|

وقتِ اشاعت :   December 2 – 2015

کوئٹہ: انسداد دہشت گردی عدالت کوئٹہ نے سابق صدر پرویز مشرف ، آفتاب شیرپاؤ اور سابق وزیر داخلہ بلوچستان شعیب نوشیروانی کی نواب اکبر بگٹی قتل کیس سے بریت کی درخواستوں پر فیصلہ محفوظ کر لیا ۔نواب اکبر بگٹی قتل کیس کی سماعت انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت کوئٹہ کے جج جان محمد گوہر نے سماعت کی۔ سماعت کے دوران سابق صدر جنرل ریٹائرڈ پرویز مشرف ، سابق وفاقی وزیر آفتاب احمد شیر پاؤ اور سابق وزیر داخلہ بلوچستان شعیب نوشیروانی کی جانب سے دائر بریت کی درخواستوں پر وکلاء نے دلائل مکمل کر لئے ۔ سماعت کے دوران صفائی کے وکلاء نے موقف اختیا ر کیا کہ پرویز مشرف ، آفتاب احمد شیرپاؤ اور شعیب نوشیروانی بے گناہ ہیں اور وہ نواب اکبر بگٹی کے قتل میں ملوث نہیں ہیں ۔مدعی عدالت کے سامنے کوئی شواہد پیش نہیں کرسکا ہے۔ مدعی کو یہ بھی معلوم نہیں کہ ان کے والد کو کیسے قتل کیا گیااور واقعہ کس مقام پر ہوا ؟۔ ڈی این اے ٹیسٹ کرانا تو دور کی بات، نواب اکبر بگٹی کی قبر کشائی کیلئے بھی درخواست نہیں دی گئی۔ نوابزادہ جمیل اکبر بگٹی کے وکیل سہیل احمد راجپوت نے ملزمان کی بریت کیلئے دائر درخواستوں کی مخالفت کی اوہ کہا ابھی تک کیس کا چالان ہی مکمل نہیں ہوا ، مقدمہ نامکمل چلان پر چلایا جارہا ہے۔ مقدمے میں نامزد بعض ملزمان ابھی تک مفرور ہیں ۔عدالت نے فریقین کے دلائل سننے کے بعدفیصلہ محفوظ کر لیا جو اگلی سماعت پر کو سنا یا جائے گا۔مقدمے کی سماعت23 دسمبر تک ملتوی کردی گئی۔