|

وقتِ اشاعت :   June 3 – 2023

تربت:  بارڈر عوامی تحریک کے زیراہتمام جمعیت علما اسلام کیچ کے تعاون سے خالد ولید سیفی کی سربراہی میں تربت میں ڈینگی وائرس کے بڑھتے ہوئے کیسز، ایرانی سرحد پر کاروبار میں رکاوٹ، تربت میں بجلی کی لوڈشیڈنگ اور کیچ سٹی پروجیکٹ کی عدم تکمیل کے خلاف تربت پریس کلب کے قریب احتجاجی کیمپ لگایا گیا ہے، کیمپ میں جمعیت علماء اسلام کی قیادت اور کارکنان موجود ہیں۔

بارڈر عوامی تحریک جس کے سربراہ جے یو آئی کے رہنما خالد ولید سیفی ہیں عوامی مسائل کے حل کے لیے ایک تحریک ہے جس کا آغاز ضلع میں انتظامیہ کی طرف سے بارڈر پر ٹوکن سسٹم میں مبینہ کرپشن کے خلاف کیا گیا تھا تاہم اس تحریک میں اب دیگر عوامی مسائل بھی شامل کیے جاچکے ہیں۔ خالد ولید سیفی نیکیمپ میں میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ احتجاجی کیمپ پہلے مرحلے میں 6 جون تک رہے گا۔ 7 جون کو اس کا اختتام ایک ریلی کی صورت میں کیا جائے گا۔

انہوں نے موجودہ کیمپ کے بارے میں بتاتے ہوئے کہاکہ اس وقت ضلع کیچ میں عوام کو مختلف مسائل کا شکار بنادیا گیا ہے۔ پورا ضلع شدت کے ساتھ ڈینگی وائرس کی زد میں ہے، درجنوں افراد متاثر ہوئے ہیں اور اب نوبت ہلاکتوں تک پہنچی ہے، اس کے تدارک اور مذید اموات روکنے کے لیے حکومت نے معمولی منصوبہ بندی تک نہیں کی ہے۔ صصوبائی وزیر صحت کے شھر میں جب نوبت اموات پر پہنچی تو یہاں پہلے ہی محکمہ صحت کو ایمر جنسی لگانا چاہیے تھا لیکن لوگ متاثر ہورہے ہیں ہسپتال میں کوئی سہولت دستیاب نہیں ہے۔ انہوں نے کہاکہ گرمی کے شدید موسم میں جہاں ڈینگی خطرناک صورت اختیار کرگئی ہے اور سینٹی گریڈ 50 درجہ سے اوپر ہے ۔

بجلی کی لوڈشیڈنگ اور ٹرپنگ نے شھریوں کی مشکلات میں مزید اضافہ کیا ہے۔بلاوجہ روزانہ مختلف فیڈر میں گھنٹوں تک بجلی بند کردی جاتی ہے محکمہ کیسکو کو پوچھنے والا کوئی نہیں ہے۔ کیچ سٹی پروجیکٹ کے تمام منصوبے چار سال گزرنے کے بعد بھی التوا کا شکارہیں، حکومت کی مدت پوری ہورہی ہے لیکن تربت میں اس حکومت کی دو کلومیٹر روڈ پوری نہیں ہوسکی۔ وعدہ کے باوجود بارڈر کراسنگ پوائنٹس ابھی تک نہیں بڑھائیگئے ہیں، یہاں لوگوں کی معیشت کا دارومدار سرحدی تجارت سے ہے لیکن اسے عام لوگوں کے ناممکن بنادیا گیا ہے۔

تیل لانے کے لیے ایک ٹوکن 1 لاکھ سے زیادہ میں فروخت ہورہی ہے، ان حالات میں سیاسی جماعتوں کی قیادت اگر چشم پوشی کریں تو اس سے بڑا المیہ کیا ہوگا۔ انہوں نے کہاکہ۔ہماری جدوجہد عوام کے لیے ہے، عوام اپنے حقوق اور مسائل کے حل کے جدوجہد پر تیار ہے لیکن سیاسی قیادت مصلحت پسندی کے شکار ہیں، ایسے میں بارڈر عوامی تحریک ایک امید ہے۔ دوسری جانب مختلف سیاسی پارٹیوں کے رہنماؤں نے کیمپ کا دورہ کیا۔

جن میں آل پارٹیز کیچ کے کنوینر غلام یاسین بلوچ، پیپلزپارٹی کے رہنماء￿ خلیل تگرانی، مرکزی جمعیت اہل حدیث کیچ کے وفد نے مولانا سعید احمد تگرانی کی قیادت میں کیمپ کا دورہ کرکے احتجاج کی حمایت کا اعلان کیا۔ وفد میں مولانا عبدالغفار، یلان بلوچ، ودیگر شامل تھے،اسی طرح بی این پی کے وفد نے سیدجان گچکی کی سربراہی میں کیمپ کا دورہ کیا ۔

اس موقع پر بی این پی کے دیگر رہنماؤں شے ریاض احمد، محسن بلوچ،عبدالواحد دشتی ودیگر بھی شامل تھے۔جبکہ معروف سیاسی وسماجی کارکنان غلام اعظم دشتی، عجاز ایڈوکیٹ ودیگر نے بھی کیمپ کا دورہ کیا۔کیمپ میں مختلف مکاتب فکر کی جانب سے دوروں کاسلسلہ جاری ہے۔