|

وقتِ اشاعت :   July 7 – 2023

نیویارک: اقوام متحدہ کے سربراہ انتونیو گوتریس نے اسرائیل کو خبردار کیا ہے کہ فلسطینیوں پر طاقت کے استعمال اور تشدد میں اضافے سے اس کے مسائل کم نہیں ہوں گے۔

 اسرائیلی فوج کے جنین پناہ گزین کیمپ میں سرچ آپریشن کے دوران 12 فلسطینی نوجوانوں کی شہادت اور 150 کے قریب زخمی ہونے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے اسرائیل سے طاقت کے بے جا استعمال سے گریز کرنے کا مطالبہ کیا۔

نیویارک میں میڈیا سے گفتگو میں یو این کے سکریٹری جنرل انتونیو گوتیرس نے کہا کہ اسرائیلی فورسز کی جانب سے ضرورت سے زیادہ طاقت کا استعمال کیا گیا جس سے خوں ریزی اور تشدد کا نیا سلسلہ شروع ہوسکتا ہے۔

 

انتونیو گوتریس نے مزید کہا کہ اسرائیل کے اپنی سلامتی پر تحفظات درست ہیں لیکن تشدد میں اضافہ اس کا حل نہیں ہے۔ اسرائیل کے بے جا تشدد سے بنیاد پرستی کو تقویت ملے گی۔

مذاکرات کے ذریعے سیاسی حل پر زور دیتے ہوئے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل نے کہا کہ صرف بامعنی سیاسی عمل ہی فلسطینی عوام کی امید کو بحال کرسکتا ہے۔ اسرائیل فلسطین تنازع کا دو ریاستی حل ضروری ہے جس سے قبضے کا تصور کا خاتمہ ہوگا۔

انتونیو گوتریس نے جنین پناہ گزین کیمپ میں اسرائیل کے فضائی حملوں اور زمینی کارروائیوں کو بدترین تشدد قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس آپریشن سے شہری بری طرح متاثر ہوئے، 100 سے زائد زخمی اور ہزاروں نقل مکانی پر مجبور ہوئے۔

اقوام متحدہ کے سربراہ نے اسرائیلی حکومت سے مطالبہ کیا کہ مغربی کنارے کی شہری آبادی کو تشدد کی تمام کارروائیوں سے تحفظ فراہم کیا جائے۔