کوئٹہ : وزیراعلیٰ بلوچستان ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے کوئٹہ شہر میں شہریوں کو گندا پانی فراہم کرنے پر چیف سیکرٹر بلوچستان سے فوری طورپر رپورٹ طلب کر لی اور متعلقہ حکام کیخلاف تحقیقات کا حکم دے دیا ۔تفصیلات کے مطابق بلوچستان صوبائی اسمبلی کا اجلاس قائمقام سپیکر میر عبدالقدوس بزنجو کی صدارت میں پیر کے روز حسب روایت 40 منٹ کی تاخیر سے شروع ہوا اجلا س شروع ہونے کے بعد مسلم لیگ ن کی رکن صوبائی اسمبلی محترمہ راحیلہ درانی نے اسمبلی میں ایک بوتل میں گند ا پانی ارکان اسمبلی کو دیکھا یا اور کہا کہ میر ا گھر ریڈ زون کے علاقے میں ہے اس علاقے میں گورنر ہاوس ،وزیر اعلیٰ ہاوس صوبائی وزراء چیف سیکرٹری اور دیگر اعلیٰ حکام کے دفاتر اور گھر موجود ہے جب ریڈ زون کے علاقے میں اسطرح گندا پانی دیا جارہاہے جس سے بیماریاں پھیل رہی ہے اور باقی علاقوں میں کیا حال ہوگا۔ جس پر وزیر اعلیٰ بلوچستان نے کہاکہ کوئٹہ شہرمیں لوگوں کو گنداپانی فراہم کیا جا رہاہے اس بارے میں چیف سیکرٹری بلوچستان سے فوری طورپر رپورٹ طلب کی جارہی ہے اور جو بھی متعلقہ آفیسر اس میں ملوث پایا گیا اس کیخلاف سخت کارروائی کی جائے اور کسی کے ساتھ کوئی رعایت نہیں بھرتی جائے گی ۔انہوں نے واسا کے محکمہ کو تنبیہ کی کہ اگر وہ کوئٹہ شہر کے لوگوں کو صاف پانی فراہم نہیں کرسکتے تو گندا پانی بھی فراہم نہ کریں صوبائی وزیر واسا نواب ایاز خان جوگزئی نے اسمبلی کے اجلاس کے دوران کہاکہ کوئٹہ شہر کو پہلے سپین کاریز آٹھ لاکھ گیلن پانی فراہم کیا جاتا تھا اور اب صرف ایک لاکھ پانی فراہم کیا جارہاہے ا۔انہوں نے کہاکہ یہ حقیقت ہے کہ اس وقت کوئٹہ شہر میں جو پانی عوام کو دیا جارہاہے اس میں گٹر کا پانی بھی شامل ہوجاتاہے کیونکہ پانی فراہم کرنے والے پائپ لائن ٹوٹ چکے ہیں حکومت سے کوئٹہ شہرمیں نئے پائپ لائن بچانے کیلئے پچاس کروڑ روپے حاصل کرنی ہے تاکہ کوئٹہ شہر کے عوام کو صاف اور ستھرا پانی فراہم کیا جائے یہ ہماری ذمہ داری ہے اور ایسے ہم ہر حالت میں میں پورا کرینگے ۔پشتونخواء ملی عوامی پارٹی کے رکن صوبائی اسمبلی نصر اللہ زیرے جمعیت علماء اسلام کی رکن صوبائی اسمبلی حسن بانو ، مسلم لیگ ق کی رکن صوبائی اسمبلی ڈاکٹر رقیہ ہاشمی نے کہاکہ کوئٹہ شہرمیں عوام کو گند ا پانی مل رہاہے جس سے لوگ مختلف بیماریوں میں مبتلا ہورہے ہیں جس سے لوگ پریشان ہے نیشنل پارٹی کے رکن صوبائی اسمبلی ڈاکٹر شمع اسحاق بلوچ نے بجٹ پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہاکہ حکومت نے ایک متوازی بجٹ پیش کیا ہے اور خاص طورپر تعلیم صحت پر زیادہ توجہ دی گئی ہے کیونکہ ہم نے عوام سے جو وعدے کیے ہیں وہم نے جو عوام سے وعدے کئے تھے وہ ہم پورا کر رہے ہیں۔