|

وقتِ اشاعت :   October 19 – 2022

پنجاب اسمبلی میں گزشتہ روز سابق وزرائے اعلیٰ کے لیے مراعات بحال کرنے کا بل منظور کر لیا گیا جوکہ چند ماہ قبل حمزہ شہباز کی وزارت اعلیٰ کے دوران ختم کردی گئی تھیں۔

رپورٹ کے مطابق پنجاب میں سابق وزرائے اعلیٰ کو بزدار حکومت کی جانب سے فراہم کی گئی مراعات میں سرکاری گاڑی، مناسب سیکیورٹی اور ذاتی عملہ شامل تھا۔

پی ٹی آئی کی رکن صوبائی اسمبلی مسرت جمشید چیمہ نے ’وزرائے پنجاب (تنخواہ، الاؤنسز اور مراعات) (ترمیمی) (منسوخ) بل 2022‘ پیش کیا، صوبے میں اپوزیشن جماعت مسلم لیگ (ن) اور پیپلز پارٹی نے احتجاج کیا کہ انہیں بل کی کاپیاں نہیں دی گئیں۔

طاہر خلیل سندھو سمیت حزب اختلاف کے ارکان نے کہا کہ انہیں نہیں معلوم کہ حکومت نے کیا بل پاس کیا کیونکہ بل کی کاپیاں انہیں اور نہ ہی میڈیا کو فراہم کی گئی ہیں۔

طاہر خلیل سندھو نے دعویٰ کیا کہ کابینہ کے ارکان کی تنخواہوں کو بھی 6 لاکھ 80 ہزار روپے سے بڑھا کر 12 لاکھ 65 ہزار روپے کردیا گیا ہے، علاوہ ازیں مفت پیٹرول اور دیگر سہولیات کی حد میں بھی اضافہ کردیا گیا ہے۔

تاہم پارلیمانی امور کے وزیر راجہ بشارت نے اس دعوے کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ اس بل سے صرف حمزہ شہباز کی وزارت اعلیٰ کے دوران سابق وزرائے اعلیٰ کی سیکیورٹی واپس لینے سے متعلق شقوں کو منسوخ کیا گیا ہے۔

ایوان نے ’اردو زبان بل 2022‘ بھی منظور کیا جس میں اردو زبان میں کچھ بھی لکھنے کے لیے اردو کے علاوہ کسی دوسرے رسم الخط کے استعمال پر پابندی عائد کردی گئی۔

نئے قانون کا مقصد خاص طور پر اردو دستاویزات، پیغامات وغیرہ لکھنے کے لیے رومن حروف تہجی کے استعمال کو ختم کرنا ہے۔