|

وقتِ اشاعت :   August 2 – 2023

کوئٹہ: بلوچ یکجہتی کمیٹی کے مرکزی رہنماء ڈاکٹر مارنگ بلوچ نے کہا کہ گزشتہ ماہ مجموعی طورپر 43 سے زائد افرادکی جبری طور پر گمشدگی کی گئیں جبکہ 6 سے زائد افراد کی نعشیں ملیں۔ حکومت اور دیگر متعلقہ حکام اس کا نوٹس لے اور صوبے میں جاری غیر انسانی اقدامات کا سدباب کریں اور بلوچستان کے مسئلے کا پر امن حل نکالا جائے ۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے اپنی دیگر ساتھیوں کے ہمراہ بدھ کو کوئٹہ پریس کلب میں پریس کانفرنس کے دوران کیا۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ ماہ کے دوران بلوچستان میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیاں کی گئیں جس میں غیر انسانی غیر آئینی، غیر اخلاقی اور ہر طرح کی نا انصافیوں کا سلسلہ تھمنے کا نام نہیں لے رہا ہے۔

آئے روز گھروں میں چھاپے مارے کر چادر و چار دیواریوں کی پامالی، جبری گمشدگی، ٹارگٹ کلنگ، تشدد، چیک پوسٹوں پر تذلیل کے علاوہ لوگوں کی جبری گمشدگی کی جارہی ہے جس کے خلاف ہم سراپا احتجاج ہیں تا حال حکومت کی جانب سے اس کے سدباب کے لئے کوئی اقدام نہیں اٹھایا گیا۔جبکہ ماہ جولائی میں 43 سے زائد افراد جبری طور پر گمشدگی کا نشانہ بنے۔

جبکہ 6 سے زائد کی مسخ شدہ نعشیں برآمد ہوئیں ہیں اس کے علاوہ صوبے کے مختلف علاقوں میں آپریشن کرکے لوگوں کو مشکلات سے دو چار کیا جارہا ہے اور ان گنت کیسز رپورٹ نہیں ہورہے اور صوبے میں خودکشی کے بڑھتے ہوئے واقعات بھی پریشان کن ہیں۔ میڈیا کو انسانی حقوق کی پامالی کے حوالے سے کردار ادا کرنا چاہئے حکومت اور متعلقہ ادارے صوبے کا پر امن حل نکالتے ہوئے غیر انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کو روکیں۔