بلوچستان کا دکھ اسکرین سے غائب کیوں رہا۔۔۔؟

| وقتِ اشاعت :  


بلوچستان میں قومی میڈیا کے خلاف غم و غصہ بڑھ رہا ہے جس کے پس منظر میں تو شکایتوں کی لمبی فہرست ہے لیکن 13جولائی کو مستونگ میں بلوچستان عوامی پارٹی کے انتخابی جلسے میں ہونے والے خودکش حملے کے بعد قومی الیکٹرانک میڈیا کے مجموعی رویئے نے صوبے کی عوام کے احساس محرومی میں اضافہ کردیا ۔



فیفا ورلڈ کپ سیمی فائنل :بیلجیئم ‘فرانس سے 1986 ء کی شکست کا بدلہ چکانے کیلئے بیتاب

| وقتِ اشاعت :  


دنیا کے مقبول ترین کھیل فٹبال کا 21 واں عالمی کپ اپنے اختتامی مراحل میں داخل ہو گبا ہے ۔ حیران کن طور پر اس ٹورنامنٹ سے فیورٹ ٹیمیں سیمی فائنل مرحلے سے پہلے ہی آوٹ ہو چکی ہیں۔ فیفا ورلڈ کپ کی تاریخ میں یہ پہلا موقع ہے کہ سیمی فائنل کھیلنے والے چاروں ملکوں بلجیئم، فرانس انگلینڈ اور کروشیا کا تعلق یورپ سے ہے۔ 



بلوچستان نیشنل پارٹی دو ہزار اٹھارہ کا انتخاب اور کلہاڑی کا استعمال

| وقتِ اشاعت :  


ان دنوں بلوچستان میں سیاسی گہما گہمی زوروں پر ہے لیکن بلوچستان کی قوم پرست جماعت بلوچستان نیشنل پارٹی گزشتہ دو انتخابات کے مقابلے میں اس بار ذرا مختلف نظر آرہی ہے اس بار کلہاڑی کو کہاں کتنی مضبوطی سے استعمال کرنا ہے اسکے لئے سردار اختر مینگل اور انکی جماعت نے بڑا کام کیا ہے اور اپنی حکمت عملی بھی سے تبدیلی کا اشارہ دے رہی ہے۔ 



صوبہ بلوچستان پر ایک نظر

| وقتِ اشاعت :  


بلوچستان کی قومی اسمبلی کے انتخابی حلقے16 ہیں ۔2013 میں صوبہ بلوچستان کی قومی اسمبلی کی نشستیں 14 تھیں جبکہ نئی حلقہ بندیوں کے مطابق ان کی تعداد بڑھا کر 16 کردی گئی ہے۔بلوچستان کی قومی اور صوبائی اسمبلیوں کا آغاز اب کوئٹہ کے بجائے شیرانی سے ہوگا۔بلوچستان کی کل آبادی 1 کروڑ 23لاکھ 34 ہزار 39 ہے۔ہرحلقہ کی آبادی کا تناسب 7 لاکھ 71 ہزار 549 رکھا گیا ہے۔ 



آخر کب تک

| وقتِ اشاعت :  


بلو چستان کا پا کستان میں انضمام کو اب 70برس ہو چکے ہیں لیکن ابھی تک بلوچ جا ئز آ ئینی حقوق سے محروم ہیں۔یہ بھی عجیب اتفاق ہے کہ اقتدار میں آنے والے ہر حکومتی سر براہ نے چا ہے سویلین ہوں یا فوجی بلو چستان آکر یہ جملہ ضرور دہرایا کہ ’’ماضی میں آپکے ساتھ بڑی نا انصا فیاں ہو ئیں اب ہماری حکومت انکا ازالہ کرے گی ‘‘یہاں تک کہ دو تین نے ما ضی کی غلطیوں اور نا انصا فیوں کی کو ئٹہ آکر معافی بھی مانگی ۔



فکری وقبائلی سیاست کا مرکز جھالاوان اور انتخابی معرکہ

| وقتِ اشاعت :  


جھالاوان کا صدر مقام خضدار کا شمار ان خوش قسمت علاقوں میں ہوتا ہے جو لیڈر پیدا کرنے کی بھر پور صلاحیت رکھنے والی زمین ہے ،اب اس بات کو بد قسمتی کہیں یا کہ حالات کی ستم ظریفی یہاں سے پیدا ہونے والی قیادت کبھی ایک پلیٹ فارم پر زیادہ دیر تک ایک ساتھ چل نہیں سکتے اور یہی سے اس شہر کی بد قسمتی صوبے کو بھی اپنی لپیٹ میں لے لیتی ہے ۔



شہید نوید دہوار کی زندگی اور جدوجہد

| وقتِ اشاعت :  


بلوچستان کے سیاسی کارکنوں میں ایک تاریخی نام ملک نوید دہوار کا ہے جو شہادت کا درجہ پاکر امر ہوگیا۔ بلوچستان کی سیاسی تاریخ ان کے ذکر کیے بغیر مکمل نہیں ہوگی اور وہ صوبے کی سیاسی قیادت کی صف میں سے ہیں جن کا دْنیائے فانی سے کوچ کرجانے کے بعدتاریخ ساز کردار جاری رہتا ہے۔



رخشان میں انتخابی معرکہ بڑی تبدیلی کا امکان

| وقتِ اشاعت :  


*ملک بھر میں عام انتخابات اور سیاسی جماعتوں کے کارکنوں لیڈروں اور امیدواروں کی طرح رخشان بیلٹ میں بھی انتخابی سرگرمیاں روز بہ روز بڑھ رہی ہیں قومی سیاسی پارٹیز صوبائی وعلاقائی پارٹیز کے ساتھ آزاد امیدوار بھی حصہ لے رہے ہیں انتخابی حلقوں میں ردوبدل سے رخشان کے سیاسی ماحول امیدوار اور ووٹر کے سوچ وفکر میں تبدیلی محسوس کی جا رہی ہے ۔



لیاری کیوں ناراض ہے؟

| وقتِ اشاعت :  


پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو سینچر کو جب کراچی میں پیپلز پارٹی کے گڑھ تصور کیے جانے والے علاقے لیاری میں پہنچے تو انہیں عوامی اشتعال اور ناراضگی کا سامنا کرنا پڑا، عوام نے آلودہ پانی کے ساتھ ان کا استقبال کیا اور یہ بھی سوال کیا کہ جب لیاری گولیوں سے گونج رہا تھا تو اس وقت آپ کہاں تھے۔ اس صورتحال سے سوال یہ پیدا ہوا تھا کہ لیاری آخر پیپلز پارٹی سے کیوں ناراض ہے۔؟