بلوچستان میں بارش کی تباہ کاریاں، وزیراعظم کادورہ، توقعات اورامیدیں

| وقتِ اشاعت :  


بلوچستان میںمون سون کی بارشوںسے ایک کے بعد دوسرے ضلع میں تباہ کاریوں کا سلسلہ جاری ہے۔ گزشتہ دو روز سے مستونگ میں سیلابی ریلوں نے تباہی مچادی ہے، تین نوجوان برساتی ریلے کی نذر ہوگئے۔ متعدد مکانات تباہ ہونے کے علاوہ انگور سمیت دیگر کھڑی فصلیں اور باغات کو شدید نقصان پہنچا ہے۔ بارشوں اور سیلابی ریلوں کے باعث ضلع مستونگ میں تباہ کاریاں جاری ہیں تحصیل کردگاپ کے علاقہ گرگنہ مل سرپرہ میں سیلابی ریلے میں بہہ جانے والے تیسرے نوجوان کی لاش نکالی گئی ہے، بہہ جانے والے دیگردو کی لاشیں گزشتہ شب علاقہ مکینوں نے لیویز فورس کی مدد سے نکالی تھیں۔جاں بحق ہونے والے افراد میں ایک لیویز فورس کا اہلکار بھی شامل ہے۔



پی ٹی آئی فارن فنڈنگ کیس، انکشافات، فیصلہ کب آئے گا؟

| وقتِ اشاعت :  


پی ٹی آئی پر فارن فنڈنگ کیس فیصلے کی تلوار لٹک رہی ہے مگر ابھی تک فیصلہ تاخیر کا شکار ہے، ن لیگ سمیت دیگر سیاسی جماعتوں نے اب ایک بار پھر زور دیا ہے کہ فارن فنڈنگ کیس میں تاخیر کی بجائے فیصلہ سنادیا جائے ۔بہرحال یہ بات یہاںضرور زیربحث آنی چاہئے کہ اگر ہمارے ملک میں اس طرح کے کیسزپر کوئی خبرمیڈیا نشریا شائع کرے تو اسے زیر دست لانے کی سیاسی جماعتوں کی جانب سے بھرپور کوشش کی جاتی ہے اور پھر اس طرح کی خبروں اور تجزیوں کو من گھڑت قرار دیتے ہوئے ٹرولنگ شروع کی جاتی ہے تاکہ اس خبرکو کسی نہ کسی طرح سے متنازعہ بنایاجائے ۔ یہ کسی ایک سیاسی جماعت کا مسئلہ نہیں بلکہ ہمارے یہاں سیاسی رویے اسی طرح ہی کے ہیں کہ ان کے مخالف کسی بھی طرح کی خبر میڈیا پرشائع اور نشر نہ کرے بلکہ ان کی تعریف وتوصیف کے گُن گائے اور ان کی خوشامد کریں مگر اب فارن فنڈنگ کیس جو پی ٹی آئی کے لیے ایک بہت بڑا مسئلہ بنا ہوا ہے



آئینی، سیاسی، معاشی مسائل، مستقبل میں کیانتائج برآمدہونگے؟

| وقتِ اشاعت :  


ملک میں سیاسی عدم استحکام میں مزید شدت آگئی ہے اس وقت پارلیمان اور سپریم کورٹ مدِ مقابل دکھائی دے رہے ہیں جب سے پنجاب میں سیاسی تبدیلی آئی ہے اس روز سے قانونی اورتیکنیکی مسائل پر زیادہ بحث ومباحثہ ہورہا ہے مختلف ماہرقانون وزیراعلیٰ پنجاب کے دو فیصلوں پر بحث کررہے ہیں جن کا تفصیلی طور پر پہلے بھی تذکرہ کیا گیا ہے ۔



بلوچستان میں بارشیںاور سیلاب ، نظام زندگی مکمل طور پر مفلوج

| وقتِ اشاعت :  


بلوچستان میں شدید بارشوں کا سلسلہ اب تک جاری ہے، ان بار شوں نے بہت زیادہ تباہی مچائی ہے ، کان مہترزئی میں سیلابی ریلہ خاتون اور بچوں سمیت 5 افراد کو بہا لے گیا جبکہ 100 سے زائد مکانات منہدم ہوگئے اورمتعدد افراد زخمی بھی ہوئے ۔پی ڈی ایم اے کے مطابق کان مہترزئی کے علاقے زغلونہ اور یعقوب کاریز میں سیلاب نے تباہی مچادی جس سے 100 سے زائد گھر اور فصلیں سیلاب میں بہہ گئیں۔پی ڈی ایم اے کے مطابق توبہ اچکزئی اور پاک افغان سرحدی علاقوں سمیت ژوب، قلعہ سیف اللہ، زیارت، پشین اور قلعہ عبداللہ میں رات سے موسلادھار بارش کا سلسلہ جاری ہے۔



بلوچستان میں مون سون کی تباہی، متاثرہ علاقوں میں فوری اقدامات کی ضرورت

| وقتِ اشاعت :  


کوئٹہ سمیت بلوچستان کے مختلف اضلاع میں بارشوں کے طاقت ور سسٹم نے تباہی مچارکھی ہے،،صوبے کے مختلف اضلاع میں بارشوں کے باعث سیلابی صورتحال پیدا ہونے سے سندھ بلوچستان قومی شاہراہ سمیت کئی سڑکیں متاثر ہو گئیں،لسبیلہ،خضدار،جھل مگسی اورگنداوامیں بارشوں سے کئی دیہات زیر آب آگئے ہیں جبکہ گوادر شہر بھی بارشوں کی وجہ سے شدید متاثر ہوکر رہ گیا ہے۔بارشوں نے بلوچستان کے چھوٹے بڑے شہروں اور دیہاتوں کو بھی متاثر کیا ہے جن کی تفصیلات فوری طور پر سامنے نہیں آسکی ہیں مگر مقامی سطح پر یہ بتایاجارہا ہے کہ بارشوں کی وجہ سے کھڑی فصلیں تباہ ہوگئی ہیں، مکانات منہدم ہو گئے ہیں۔



بلوچستان میں آلودہ پانی، وبائی امراض سے قیمتی جانوں کوخطرہ

| وقتِ اشاعت :  


بلوچستان میں آلودہ پانی ایک بہت بڑا مسئلہ بن رہا ہے جس کی وجہ سے بیشتر اضلاع میں مختلف وبائی امراض پھوٹ رہے ہیں جو انسانی جانوں کے لیے انتہائی خطرناک ہیں، بلوچستان میں اس وقت اگر سب سے زیادہ کسی مسئلے کو ترجیح دینے کی ضرورت ہے وہ صاف پانی کامسئلہ ہے کیونکہ بلوچستان میں پہلے سے ہی پانی کابحران ہے پانی کی قلت اس قدر زیادہ ہے کہ لوگ جوہڑ وںکا پانی پینے پر مجبور ہیں جس کی وجہ سے بچے، بزرگ اور جوان خطرناک بیماریوں کا شکار ہورہے ہیں حالانکہ بلوچستان میں سابقہ حکومتوں نے یہ نوید سنائی تھی کہ ہماری ترجیح سب سے زیادہ ڈیمزکی تعمیر پر ہے تاکہ بارش کے پانی کو ذخیرہ کیاجاسکے لیکن ایسا کچھ بھی نہیں ہوا اوربلوچستان میں ریکارڈ بارش ہونے کے باوجود بھی پانی ذخیرہ ہونے کی بجائے ضائع ہورہا ہے۔



عدم اعتماد ایک تماشا، آئینی ومعاشی بحران بدستور برقرار

| وقتِ اشاعت :  


وزیراعظم پاکستان، چیئرمین سینیٹ، وزرائے اعلیٰ یہ وہ عہدے ہیں جو ریاست کے اہم ترین عہدوں میں شمارہوتے ہیں جن کے نیچے پورا نظام کام کرتا ہے جواپنی ٹیم کی مشاورت کے ذریعے ملک کے مستقبل کا فیصلہ کرتے ہیں دنیا کے دیگر ممالک کے ساتھ سفارتی، تجارتی، دفاعی سمیت اہم نوعیت کے تعلقات تک کے معاملات ان کے ہاتھوں میں ہوتے ہیں،مقدس ایوان کے سربراہان اپنے ممبران کے ذریعے ملکی معاملات کی سمت کے حوالے سے قانون سازی کرتے ہیں اس کے اثرات کیا پڑتے ہیں اور کس رخ جاتے ہیں۔



پنجاب میں آئینی بحران بدستورجاری، ملک میں سیاسی عدم استحکام برقرار

| وقتِ اشاعت :  


ملک کے سب سے بڑے صوبے میں آئینی بحران بدستور جاری ہے، وزیراعلیٰ پنجاب کا معاملہ ابھی تک مستقل طورپر حل نہیں ہواہے سیاست اپنی آب وتاب سے جاری ہے۔ پی ٹی آئی اور ان کے اتحادیوں کی اکثریت کے باوجود ایک خط نے وزیراعلیٰ پنجاب کے چناؤ کا کایا پلٹ دیا ۔ چوہدری شجاعت اور سابق صدر آصف علی زرداری کے درمیان ہونے والی ملاقاتیں اور بعدازاں خط کے آنے کے بعد ایک کھلبلی مچ گئی جس میں ق لیگ کے 10ارکان کو اپنے ہی جماعت کے امیدوار چوہدری پرویزالہٰی کو ووٹ نہ دینے کے احکامات دیئے گئے ۔



بلوچستان کی محرومیوں کاازالہ کرنے کی ضرورت

| وقتِ اشاعت :  


بلوچستان کے سب سے اہم اوربڑا پروجیکٹ ریکوڈک گزشتہ کئی سالوں سے مختلف مسائل کی وجہ سے تعطل کا شکار تھا جس کا سب سے زیادہ نقصان بلوچستان کو ہی اٹھانا پڑا۔ مالی حوالے سے کوئی خاص فائدہ بلوچستان کو تو ملا نہیں مگر مالی نقصان کا بوجھ بلوچستان کے گلے ڈال دیا گیا اس کے باوجود کہ بلوچستان حکومت کے پاس اتنی رقم نہیں تھی کہ وہ اس کیس کو لڑتااور جرمانے کی رقم پوری کرتا جبکہ وفاق نے بلوچستان کے ہرپروجیکٹ سے بھرپور مالی فائدہ اٹھایا اور اٹھارہاہے مگر بلوچستان کو اس کاجائز حصہ تک نہیں دیا جاتا جس کے خلاف بلوچستان کی تمام سیاسی جماعتیں آواز بلندکرتی آرہی ہیں۔