|

وقتِ اشاعت :   January 17 – 2021

کوئٹہ: بلوچستان نیشنل پارٹی کے مرکزی رہنماء نوابزادہ حاجی میر لشکری خان رئیسانی نے کہا ہے کہ سلیکٹرز کا اعتماداپنے سلیکٹڈ لوگوں پرنہیں رہا ،اداروں کو خوف ہے کہ کہیں دولت کی ڈیل میں سلیکٹڈ سینٹ انتخابات میں اپنا ووٹ فروخت نہ کردیں۔

ریاست صوبوں اور وفاق کی یکجہتی کیلئے سینیٹ میں بلند ہونے والی آواز کو خاموش کرانا چاہتی ہے ۔ یہ بات انہوں نے ہفتے کے روزسینٹ کے انتخابات سے متعلق صدارتی ریفرنس پر تبصرہ کرتے ہوئے کہی ، اس موقع پر نوابزادہ حاجی میر لشکری خان رئیسانی نے مزید کہا کہ ذاتی ڈیل کے نتیجہ میں ریاست نے جن لوگوں کوسلیکٹ کرکے اسمبلیوں میں بھیجا ہے۔

ان پر بھی ریاست کو اعتماد نہیں ہے، اس لیے ریاست چاہتی ہے اس کے سلیکٹ کرکے اسمبلیوں میں بھیجے گئے لوگ ڈنڈے کے زور پر ریاست اور سازشی اداروں کی مرضی ومنشاء کے مطابق سینٹ انتخابات میں اپنا ووٹ کاسٹ کریں تاکہ سینٹ میں جو لوگ صوبوں اور وفاق کی یکجہتی کیلئے آواز بلند کرتے ہیں اس آواز کو خاموش کیا جائے اور ایسے لوگوں کو سینٹ میں لے جاکر بیٹھا یا جائے۔

جن کی موجودگی میں وفاقی ادارے میں صوبوں کے اختیارات ختم ہوکر ملک میں عملاً صدارتی نظام نافذ ہو ۔ انہوں نے کہا کہ ذاتی ڈیل کے نتیجہ میں جن لوگوں کو اراکین اسمبلی بنایا گیا سازشی اداروں کو ان سے بھی خوف ہے کہ کہیں یہ لوگ دولت کی ڈیل میں سینٹ کے انتخابات میں اپنا ووٹ کہیں فروخت نہ کردیں جس سے وفاق کے جن اداروں کو مفلوج کرنے کی سازش ہورہی سازشی اداروں کی وہ سازش ناکام نہ ہوجائے ۔

انہوں نے کہاکہ عوامی طاقت اور رائے سے ملک کے سلیکٹرز اس قد ر خوف زدہ ہیں کہ انہیں اپنے سلیکٹڈ کئے لوگوں پر بھی اعتماد نہیں رہا ہے ،انہوں نے کہا کہ ملک کے 22 کروڑ عوام کو سوچھنے کی ضرورت ہے کہ سلیکٹرز نے عوام کی زندگی کا اختیار جن کے ہاتھوں میں دیا ہے ان پر ان کا اپنا اعتماد نہیں ہے ۔