صوبوں کے درمیان پانی کاتنازعہ، مستقل پالیسی اپنانے کی ضرورت

| وقتِ اشاعت :  


ملک میں صوبوں کے درمیان پانی کی تقسیم کا مسئلہ دہائیوں سے چلتا آرہا ہے مگر مستقل بنیادوں پر کسی بھی حکومت نے اسے حل کرنے کی کوشش نہیں کی۔ہر بار یہ بڑا تنازعہ بن کر سامنے آتا ہے اور صوبے ایک دوسرے پر پانی چوری کا الزام لگاتے ہیں اس صورتحال سے واضح ہوجاتا ہے کہ ہمارے یہاں کوئی مستقل پالیسی پانی کی تقسیم کے حوالے سے موجود نہیں اگر کوئی میکنزم ہوتا تو یہ تنازعہ ہر بار سر نہیں اٹھاتا۔ گزشتہ کئی دہائیوں سے یہ بات سننے کو مل رہی ہے کہ پانی کی تقسیم کو منصفانہ بنانے کے ساتھ ساتھ اس بحران کے خاتمے کیلئے بڑے ڈیمز تعمیر کئے جائینگے تاکہ ملک سے آبی قلت کا کا خاتمہ ہوجائے۔ پاکستان ایک زرعی ملک ہے اور پانی کے بغیر یقینا زراعت کا شعبہ ترقی نہیں کرسکتا اور موجودہ صورتحال کا جائزہ لیاجائے تو پانی کی تقسیم اور بحران نے زراعت کو بری طرح متاثر کیا ہے۔



بلوچستان کی ترقی، فنڈزکی بندربانٹ کے خاتمے سے ہی ممکن ہے

| وقتِ اشاعت :  


ملک میں گزشتہ تین حکومتوں کے دوران وفاقی حکومتوں کی جانب سے ہر وقت یہ دعویٰ کیا گیا کہ ہمارے دور میں بلوچستان کو سب سے زیادہ ترجیح دی گئی اور فنڈز میں اضافہ کیا گیاتاکہ بلوچستان کی پسماندگی اور محرومیوں کا خاتمہ ہوسکے ۔مگر بلوچستان میں ترقی اور انفراسٹرکچر کی صورتحال سب کے سامنے عیاں ہے کہ صرف گزشتہ تیس سالوں کے دوران حکومتوں کے دعوؤں اور زمینی حقائق کا جائزہ لیاجائے تو تمام دعوے کھل کر سامنے آجائینگے کہ بلوچستان دیگر صوبوں کی نسبت ترقی کے حوالے سے کہاں کھڑاہے؟



آزادکشمیرانتخابات ملتوی خط، این سی اوسی فیصلوںمیںتضادکیوں؟

| وقتِ اشاعت :  


این سی او سی نے گزشتہ روز آزاد کشمیر میں ہونے والے انتخابات ملتوی کرنے کے حوالے سے خط لکھا ہے جس میں 2ماہ کیلئے انتخابات کو ملتوی کرنے کاکہا گیا ہے، این سی او سی کے اس خط کو بعض حلقے شدید تنقید کا نشانہ بنارہے ہیں کہ اس عمل کے پیچھے پی ٹی آئی کی حکومت شامل ہے تاکہ آزاد کشمیر میں انتخابی گراؤنڈ بنانے میں پی ٹی آئی کو وقت مل سکے کیونکہ موجودہ صورتحال میں پی ٹی آئی کی سیاسی پوزیشن ایسی نہیں کہ وہ آزاد کشمیر کے انتخابات میں کامیابی حاصل کرسکے ۔



افغانستان میں جنگی ماحول خطے کیلئے نیک شگون نہیں

| وقتِ اشاعت :  


افغانستان میں امن و امان کا مسئلہ اپنی جگہ ابھی تک برقرار ہے جس کی بڑی وجہ افغان حکومت اور طالبان کے درمیان مذاکرات میں غیر سنجیدگی ہے اور اس کی ذمہ داری امریکہ پر عائدہوتی ہے جس نے افغان حکومت کو مکمل بے اثر کرکے رکھ دیا ہے ۔ افغانستان میں قیام امن کیلئے صرف دو ہی فریقین مذاکرات کرتے آرہے ہیں جن میںطالبان اور امریکہ شامل ہیں جبکہ افغان حکومت کا کوئی خاص کردار اب تک نظر نہیں آرہا ۔دوسری جانب بین الافغان مذاکرات میں بھی کوئی خاص پیشرفت نہیں ہورہی جو دوحہ میں ہونے والے امن معاہدے کا حصہ ہے ،یہ معاملہ افغانستان میں قیام امن کیلئے انتہائی غیرمعمولی ثابت ہوگا کیونکہ خطرہ ہے کہ دوبارہ مختلف گروپس منظم ہونگے جبکہ شمالی اتحاد بھی مسلح ہونے میںتاخیر نہیں کرے گی۔



مسلم ممالک عالمی طاقتوں کے دباؤکاشکار، انسانی بحرانات

| وقتِ اشاعت :  


اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے صدر وولکن بوزکر کا گزشتہ روزاسلام آباد میں نیشنل ڈیفنس یونیورسٹی میں خطاب کرتے ہوئے کہنا تھا کہ فلسطین پر بے عملی اقوام متحدہ اور سکیورٹی کونسل کی ساکھ کو نقصان پہنچا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ جنرل اسمبلی نے پچھلے ہفتے فلسطین کی صورتحال پر میٹنگ بلائی، اس میٹنگ کا مقصد تھاکہ سکیورٹی کونسل کی خاموشی اور ڈیڈلاک کا ازالہ کیا جائے، اس اہم معاملے پر بے عملی اقوام متحدہ اور سکیورٹی کونسل کی ساکھ کو نقصان پہنچا رہی ہے، امید ہے سکیورٹی کونسل میں بھی اس اہم اور ضروری مسئلے پر متفقہ آواز سنائی دے گی۔



پاک روس گیس پائپ لائن معاہدہ، ایران سے تجارتی تعلقات میںعدم دلچسپی کیوں؟

| وقتِ اشاعت :  


پاکستان اور روس کے درمیان گیس پائپ لائن کی تعمیر کے سلسلے میں اہم پیش رفت سامنے آئی ہے، دونوں ممالک نے بین الحکومتی معاہدے پر دستخط کردئیے۔پاکستان اور روس کے درمیان دو ارب ڈالر سے زائد کے نارتھ ساؤتھ گیس پائپ لائن پروجیکٹ (این ایس جی پی پی) پر کام شروع کرنے سے متعلق معاہدے پر دستخط گزشتہ روز وزارت توانائی میں منعقدہ ایک تقریب کے دوران کیاگیا۔ پاکستان کے سفیر شفقت محمود اور روس کے وزیر توانائی نے اس معاہدے پر دستخط کئے۔وزارت توانائی کی جانب سے جاری کردہ اعلامیہ میںبتایا گیا کہ معاہدے سے نارتھ سائو تھ گیس پائپ لائن کی تعمیر کے منصوبے پر پیش رفت تیز ہوگی۔ معاہدے کے 60 روز کے اندر پاکستان اسٹریم گیس پائپ لائن قائم کی جائے گی۔ کمپنی پائپ لائن منصوبے پرعملدرآمد کرائے گی۔



بلوچستان میں پانی کابحران، حکمرانوں کے ڈیمز کے متعلق دعوے

| وقتِ اشاعت :  


بلوچستان میں پانی کا بحران انتہائی دیرینہ ہے، ہر سال بلوچستان کے مختلف اضلاع کو قحط سالی کا سامناکرناپڑتا ہے جس کے باعث بڑے پیمانے پر انسانی بحران جنم لیتا ہے اور لوگوں کے مال مویشی بھی اس کی نذر ہوجاتے ہیں۔ بلوچستان کے وہ اضلاع جو قحط سالی سے متاثر ہوتے ہیں ان کی جانب سے بارہا احتجاج کیاجاتا ہے مگر اس مسئلے کوآج تک حل نہیں کیا گیا۔ المیہ تو یہ ہے کہ بلوچستان کے بیشتر اضلاع آج بھی پانی جیسے بنیادی سہولت سے محروم ہیں شاید ہی کوئی ایسا ضلع ہو جہاں پانی بحران کا نہ ہو۔



ن لیگ کابیانیہ، پی ڈی ایم کا بکھرتاشیرازہ، چوہدری نثارکی آمد

| وقتِ اشاعت :  


مسلم لیگ ن اور پی ڈی ایم بیانیہ میں تضادات بڑھتے جارہے ہیں، شہباز شریف کی رہائی جب سے ہوئی ہے وہ اب پارٹی کی باقاعدہ قیادت کررہے ہیں جبکہ نوازشریف اور مریم نوا ز نے مکمل خاموشی اختیار کرلی ہے گوکہ گزشتہ روز مریم نواز نے پیشی کے دوران شہباز شریف کی جانب سے پی ڈی ایم رہنماؤں کو دئیے گئے عشائیہ سے متعلق کہاکہ یہ پی ڈی ایم کا عشائیہ نہیں تھا بلکہ اپوزیشن جماعتوں کو بحیثیت اپوزیشن لیڈرشہباز شریف نے مدعو کیا تھا۔



امریکہ دوحہ معاہدے کی پاسداری کرے

| وقتِ اشاعت :  


خطے میں اس وقت سب سے زیادہ اہم افغانستان میں قیام امن ہے جس کیلئے گزشتہ کئی برسوں سے کوششیں جاری ہیں کہ کسی نہ کسی طرح سے افغان جنگ کاخاتمہ ہوجائے اور وہاں کے تمام اسٹیک ہولڈرز کی رضامندی سے ایسی حکومت کا قیام عمل میں آئے کہ دوبارہ افغانستان میں شورش پیدا نہ ہو مگربدقسمتی سے عالمی طاقتیں خطے میں اپنی تھانیداری برقرار رکھنے کیلئے افغانستان کو اپنے بیس کے طور پر استعمال کرتے آرہے ہیں نتیجہ خون ریز جنگ برآمد ہوا ہے.



چوہدری نثار کیا نئے وزیراعلیٰ پنجاب بننے جارہے ہیں؟

| وقتِ اشاعت :  


پنجاب اسمبلی سیکریٹریٹ نے سابق وزیر داخلہ چودھری نثار سے رابطہ کرکے انہیں صوبائی اسمبلی کی رکنیت کا حلف لینے سے متعلق آگاہ کیا ۔اطلاعات کے مطابق پنجاب اسمبلی سیکرٹیریٹ کا چوہدری نثار سے رابطہ ہوا ہے اور انہیں آج پنجاب اسمبلی میں اپنی رکنیت کا حلف اٹھانے کے لیے بلایا گیاہے۔ چوہدری نثار آج پنجاب اسمبلی میں اپنی رکنیت کا حلف اٹھائیں گے۔ اسمبلی سیکرٹریٹ نے چوہدری نثار کو حلف کے حوالے سے کلئیرنس جاری کردیاہے۔سیکرٹری پنجاب اسمبلی محمد خان بھٹی کا کہنا ہے کہ عدالتوں سے چیک کر لیا ہے، چوہدری نثار کے خلاف کوئی حکم امتناعی نہیں ہے۔