|

وقتِ اشاعت :   December 26 – 2020

دالبندین: دالبندین میں گیس کی سہولت نہ ہونے سے لوگوں کا ایندھن کے حصول کے لیے انحصار سوختنی لکڑی پر ہوتا ہے لوگ دوردراز کے ریگستانی جنگلات سے لکڑیاں لا کر دالبندین بازار میں بیچ دیتے ہیں۔

مگر دالبندین کے علاوہ دیگر اضلاع میں بڑے پیمانے پر لکڑی کی اسمگلنگ کی وجہ سے دالبندین میں موسم سرما میں نہ صرف سوختنی لکڑی کی قلت کا سامنا رہتا ہے بلکہ بعض اوقات لکڑی ناپید رہتی ہے جس سے لوگ سخت مشکلات سے دوچار رہ جاتے ہیں۔

ایک ماہ قبل لکڑی 450 روپے فی من مقرر تھی مگر شدید سردی کے باعث فی من 700 روپے مقرر ہوچکی ہے جو کہ غریب عوام کے ساتھ ناانصافی کے مترادف ہے عوامی وسماجی حلقوں ضلعی انتظامیہ سے مطالبہ کیا کہ سوختنی لکڑی کی دوسرے اضلاع منتقلی اور بڑھتی ہوئی قیمتوں پر قابو پانے کے لئے ٹھوس اقدامات کر دئیے جائیں تاکہ لوگوں کو مسائل اور مشکلات سے نجات مل سکے۔