|

وقتِ اشاعت :   July 4 – 2024

کوئٹہ : بلوچستان کے مرکزی شہرکوئٹہ میں گرمی کا 26 سالہ ریکارڈ ٹوٹ گیا ہے محکمہ موسمیات کی رپورٹ کے مطابق بلوچستان کے گئی علاقوں میں سورج قہر برسا رہا اور شہری گرمی سے نڈھال ہیں، بلوچستان کے شہر کوئٹہ میں گرمی کا 26 سالہ ریکارڈ ٹوٹ گیا پارہ44 ڈگری سینٹی گریڈ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا۔

ماحولیاتی تحفظ ایجنسی کے مطابق 1998 کے بعد کوئٹہ کا یہ ریکارڈ ترین درجہ حرارت ہے، دوسری جانب بلوچستان کا زیادہ تر حصہ گرمی کی لہر کی زدمیں ہے، کوئٹہ شہر کا پچھلا ریکارڈ 42ڈگری کا ہے، جو 1998 میں ریکارڈ کیا گیا تھا بلوچستان میں ملک کے دیگر علاقوں کی طرح سورج قہر برسا رہا ہے۔

محکمہ موسمیات کے مطابق بلوچستان کے بیشتر اضلاع میں موسم گرم اور مرطوب رہنے کا امکان ہے، تاہم ژوب ،موسی خیل ،شیرانی،سبی جھل مگسی،بارکھان،ڈیرہ بگٹی،آوران اور لسبیلہ میں چند مقامات پر آندھی یا جھکڑ چلنے اور گرج چمک کے ساتھ بارش کا امکان ہے۔

صوبائی دارالحکومت کوئٹہ میں آج زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 44ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا۔

اسی طرح قلات میں زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 40، سبی میں 46 ، نوکنڈی میں 49، تربت میں42 ، خضدار میں 43،پنجگور 45 سینٹی گریڈ اور صوبے کے ساحلی علاقوں جیوانی اور گوادر میں 37 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا ہے۔
پنجگور شد ید گرمی کے لپیٹ میں درجہ حر ارت 45سینٹی گر یڈ سے تجا وز کر گیا ۔ مختلف سکو لو ں کے متعدد بچے بے ہوش ہو گئے بر ف ناپید بلیک میں فی کلو سو روپے میں فروخت کی جارہی ہے۔

تفصیلات کے مطابق پنجگور شدید گرمی کی لپیٹ میں ہے درجہ حرارت 45/46 سینٹی گریڈ تک پہنچ گیا ہے علاقے میں برف ناپید ہو گیا ہے طویل لوڈ شیڈنگ اور سکولوں میں سہولت کے فقدان کی وجہ سے متعدد بچے بے ہوش ہوگئے والدین نے اپیل کی ہے

کہ شدید گرمی کے باعث سرکاری اور نجی سکولوں کے موسم گرما کی چھٹیاں اسی مہینے سے شروع کئے چونکہ پنجگور میں گرم ترین مہینہ ہے عوامی حلقوں نے اپیل کی ہے کہ دن کے وقت پنجگور میں لو ڈشیڈنگ میں کمی کیا جائے لوڈ شیڈنگ کے باعث تعلیمی اداروں کے طالب علموں کو شدید گرمی کے باعث مشکلات کا سامنا ہے اور بچے روزانہ بے ہوش ہو رہے ہیں پنجگور میں لو چلنے سے سڑکیں اور مارکیٹوں میں مندی ہے
پاک ایران سرحدی علاقہ راجئے میں گاڑی کے تیل ختم ہونے کی سبب دو نوجوان شدید گرمی سے جان کی بازی ہار گئے تفصیلات کے مطابق دالبندین کلی داود آباد کے رہائشی جلیل احمد گزشتہ روز راجئے پوائنٹ سے تیل لانے کے لیے ڈرائیور کلینڈر کے ساتھ پاک ایران سرحدی پوائنٹ راجئے ایرانی تیل خریدنے کے لیے گئے تھے

راجئے کہ قریب ویران علاقے میں انکی گاڑی نے تیل ختم کردیا تھا جلیل احمد نے کنڈیکٹر دلاور کو ساتھ لیکر تیل کی تلاش میں نکل گیا تھا اور ڈرائیور کو گاڑی میں انتظار کرنے کا مشورہ دیا جلیل احمد اور دلاور توڑی دور جاکر تیز ہوا چلنے کی وجہ سے راستے سے بھٹک کر لاپتہ ہوگئے ساتھ ڈیڑھ لیٹر پانی ختم ہونے کے بعد دونوں شدید گرمی کی وجہ سے بے ہوش ہوگئے رشتہ داروں کو اطلاع ملتے ہی تلاش کے لیے روانہ ہوگئے تاہم دونوں نوجوان شدید گرمی اور پیاس کی وجہ سے جان کی بازی ہار چکے تھیں دونوں نوجوانوں کو رشتہ داروں نے تلاش کرکے دالبندین لاکر دفنا دیا دالبندین کلی داود آباد کے رہائشی ہیں ڈرائیور گاڑی سمیت محفوظ رہا یاد رہے گزشتہ ہفتے سے ضلع چاغی میں آگ برسا دینے والی شدید گرمی سے معمولات زندگی بری طرح متاثر ہیں