|

وقتِ اشاعت :   March 25 – 2024

وزیر اطلاعات عطا اللہ تارڑ نے کہا ہے کہ ایچی سن کالج کے پرنسپل کے استعفیٰ کے معاملے کو غلط رنگ دیا جا رہا ہے۔

اسلام آباد میں پریس کانفرنس کے دوران احد چیمہ کے بچوں کی فیس معاف کرنے پر پرنسپل ایچی سن کالج کے استعفیٰ سے متعلق سوال کے جواب میں عطا اللہ تارڑ نے کہا کہ ایچیسن کالج کے پرنسل کے استعفے کے معاملے کو غلط رنگ دیا جارہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ احمد چیمہ کے بچے 3 سال سے وہاں زیرتعلیم ہی نہیں تھے، انہوں نے جائز طریقے سے درخواست لکھی، اس لیے ان کی فیس معاف کی گئی۔

ان کا کہنا تھا کہ احد چیمہ کے بچے اسلام آباد کے اسکول میں پڑھ رہے تھے، جب بچے ایچی سن میں پڑھ ہی نہیں رہے تو فیس کیسے دیں، ایسا نہیں تھا کہ بچے پڑھ رہے ہوں اور فیس معافی کی درخواست دے دی گئی۔

وفاقی وزیر اطلاعات کی جانب سے یہ وضاحت ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب یہ اطلاعات زیرِگردش تھیں کہ وفاقی وزیر احد چیمہ کے بچوں کی فیس معاف کرنے پر ایچی سن کالج کے پرنسپل مائیکل اے تھا مسن نے استعفیٰ دیے دیا۔

پریس کانفرنس کے دوران عطا اللہ تارڑ نے مزید کہا کہ فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کی تنظیم نو کی جارہی ہے، اس حوالے سے وزیراعظم خود اعلان کریں گے، ایف بی آر ڈیجیٹائزیشن کے لیے اقدامات کررہے ہیں، ان لوگوں کو ٹیکس نیٹ میں لایا جائے گا جو دے سکتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ٹیکس اصلاحات کے حوالے سے جلد خوشخبری آئے گی، غریب عوام پر ٹیکس کا بوجھ کم کریں گے، ٹیکس کابوجھ وہ اٹھائے گا جس میں بوجھ اٹھانےکی طاقت ہو، ٹیکس نہ دینے والوں کے خلاف کارروائی عمل میں لائی جارہی ہے۔

وزیر اطلاعات نے کہا کہ عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) سے متعلق پر کل وزیر خزانہ کی ایک پریس بریفنگ کا اہتمام کیا جارہا ہے، جس میں وہ تفصیل سے تمام معاملات پر روشنی ڈالیں گے۔

انہوں نے کہا کہ اس وقت تمام تر توجہ روپیہ مستحکم کرنے پر ہے اور روپیہ مستحکم ہوتا نظر آرہا ہے، معیشت مستحکم ہوتی نظر آرہی ہے۔

عطا اللہ تارڑ نے کہا کہ تحریک انصاف ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہے، فارورڈ بلاک کی خبریں آرہی ہیں، تحریک انصاف قومی جماعت ہے لیکن رویہ چھوٹے بچوں والا ہے۔

انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی قومی دھارے میں آئے اور مثبت سیاست کرے، معیشت کے حوالے سے تجاویز دے، عام آدمی کے مسائل حل کرنے میں کردار ادا کریں۔

عطا اللہ تارڑ نے کہا کہ ہمارا ایک ہدف دہشت گردی کا خاتمہ بھی ہے، وزیراعظم بارہا کہہ چکے ہیں کہ پہلے بھی امن قائم کیا تھا، اب بھی کریں گے، ہمیں سیکیورٹی فورسز اور قانون نافذ کرنے والے اداروں پر پورا اعتماد ہے۔

انہوں نے کہا کہ گوادر حملے میں ہلاک دہشت گرد کریم جان لاپتا افراد کی فہرست میں شامل تھا، یہ انتہائی حساس اور تشویشناک معاملہ ہے، دیکھنا ہوگا کہ ایسی فہرستوں میں ایسے کتنے لوگ ہیں جو اس طرح کی کارروائیوں میں ملوث ہیں جن میں ریاستی اداروں پر حملے کیے جاتے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ گوادر پورٹ پر حملہ معیشت پر حملے کے مترادف تھا، حملے میں شہید ہونے والے جوانوں کو خراجِ تحسین پیش کرتے ہیں۔