|

وقتِ اشاعت :   September 27 – 2023

کوہلو; بلوچستان نیشنل پارٹی کے مرکزی کال پر بلوچستان ضلع کوہلو میں بی این پی کے ضلعی صدر مرکزی سینٹر کمیٹی کے رکن ملک گامن مری کی قیادت میں وڈھ میں جاری کشیدگی اور آپریشن کیخلاف ایک احتجاجی ریلی نکالی گئی۔

ریلی بلوچستان نیشنل پارٹی کے ضلعی سیکرٹریٹ سے برآمد ہوکر جسٹس شہید محمد نواز مری چوک پر مظاہرے کی شکل اختیار کر گیا، جہاں بلوچستان نیشنل پارٹی کے ضلعی صدر مرکزی سینٹر کمیٹی کے رکن ملک گامن خان مری، نوریز بلوچ، مولا بخش مری و دیگر نے خطاب کرتے ہوئے کہا

کہ نگران حکومت اور ریاست وڈھ میں حالات کنٹرول کرنے کے بجائے شفیق مینگل کی پشت پناہی کرکے پورے بلوچستان کو جنگ کی طرف دھکیل رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ پچھلے کئی مہینوں سے وڈھ کی حالت شدید کشیدہ ہے اور فوجی آپریشن و بربریت تسلسل سے جاری ہے وڈھ میں بی این پی کے سیاسی ورکروں، صحافیوں اور عام لوگوں کو ٹارگٹ کیا جا رہا ہے جس کے باعث لوگ اپنے گھروں تک محدود ہیں اور علاقے میں شدت خوف و ہراس پھیلا ہوا ہے،۔

وڈھ کی حالت اس وقت مقبوضہ اور جنگ زدہ ہے مگر حکومت اور ریاست حالات کو کنٹرول کرنے کی کردار ادا کرنے کے بجائے شفیق مینگل کی پشت پناہی کرکے پورے بلوچستان کو جنگ کی طرف دھکیل رہا ہے، شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے بلوچستان نیشنل پارٹی کے رہنماء ملک گامن مری کا مزید کہنا تھا مخالفین سردار اختر مینگل اور بی این پی کی سیاست سے خوفزدہ ہوکر شفیق مینگل کے ذریعے وڈھ کی حالت کو جان بوجھ کر خراب کر رہے ہیں۔

اور شفیق مینگل جیسے لوگوں کو اربوں روپے دے کر بلوچستان کے توانا آواز سردار اختر مینگل کو اپنے راستے سے ہٹانا چاہتے ہیں جو ہزاروں لاپتہ بلوچوں کی آواز ہے، انہوں نے کہا کہ ریاست نے تاریخ اور ڈیرہ بگٹی کے آپریشن سے سبق نہیں سیکھا ہے آپ نے نواب اکبر خان بگٹی، نواب بالاچ مری سمیت سینکڑوں بلوچ رہنماؤں کو شہید کیا سردار عطاء اللہ مینگل کے بیٹے اسد مینگل اور ہزاروں بلوچ نوجوانوں کو لاپتہ کرکے بھی آپ کا وہ پیاس نہیں بجھا ۔

جو آپ بلوچوں کے خون سے بجھانا چاہتے ہیں، بلوچستان نیشنل پارٹی کے رہنماؤں کا کہنا تھا کہ حکومت اور ریاست شفیق مینگل کے پشت پناہی ترک کرکے وڈھ کی صورتحال کو بہتر بنانے کے لیے کردار ادا کرے بصورت دیگر بلوچستان بھر شٹر ڈاؤن ہڑتال اور احتجاجی مظاہروں کو وسیع کیا جائے گا