|

وقتِ اشاعت :   March 19 – 2020

چینی حکام نے دعویٰ کیا ہے کہ ووہان شہر اور اس کے آس پاس کے صوبے میں کورونا وائرس کا کوئی نیا کیس رپورٹ نہیں ہوا۔ خبررساں ادارے اے پی کے مطابق کورونا وائرس سے متعلق چینی حکام کا بیان دنیا بھر میں ایک مثبت امید کی علامت بن گیا ہے۔

علاوہ ازیں چینی حکام نے کہا کہ گزشتہ روز کورونا وائرس سے متاثرہ تمام 34 نئے کیسز غیر ملکی مسافروں میں رپورٹ ہوئے۔

اس ضمن میں چین کے نیشنل ہیلتھ کمیشن کے سینئر انسپکٹر جیو یاہوئی نے کہا کہ ’ہم نے آج اتنے دنوں کی سخت کوشش کے بعد طلوع آفتاب کو دیکھا ہے‘۔ واضح رہے کہ چین کے شہر ووہان سے نئے نوول کورونا وائرس کووِڈ 19کا پھیلاﺅ شروع ہوا تھا جو دنیا کے 150 سے زائد ممالک میں پھیل گیا۔

چین کا شہر ووہان جنوری سے لاک ڈاؤن تھا، جہاں کسی کو داخلے یا نکلنے کی اجازت نہیں تھی اور صرف خصوصی اجازت نامے کے ذریعے ہی لوگ باہر نکل سکتے تھے۔ چینی اکیڈمی آف انجینئرنگ کے ایک ممبر لی لنجوان نے بتایا کہ اگر صرف 2 ہفتوں تک کوئی اضافی معاملہ پیش نہ آیا تو یہ لاک ڈاؤن اٹھایا جائے گا۔ واضح رہے کہ چین نے ووہان شہر یا صوبہ ہوبے میں کسی بھی نئے کیس کی اطلاع نہیں دی جبکہ 8 اضافی اموات ریکارڈ کی گئی ہیں۔

کورونا وائرس سے دنیا بھر میں 2 لاکھ 18 ہزار سے زائد لوگ متاثر جبکہ 8 ہزار 800 افراد ہلاک ہوچکے ہیں، زیادہ تر ہلاکتیں چین، اٹلی اور ایران میں ریکارڈ کی گئی ہیں۔ اقوام متحدہ نے متنبہ کیا ہے کہ اس بحران کے نتیجے میں پوری دنیا میں تقریبا ڈھائی کروڑ ملازمتیں ضائع ہوسکتی ہیں۔

علاوہ ازیں وائرس سے مجموعی طور پر اب تک 85 ہزار سے زائد لوگ صحتیاب ہوچکے ہیں۔ خیال رہے کہ دنیا بھر کی طرح پاکستان میں بھی کورونا وائرس کے مریضوں کی تعداد بڑھ رہی ہے اور سندھ اس سے سب سے زیادہ متاثر ہے جہاں آج (19 مارچ کی سہ پہر تک) مزید 3 نئے کیسز سامنے آئے ہیں۔

محکمہ صحت سندھ کی میڈیا کوآرڈینیٹر میران یوسف نے سندھ میں 3 نئے کیسز کی تصدیق کی۔ انہوں نے بتایا کہ تینوں نئے کیسز کراچی میں سامنے آئے جس کے بعد صوبے میں کُل مریضوں کی تعداد 211 تک پہنچ چکی ہے جبکہ ملک میں مجموعی طور پر متاثرین کی تعداد 341 ہوگئی ہے جبکہ دو افراد اس وبا سے ہلاک ہوچکے ہیں۔