بلوچستان کی محرومیاں، اسلام آبادکارویہ کب بدلے گا؟

| وقتِ اشاعت :  


بلوچستان ملک کا وہ خطہ ہے جو تمام تر وسائل کے باوجود محرومیوں کا شکار ہے، دہائیاں بیت گئیں مگر بلوچستان ترقی کی دوڑ میں اس تیز رفتاری کے ساتھ شامل نہیں ہوا جس طرح دیگرصوبوں میں ریکارڈ ترقیاتی منصوبے تکمیل کو پہنچے جس سے وہاں کی عوام ان سے مستفید بھی ہورہی ہے۔ بلوچستان میں تو تعلیم، صحت، پانی، مواصلاتی نظام سمیت دیگر بنیادی مسائل آج تک حل نہیں ہوئے۔



بلوچستان میں مردم شماری وحلقہ بندیوں کامعاملہ، سیاسی ومذہبی جماعتوں کالائحہ عمل؟

| وقتِ اشاعت :  


بلوچستان میں حالیہ ڈیجیٹل مردم شماری پر سیاسی ومذہبی جماعتوں کی جانب سے شدید تحفظات کااظہار کیاجارہا ہے کہ ہماری پچاس لاکھ آبادی کوگمشدہ کردیا گیا ہے نتائج کو تسلیم نہیں کرتے۔ اس حوالے سے اب کیا سیاسی لائحہ عمل اختیار کیاجائے گا یہ واضح نہیں ہے کیونکہ تمام سیاسی ومذہبی جماعتیں اب عام انتخابات کی تیاریوں میں لگ گئی ہیں جس سے یہ مسئلہ پس پشت چلاجائے گا۔ بلوچستان میں نئی حلقہ بندیوں اورنئی مردم شماری کے تحت عام انتخابا ت ہونگی تب بھی مرکز اور بلوچستان میں وہ نشستیں نہیں ملیں گی جس سے کم ازکم وسائل میں زیادہ حصہ مل سکے۔



دوحکومتوں کاادوار عوام پر بہت بھاری پڑا!

| وقتِ اشاعت :  


ملک میں دو بار حکومت کی تبدیلی کے باوجودعوام کی زندگی میں کوئی تبدیلی نہیں آئی بلکہ مہنگائی کا بہت بڑا بوجھ عوام پر لادھ دیا گیاہے۔ وفاقی حکومت نے جاتے جاتے پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں 20روپے اضافہ کیا جس کے بعد یقینا مہنگائی تو ہونی ہی ہے ۔



نگراں حکومت کی تشکیل، معاملات طے پاگئے!

| وقتِ اشاعت :  


حکومتی مدت ختم ہوگئی ،مرکز میں نگراں حکومت کی تشکیل کے حوالے سے بہت سارے معاملات طے پاگئے ہیں۔ سابقہ پی ڈی ایم سمیت پاکستان پیپلزپارٹی کی یہ خواہش ہے کہ ایسی نگراں حکومت کی تشکیل ممکن ہوسکے جو ملکی معیشت کو تسلسل کے ساتھ برقرار رکھ سکے اورجو معاہدہ آئی ایم ایف کے ساتھ ہوا ہے اسی کے مطابق معاملات کو چلایاجائے جبکہ آئی ایم ایف کی جانب سے بھی یہی کوشش ہے کہ نگراں حکومت میں ایسی شخصیات شامل ہوں جو معاہدے کی پاسداری کریں بجائے اس کے کہ مسائل پیداکریں۔ اطلاعات کے مطابق آئی ایم ایف نے نگران حکومت کے دورانیے میں ممکنہ توسیع پر نگران حکومت کے ساتھ مل کر کام کرنے پر آمادگی ظاہرکی ہے۔



توشہ خانہ کیس، رضوانہ کیس، نظام انصاف منصفانہ ہونا چاہئے!

| وقتِ اشاعت :  


توشہ خان کیس کافی عرصہ سے چل رہا ہے، سابق وزیراعظم چیئرمین پی ٹی آئی نے اپنے اوپر توشہ خانہ کے متعلق تحائف کے بارے میں معلومات پر متعدد بار غلط بیانی کا مظاہرہ کیا۔ پی ٹی آئی چیئرمین نے پہلے کہا کہ تحائف میرے ہیں اورمیری مرضی میں انہیں فروخت کروں یا رکھوں،اس پر واویلا مچاکر میرے خلاف سازش کی جارہی ہے۔کچھ وقت کے بعد پی ٹی آئی ہی کی جانب سے یہ مؤقف سامنے آیا کہ اسلام آباد میں ایک دکاندار کے پاس



مرکز میںنگراں سیٹ اپ کیلئے نام فائنل، عام انتخابات کاوقت پرہوناضروری!

| وقتِ اشاعت :  


ملک میں مرکزی نگراں سیٹ اپ کی تشکیل کے حوالے سے وقت کم رہ گیا ہے جس سے مشاورت کے عمل میں تیزی آگئی ہے جلد ہی نگراں سیٹ اپ کے لیے شخصیات کے نام فائنل ہوجائینگے جس کے بعد مرکز میں نگراں حکومت آئے گی اور وہ معاملات چلائے گی ۔



مرکز میںنگراں سیٹ اپ کیلئے نام فائنل، عام انتخابات کاوقت پرہوناضروری!

| وقتِ اشاعت :  


ملک میں مرکزی نگراں سیٹ اپ کی تشکیل کے حوالے سے وقت کم رہ گیا ہے جس سے مشاورت کے عمل میں تیزی آگئی ہے جلد ہی نگراں سیٹ اپ کے لیے شخصیات کے نام فائنل ہوجائینگے جس کے بعد مرکز میں نگراں حکومت آئے گی اور وہ معاملات چلائے گی۔



چیئرمین پی ٹی آئی قانون کے شکنجے میں!

| وقتِ اشاعت :  


چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان ہر وقت عوام کو یہ بتاتے رہتے ہیں کہ انصاف سب کے لیے یکساں ہونا چاہئے، عدالتی نظام کو کسی دباؤ یا فرمائش کے ذریعے نہیں چلانا چاہئے، ن لیگ اور پیپلزپارٹی کے لیڈران کو چور اور ڈاکو کے القابات سے نوازتے ہوئے کہا کرتے تھے کہ یہ من پسند ججز چاہتے ہیں،



نگراں حکومت، عام انتخابات کی تیاری، سیاسی و معاشی استحکام کی مضبوطی

| وقتِ اشاعت :  


وزیراعظم شہباز شریف کی زیرِ صدارت پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ اور اتحادی جماعتوں نے مشترکہ اجلاس کے دوران وزیراعظم میاں محمد شہباز شریف کو نگراں وزیراعظم کی نامزدگی کا اختیار دے دیا۔