|

وقتِ اشاعت :   May 31 – 2023

کوئٹہ: صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے باہمی تنازعات اور تصادم کی صورتحال سے بچنے کے لیے معمولی نوعیت کے مقدمات کو جلد نمٹانے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ عوامی خدمت اور گڈ گورننس کے فروغ میں وفاقی اور صوبائی محتسبین کا کلیدی کردار ہے۔

بدھ کو یہاں ایک سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے صدر نے کہا کہ 2017 میں قومی اسمبلی کے رکن کی حیثیت سے انہوں نے روایتی عدالتی نظام پر بوجھ کم کرنے کے لیے تنازعات کے متبادل حل سے متعلق ایک بل کی منظوری کے لیے فعال طور پر کام کیا۔

ڈاکٹر عارف علوی نے کہا کہ سکیورٹی مسائل کی وجہ سے زوم میٹنگز جیسے آن لائن سیٹ اپ کا اہتمام کا تجربہ بھی کیا جا چکا ہے تاکہ عام لوگوں کو بروقت انصاف کی فراہمی کو یقینی بنایا جاسکے۔ صدر نے کہا کہ انہوں نے گزشتہ رات وفاقی محتسب کے 10 مقدمات کو نمٹایا اور عام طور پر وہ اپیلوں کے مقدمات کو صرف چند گھنٹوں میں نمٹا دیتے ہیں۔

صدر نے محتسب کے کردار کے بارے میں شعور اجاگر کرنے کی ضرورت پر بھی زور دیا کیونکہ اس وقت بہت کم لوگ اس کے کردار سے واقف ہیں۔انہوں نے سرکاری افسران اور عام لوگوں کے درمیان روابط کی راہ میں حائل رکاوٹوں کو دور کرنے کی بھی ہدایت کی۔ انہوں نے کہا کہ اسلام معاشرے میں امن اور ہم آہنگی کو فروغ دینے کے لیے لوگوں کو صبر اور درگزر کا درس دیتا ہے۔

کوئی قوم صحیح معنوں میں اسلام کی اقدار اور تعلیمات پر عمل پیرا ہو تو اسے کسی غیر ملکی امداد کی ضرورت نہیں۔حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اور آپﷺکے صحابہ کرام کے معیار زندگی کا ذکر کرتے ہوئے صدر نے ملک کے ایگزیکٹوز سے بھی کہا کہ وہ ان کی پیروی کریں اور عام آدمی کے معیار زندگی کو اپنائیں۔ خواتین کے حقوق کی اہمیت اور معاشرے میں ان کی شمولیت کے بارے میں بات کرتے ہوئے صدر نے کہا کہ اسلام پہلا مذہب ہے جس نے خواتین کو وراثت فراہم کرنے پر زور دیا ہے اور قرآن مجید میں اس پر وضاحت کے ساتھ زور دیا گیا ہے۔

زندگی کے ہر شعبے میں خواتین کی شرکت کو یقینی بنانے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے صدر عارف علوی نے کہا کہ ملک کی 52 فیصد آبادی کو نظر انداز نہیں کیا جا سکتا، خواتین کو آگے بڑھنے کے لیے مواقع اور سازگار ماحول فراہم کرنے کی ضرورت ہے۔