|

وقتِ اشاعت :   September 27 – 2018

اسلام آباد: نیشنل پارٹی کے سربراہ اور سابق وفاقی وزیر میر حاصل خان بزنجو نے کہا ہے کہ ملک میں جمہوریت ہے ، پارلیمان کے دونوں ایوان فعال ہونے کے باوجود مارشل لاء بھی لاگو ہے ،جو نظر نہیں آتا لیکن محسوس ہورہا ہے، ۔

موجودہ مارشل لاء ضیاء اور مشرف کے مارشل لاء سے بھی خطرناک ہے بھی اور نہیں بھی۔ وہ بدھ کے روز مقامی ہوٹل میں بابائے جمہوریت نوابزادہ نصراللہ خان کی برسی سے کی تقریب سے خطاب کررہے تھے۔ انہوں نے کہا مشرف دور میں نائن الیون کے بعد اجلاس منعقد ہوا تھا جس کی صدارت مشرف نے کی۔

اجلاس میں نواب صاحب لیٹ آئے اور انہوں نے کہا کہ میری طبیعت ٹھیک نہیں صرف دو باتیں کرنی ہیں۔ نوابزادہ نصراللہ نے کہا کہ قوم نے جنہیں لیڈر بنایا تھا انہیں آپ نے ملک سے باہر نکال دیا۔ بینظیر بھٹو اور نواز شریف سیاسی قیادت کا ہراول ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ اسوقت ملک میں اقتدار مخصوص قوتوں کے نمائندوں کو دیا گیا ہے جو وہ مرضی ہیں کریں طاقتور حلقے جو چاہتے ہیں لوگ اس مطابق سوچتے ، لکھتے اور بولتے ہیں۔ ایوب ، ضیاء اور مشرف دور میں گرفتاریاں ہوتی اور لوگ جیل جاتے اور ضمانتیں ہوجاتی لیکن اب انہیں ایسی جگہ ڈال دیا جاتا ہے جہاں نہ بول سکتے ہیں نہ سوچ سکتے ہیں ۔

ملک میں خوف کی فزا طاری ہے۔ ٹی وی پروگراموں میں سیاسی لیڈرشپ کو بدنام کیا جارہا ہے انہیں چور اور بدمعاش کہا جاتا ہے۔ تقریب سے وزیر اعظم راجا فاروق حیدر ، یوسف رضا گیلانی ، حامد میرنے بھی خطاب کیا۔