوں کی تعداد میں تیزی سے کمی گئی ہے جس پر کشیدگی تاحال جاری ہے۔

ادھر فرانسیسی روزنامے لی مونڈے نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ صدر ایمانوئیل میکرون نے الجزائر پر ایک سیاسی عسکری نظام کا راج ہے جس نے ملک کی “سرکاری تاریخ” کو “مکمل طور پر دوبارہ لکھا ہے جو سچ پر نہیں بلکہ نفرت پر مبنی ہے۔

فرانسیسی اخبار صدر ایمانوئیل میکرون کے اس بیان پر وضاحت دی کہ وہ الجزائر کے معاشرے کا نہیں بلکہ حکمران اشرافیہ کا حوالہ دے رہے تھے تاہم فرانس کی حکومت کی جانب سے اس پر کوئی ردعمل نہیں دیا۔