|

وقتِ اشاعت :   August 3 – 2023

کوئٹہ :  بلوچستان ہائی کورٹ نے جسٹس محمد ہاشم کاکڑ اور جسٹس شوکت علی رخشانی کی سربراہی میں محکمہ کھیل کے حق میں فیصلہ سناتے ہوئے محکمے کے اندر کی گئی تقرریوں کو چیلنج کرنے والی آئینی پٹیشن کو خارج کر دیا درخواست گزاروں جہانزیب فیض اور فرید عبدالقیوم نے میرٹ لسٹ چھپانے اور کوئٹہ میں مخصوص قبائل کے حق میں مبینہ طور پر تقرری کے لیٹر جاری کرنے کے خلاف درخواست دائر کی تھی ان کا موقف تھا کہ ایسے اقدامات میرٹ اور انصاف کے اصولوں کے منافی ہیں۔

درخواست گزاروں کے مطابق انہوں نے 15 ستمبر 2021 کو ایک اشتہار کے جواب میں محکمہ کھیل میں متعدد آسامیوں کے لیے درخواست دی تھی، تاہم، محکمے نے حتمی میرٹ لسٹ شائع کیے بغیر 14 مارچ 2023 کو تقرری کے لیٹر جاری کر دیے۔ عدالتی نوٹس کے جواب میں ڈائریکٹر جنرل سپورٹس دارا بلوچ اور محکمہ کھیل کے دیگر حکام نے آئینی حقوق کی خلاف ورزی کی سختی سے تردید کی۔ انہوں نے 3 اگست 2022 کے اشتہار کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ تقرریاں قانونی طور پر کی گئی تھیں۔ سماعت کے دوران عدالت نے اسی طرح کے مقدمات پر سابقہ فیصلوں کا حوالہ دیا اور واضح کیا کہ تمام امیدوار جنہوں نے پہلے اشتہارات کے جواب میں درخواست دی تھی۔

ان کی عمر سے قطع نظر اس عمل میں حصہ لینے کے اہل ہوں گے۔ مزید انکشاف کیا گیا کہ ٹیسٹ اور انٹرویوز سابقہ اشتہارات کے مطابق کیے گئے تھے۔ اس کے بعد بلوچستان ہائی کورٹ نے محکمہ کھیل کی جانب سے کی گئی تقرریوں کے قانونی جواز کو برقرار رکھتے ہوئے تقرریوں کے خلاف دائر آئینی درخواست کو خارج کر دیا۔