دنیا بھر میں کورونا وائرس سے ہلاکتوں کا سلسلہ جاری ہے اور امریکا سمیت اٹلی، اسپین میں یہ وباء بری طرح سے پھیل چکی ہے۔گزشتہ دو دنوں میں امریکا میں کورونا وائرس کے کیسز کی تعداد میں اتنی تیزی سے اضافہ ہوا ہے کہ اس نے اٹلی اور اسپین کو بھی پیچھے چھوڑ دیا ہے۔امریکا میں نئے مزید 409 کیسز سامنے آئے ہیں جس کے بعد متاثرین کی تعداد 163500 تک جا پہنچی ہے جبکہ ہلاکتوں کی مجموعی تعداد 3 ہزار سے تجاوز کر گئی ہے۔اس حوالے سے کورونا وائرس ٹاسک فورس کی بریفنگ کے دوران امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ ہمارے پاس 10 کمپنیاں ہیں جو وینٹی لیٹرز بنارہی ہیں جنہیں ہم نے اجازت دیدی ہے جبکہ دوسرے ممالک تو کبھی اس کی صلاحیت نہیں رکھتے، میرے خیال سے ہم جلد اچھے حالات میں ہوں گے۔
پاکستان میں کوروناوائرس سے اب تک20 فراد ہلاک جبکہ1600 سے لوگ متاثر ہو چکے ہیں۔پاکستان میں مزید6 افراد کورونا وائرس کے سبب ہلاک ہوئے۔ پنجاب میں کورونا وائرس کے 618 کیسز رپورٹ ہو چکے ہیں۔سندھ 508 اور بلوچستان میں کورونا کے 152 کیسز رپورٹ ہوئے ہیں۔ گلگت بلتستان میں 128 اور آزاد کشمیر میں کورونا کے 6 کیسز سامنے آئے ہیں۔کورونا وائرس کے سبب سندھ میں 7، پنجاب6، خیبرپختونخوا5، بلوچستان ایک اور گلگت بلتستان میں بھی ایک ہلاکت ہوئی ہے۔
کورونا وائرس کے پیش نظر پاکستان نے مشرقی اور مغربی سرحد مزید دو ہفتے کے لیے بند رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔اسلام آباد میں معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا اور چیئرمین این ڈی ایم اے کے ہمراہ کورونا وائرس کی تازہ صورتحال پر بریفنگ دیتے ہوئے معاون خصوصی برائے نیشنل سیکیورٹی معید یوسف نے کہا کہ مشرقی اورمغربی سرحد آج سے مزید دوہفتوں کیلئے بند رہے گی۔ افغانستان، ایران اور بھارت کے ساتھ سرحد بند رہے گی۔ کرتارپورسرحد بھی دو ہفتوں کیلئے بند رہے گی جبکہ 4 اپریل تک بیرون ملک جانے والی پروازوں پر بھی پابندی ہوگی۔معاون خصوصی معید یوسف نے کہا کہ بیرون ملک پھنسے پاکستانیوں کو یہاں لانے کیلئے انتظامات کیے ہیں، تھائی لینڈمیں پھنسے پاکستانی آج رات خصوصی پرواز سے وطن پہنچیں گے۔
چین سے ہزاروں کورونا ٹیسٹنگ کٹس اور ماہر ڈاکٹروں کی ٹیم پاکستان پہنچ گئی ہے۔وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے چین کی طرف سے بھجوایا جانے والا امدادی سامان وصول کیا۔ شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ چین نے ایک بار پھر دنیا کو دکھا دیا کہ چین پاکستان کا دوست ہے، چین نے ہر مشکل وقت میں پاکستان کا ساتھ دیا ہے، دونوں ممالک ایک دوسرے کے ساتھ ہمیشہ کھڑے رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ میں چین کی حکومت اور عوام کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لیے چین گیا تھا، آج میں یہاں چین کی طرف سے بھیجے گئے امدادی سامان اور میڈیکل ٹیم کو رسیو کرنے آیا ہوں، ہم امداد ی سامان، طبی آلات اور میڈیکل ٹیم بھیجنے پر چینی حکومت کے شکر گزار ہیں۔
وزیراعظم عمران خان نے کورونا وائرس کے خلاف ٹا ئیگرز فورس بنانے کا اعلان کیاہے۔میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ کورونا کا مقابلہ کرنے کیلئے ہمیں نوجوانوں کی ضرورت ہے، نوجوانوں کی رجسٹریشن 31مارچ سے شروع کی جائیگی اور ان کے ذریعے لوگوں کے گھروں میں کھانا پہنچائیں گے۔انہوں نے کہا کہ کھانے پینے کی اشیاء بنانے والی فیکٹریاں بھی کام کرتی رہیں گی، ملک بھر میں اشیائے خوردونوش کی فراہمی نہیں روکی جائیگی۔انہوں نے کہا کہ امریکہ نے اپنی معیشت اور عوام کے لیے 2 ہزار ارب ڈالر کا پیکج دیا ہے جبکہ ہماری ٹیکس کولیکشن 45ارب ڈالر ہے۔ان کا کہنا تھا کہ ہم جو بھی قدم اٹھاتے ہیں اس کے اثرات سامنے آتے ہیں، مکمل لاک ڈاؤن کی صورت میں انتہائی غریب طبقے کی فکر تھی۔
ملک بھر میں کورونا وائرس سے جاں بحق افراد کی تعداد 8 جبکہ متاثرہ افراد کی تعداد 1059 ہوگئی ہے۔ ملک بھرمیں مجموعی طور پر 69 کیسز رپورٹ ہوئے جن میں خیبرپختونخوا میں 39، پنجاب میں 16، بلوچستان میں 9، سندھ میں 3، گلگت بلتستان اور اسلام آباد میں ایک ایک شخص میں مہلک وائرس کی تصدیق ہوئی۔نئے کیسز کی تصدیق کے بعد ملک بھر میں متاثرہ افراد کی مجموعی تعداد 1059 تک جاپہنچی ہے جبکہ مہلک وائرس سے اب تک 20 افراد صحتیاب ہوچکے ہیں جن میں سے 14 کا تعلق سندھ، 4 کا گلگت بلتستان اور 2 کا تعلق اسلام آباد سے ہے۔
عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کے مطابق کورونا وائرس ایک سے زائد وائرسز کا خاندان ہے جس کی وجہ سے عام سردی سے لے کر زیادہ سنگین نوعیت کی بیماریاں جیسے مڈل ایسٹ ریسپائریٹری سنڈروم (مرس) اور سیویئر ایکیوٹ ریسپائریٹری سنڈروم (سارس) کی وجہ بن سکتا ہے۔یہ وائرس عام طور پر جانوروں کے ذریعے انسانوں میں منتقل ہوتے ہیں۔ مثال کے طور پر سارس کے حوالے سے کہا جاتا ہے کہ یہ بلیوں کی ایک خاص نسل Civet Cats جسے اردو میں مشک بلاؤ اور گربہ زباد وغیرہ کے نام سے جانا جاتا ہے، اس سے انسانوں میں منتقل ہوا۔ جبکہ مرس کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ وہ ایک خاص نسل کے اونٹ سے انسانوں میں منتقل ہوا۔اب بھی بہت سارے کورونا وائرس ایسے ہیں جو جانوروں میں پائے جاتے ہیں لیکن ابھی تک انسان ان سے متاثر نہیں ہواہے۔
پاکستان میں کورونا وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے اور مزید نئے کیسز سامنے آنے کے بعد متاثرین کی مجموعی تعداد 633 ہوگئی ہے جبکہ اب تک 3 افراد ہلاک اور پانچ صحت یاب ہوچکے ہیں۔جمعہ کو رات 12 بجے تک پاکستان میں کورونا وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد 495 تھی جو اب مزید 137 کیسز سامنے آنے کے بعد 632 تک پہنچ گئی ہے۔
پاکستان میں کورونا وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد 380 ہوگئی ہے جن میں سے 2 افراد جاں بحق بھی ہوچکے ہیں۔سندھ میں کورونا وائرس کے سب سے زیادہ 213 کیس رجسٹرڈ ہوئے ہیں جن میں سے سکھر میں 151، کراچی میں 61 اور حیدرآباد میں کورونا وائرس کا ایک کیس سامنے آیا ہے۔سندھ میں کوروناوائرس کے پیش نظر سرکاری دفاتر بند رکھنے کا نوٹیفکیشن جاری کردیا گیا ہے جبکہ گزشتہ روز سے شاپنگ مالز، ریسٹورنٹس اور تفریحی مقامات کو بھی15 روز کے لیے بند کردیا گیا ہے۔بہرحال کوروناکیسز سامنے آنا شروع ہوگئے ہیں جن کے مزید بڑھنے کے امکانات ہیں۔ اس وباء کو مزید پھیلنے سے روکنے اور اموات کی شرح کم رکھنے کیلئے سیاسی جماعتوں کو ملکر کام کرنا چاہئے خاص کر صوبائی حکومتیں اوروفاقی حکومت کو ایک پیج پر آنا ہوگا۔ گزشتہ روز پریس کانفرنس کے دوران چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے جس طرح سے مشترکہ طور پر اس وباء سے نمٹنے کی بات کہی، یقینا قابل ستائش ہے۔
کورونا وائرس سے صرف پاکستان متاثر نہیں ہوا ہے بلکہ دنیاکے بیشتر ممالک نہ صرف اس کا شکار ہوئے ہیں اور اموات بھی زیادہ ہوئی ہیں خاص کر چین، اٹلی سرفہرست ہیں۔ اس کے علاوہ امریکہ، مغربی ممالک، مڈل ایسٹ بھی کورونا وائرس کی لپیٹ میں ہے اور ان تمام ممالک کی جانب سے اس وقت احتیاطی حکمت عملی اپنائی جارہی ہے خاص کر عوام کے وسیع ترمفاد میں ہجوم اکٹھاہونے نہیں دیا جارہا،جہاں پر ہجوم کا خطرہ موجود ہے وہاں لاک ڈاؤن کیا گیا ہے۔ اسی طرح گزشتہ روز حکومت سندھ نے بڑھتے کیسزکے پیش نظر چند پابندیاں عائد کرتے ہوئے عوام کے وسیع تر مفاد میں فیصلہ کیا ہے۔