|

وقتِ اشاعت :   June 2 – 2023

کوئٹہ: میئر تربت بلغ شیر نے کہا ہے کہ عوام کے منتخب لوکل باڈیز کے نمائندوں کو انکے اختیارات دئے جائیں تاکہ وہ اپنے عوام کی بنیادی ضروریات سمیت دیگر تر قیا تی سر گر میوں میں اپنا کر دا ر نبھا سکیں، بلو چستان کے سیلاب متاثرین کے لئے 30ارب روپے مقامی حکومتوں کے حوالے کئے جائیں، اگر 15جون تک مطالبات پر پیش رفت نہیں ہوئی تو بلو چستان بھر میں ہرقسم کی بلدیاتی سر گرمیاں بند کردیں گے۔

یہ بات انہوں نے جمعہ کو عزیز پٹھان سمیت دیگر کے ہمراہ کوئٹہ پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہی۔ انہوں نے کہاکہ ہم ہر دور میں چیختے چلے آرہے ہیں کہ یہ ملک اس وقت تک تر قی اور خوشحالی کی راہ پر گامزن نہیں ہو پائیگا جب تک عوام کے مسائل انکی دہلیز پر حل اور لوکل کونسلر یا لوکل پارٹیز کو انکے اختیارات نہیں دے دئے جا تے۔ انہوں نے کہاکہ بلو چستان کے چپے چپے سے عوام کے حقیقی منتخب نمائندے، میئرز، چیئر مین یا پھر یو سی چیئر مین کا ایک ہی مطالبہ ہے کہ عوام کے منتخب لوکل باڈیز کے نمائندوں کو انکے اختیارات دئے جائیں، مقامی حکومتی نمائندوں کے لئے مخصوص اور مناسب بجٹ کی فراہمی ممکن بنائے تاکہ وہ اپنے عوام کی بنیادی ضروریات سمیت دیگر تر قیا تی سر گر میوں میں اپنا کر دا ر احسن طریقے سے نبھا سکیں۔

انہوں نے مطالبہ کیا ہے کہ آئین پاکستان میں جہاں جہاں واضح الفاظ میں مقامی حکومتوں کے نمائندوں کے اختیارات و ذمہ دارایاں واضح کی گئی ہیں و ہ مقامی حکومتی نمائندوں کو دئے جائیں۔ انہوں نے کہاکہ آئین میں واضح طورپر آرٹیکل 140-Aمیں لکھا گیا ہے کہ صوبائی حکومت کی ذمہ داری ہے کہ وہ لوکل سسٹم یا مقامی حکومت کی تشکیل کرائے اور پھر انہیں سیا سی، معاشی اور انتظامی اختیارات اور سہولیات کی فراہمی ممکن بنائیں مگر اس ملک کا سب سے بڑا المیہ یہ ہے کہ مقامی حکومتی نمائندوں کے اختیارات اور فنڈز کی فراہمی کی باتیں ہمارے پار لیمنٹرینز کی آنکھوں میں کانٹے کی طرح چبتی ہیں۔ انہوں نے مطالبہ کیا ہے کہ بلو چستان کے سیلاب متاثرین کے لئے 60ارب روپے کے فنڈز میں سے 30ارب روپے مقامی حکومتوں کے حوالے کئے جائیں۔

تاکہ وہ متاثرین سیلاب کی بہت مداور بحالی کے عمل میں متاثرین کی ادائیگی ممکن بنا سکیں۔ انہوں نے مطالبہ کیا ہے کہ 2022-23کے لوکل کونسلرز منجمد بجٹ کی فوری فراہمی اور ایل سی ایف سی میں مقامی حکومتی چیئر مین، میئرز کو بھی نمائندگی دی جائے تاکہ یہ عمل شفافیت سے ہوسکے۔ انہوں نے مطالبہ کیا ہے کہ ایل جی ایکٹ 2010سیکشن 129کو فی الفور ختم کیا جائے جا ئے،انہو ں نے کہاکہ ہمارامطالبہ ہے ۔

2016سے لیکر تاحال مقامی کونسلر کے غیر تر قیاتی بجٹ پر وقت اور حالات کے تقاضوں کے مطابق نظر ثانی کی جائے۔انہوں نے مطالبہ کیا ہے کہ جی ڈی اے اور کیو ڈی اے جیسے تمام اداروں کو بلو چستان کے مقامی کونسلرز کے ماتحت کیا جائے۔ انہوں نے کہاکہ اگر 15جون تک ہمارے مطالبات پر پیش رفت نہیں ہوئی تو بلو چستان بھر سے تمام میئرز، چیئر مین اور یو سی چیئر مین کے دفاتر بند کر کے ہرقسم کی بلدیاتی سر گرمیاں بند کردیں گے۔