ایشیائی ترقیاتی بینک نے آؤٹ لک جاری کردیا جس کے مطابق گزشتہ 6 ماہ میں پاکستان میں مہنگائی 12 سے بڑھ کر 21 فیصد ہوگئی۔ ایشیائی ترقیاتی بینک نے جنوری تا جون کے معاشی اعداد و شمار جاری کرتے ہوئے کہا کہ مہنگائی اور عالمی معاشی حالات ایشیاء کو متاثر کرسکتے ہیں۔رپورٹ کے مطابق گزشتہ 6 ماہ میں پاکستان میں مہنگائی 12 سے بڑھ کر 21 فیصد ہوگئی جب کہ سری لنکا میں مہنگائی 14 سے بڑھ کر 45 فیصد اور بھارت میں 5.7 سے بڑھ کر 7 فیصد ہوگئی۔
ملک میں آج کل اظہار رائے کی آزادی پر حکومت اوراپوزیشن جماعتیں خوب ایک دوسرے پر تنقید کررہی ہیں اور اپنے اپنے ادوار کے حوالے سے میڈیا کی آزادی کے متعلق بیانات دے رہے ہیں۔اگر حقائق کی بنیاد پر جائزہ لیاجائے تو میڈیا پر دباؤ ہر وقت حکومتوں کا رہا ہے گڈاور بیڈ کا مسئلہ حکومتوں کا مسئلہ اس وجہ سے ہے کہ کوئی بھی اپنے اوپر تنقید برداشت نہیں کرتا انہیں سب اچھا اور مثبت دیکھنا پسند ہے جس میں حکومت کی تعریف وتوصیف شامل ہو یہی طرز حکمرانی جمہوریت کے لیے سب سے بڑا مسئلہ بنی ہوئی ہے اگر آج ہمارے یہاں جمہوریت اور ادارے کمزور ہیں تو اس کی ایک بڑی وجہ کنٹرول میڈیا کا بھی ہے اگر کسی بھی میڈیا نے حقائق اور اصولوں کی بنیاد پر خبریں دیں تو اس کے لیے مسائل پیدا کئے جاتے ہیں اور سب سے بڑا ہتھیار اشتہارات کی بندش سمیت اچھے صحافیوں کو میڈیا سے دور رکھنے کی پالیسی ہے جس کی وجہ سے معلومات کی درست ترسیل نہ حکمرانوں تک ہوتی ہے اور نہ ہی عوام تک اصل حقائق پہنچتے ہیں۔
بلوچستان میں حالیہ مون سون بارشوں نے تباہی مچاہی جس سے بہت زیادہ جانی ومالی نقصانات ہوئے جس کے تدارک کے لیے پیشگی اقدامات انتہائی ضروری تھے اور اس کے لیے حکومت کو پہلے سے منصوبہ بندی سمیت متعلقہ محکمے کو الرٹ کرکے ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لیے تمام تر وسائل مہیا کرنے چاہئے تھے تاکہ بلوچستان کے غریب عوام کو جانی ومالی نقصانات سے بچایا جاسکتا لیکن حسب روایت ہمارے یہاں نقصانات کے بعد ہی اقدامات اٹھائے جاتے ہیں۔
پنجاب کا بڑا معرکہ پی ٹی آئی نے مارلیا،حیران کن جیت نے سب کو پریشان کرکے رکھ دیا جس طرح سے توقعات کی جارہی تھیں کہ ن لیگ زیادہ نشستیں حا صل کرے گی اور پنجاب اس کا گڑھ بھی ہے مگر تمام سیاسی بازی پلٹ کر رہ گئی، اس وقت حکومتی اتحاد میں شدید بے چینی پائی جاتی ہے کیونکہ یہ گیارہ جماعتوں کے اتحاد کے لیے بڑادھچکا ثابت ہوا ہے۔
ن لیگ اور پی ٹی آئی کے درمیان لاہور کو فتح کرنے کی جنگ میں کون بازی مارے گا اس کا فیصلہ بس ایک دو دن میں ہوا ہی چاہتا ہے۔ اس کے لیے دونوں جماعتیں اپنی پوری توانائی اور زور لگارہے ہیں الیکشن مہم کے دوران دونوں جماعتوں نے بھرپور طریقے سے عوامی رابطہ مہم کو چلایا، بڑے بڑے جلسے منعقد کیے، ایک دوسرے پر تیروں کے نشتر بھی برسائے۔
سپریم کورٹ نے وزیراعظم کے خلاف تحریک عدم اعتماد کے دوران قومی اسمبلی کے ڈپٹی اسپیکر کی رولنگ کے خلاف از خود نوٹس کا تفصیلی فیصلہ جاری کردیا۔تفصیلی فیصلہ 86 صفحات پر مشتمل ہے جسے چیف جسٹس عمرعطا بندیال نے تحریر کیا ہے۔فیصلے کے چند مندرجات سے یہ واضح ہوجاتا ہے کہ پی ٹی آئی کے دعوؤں میں کتنی صداقت ہے اور کس طرح سے ایک جھوٹا بیانیہ بناکر عوام کو گمراہ کرکے انتشار کی سیاست کو فروغ دیا جارہا ہے۔
بلوچستان میں ہونے والی بارشوں نے بڑے پیمانے پر تباہی مچائی ہے، شاید ہی کوئی ایسا ضلاع ہو جو اس آفت سے محفوظ رہا ہے۔ بڑے پیمانے پر نہ صرف مالی بلکہ جانی نقصانات بھی ہوئے ہیں۔ متعدد دیہی علاقے پانی میں ڈوب گئے غریبوں کے مال مویشی تباہ ہوگئے، تیارفصلیں بھی متاثر ہوگئیں، سڑکیں،پُل بھی بُری طرح متاثر ہوئے ہیں جس سے بعض اضلاع کا ایک دوسرے سے رابطہ بھی منقطع ہو گیا ہے، ڈیمز کو بھی نقصان پہنچا ہے جبکہ بجلی کے کھمبے گرنے سے بجلی کی فراہمی بھی معطل ہے۔
وفاقی حکومت کی جانب سے پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں کمی کا فیصلہ کیا گیا ہے جو خوش آئند بات ہے مگر جس تیزی کے ساتھ قیمتیں بڑھی ہیں اسی تناسب سے کمی ضروری ہے تاکہ عوام کو اس موقع سے بھرپور ریلیف مل سکے۔ پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں کی وجہ سے جو چیزیں مہنگی ہوئی ہیں عوام کی قوت خرید سے باہر ہوچکی ہیں ان میں واضح کمی دیکھنے کو مل جائے کیونکہ گزشتہ چار سالوں سے عوام نے بہت زیادہ مالی بوجھ اٹھارکھا ہے اور تمام ترملبہ اس وقت غریب پر ہی گِرا ہے، ان چار سالوں کے دوران لوگوں کی زندگی شدید مشکلات سے دوچار ہوچکی ہے، عام لوگوں کی زندگی اجیرن ہوکر رہ گئی ہے مگر اب عالمی منڈی میں تیل کی قیمتوں میں کمی آئی ہے تو حکومت کی ذمہ داری بنتی ہے کہ محض 20سے 25روپے کی کمی کرنے کی بجائے پچاس روپے سے زیادہ کمی کرے تاکہ عوام اس ریلیف سے بھرپور فائدہ اٹھاسکیں۔
گزشتہ چند برسوں سے ملک کا سب سے اہم اور بڑا ادارہ نیب انتہائی متنازعہ طور پر سامنے آیا ہے اور یہ کسی سروے، ادارے یا عوام نے نہیں بلکہ سیاستدانوں نے ہی اعتراف کیا ہے جو اس کو اپنے مفادات کے لیے استعمال کرتے رہے ہیں، دوسرے جو اس سے براہ راست متاثر ہوئے۔
ملک میں موجودہ معاشی حالات پر ایک اچھی خبر وزیراعظم میاں شہباز شریف کی جانب سے آئی ہے، خدا کرے کہ وزیراعظم میاں شہباز شریف کی یہ باتیں درست ثابت ہوجائیں ملک جو اس وقت معاشی اور سیاسی تنزلی کا شکار ہے اس سے نکل کر ترقی کی راہ پر گامزن ہوجائے کیونکہ پچھلے چار سال سے معیشت کا حشرنشر ہوا ہے، کوئی ذمہ داری لینے کو تیار نہیں ملبہ ایک دوسرے پر ڈال کر مدتیں پوری کی جارہی ہیں مگر مؤثرپالیسی اور حکمت عملی مرتب نہیں کی جارہی کہ معیشت کو بہتر بنایاجائے۔