|

وقتِ اشاعت :   June 21 – 2023

کوئٹہ: بلوچستان ہائی کورٹ جسٹس عبد اللہ بلوچ اور جسٹس اقبال احمد کاسی پر مشتمل بینچ کے احکامات پر عملدرآمد کرتے ہوئے فیمیل EST BPS-15)) ٹیچرز کی خالی اسامیاں جن پر انہوں نے دوسال پہلے درخواستیں دی تھی۔

جن کے ٹیسٹ اور انٹر ویو منعقد ہوئے تھے اور DRCsنے سفارش کی تھی مگر محکمہ تعلیم اُنکے آرڈرز جاری کرنے پر کسی طرح راضی نہ تھا جس کے نتیجے میں سائلین نے ہائی کورٹ آف بلوچستان سے رجوع کیا اور ہائی کورٹ آف بلوچستان نے اپنا فیصلہ سائلین کے حق میں CP NO.1065&1814 of 2022میں جاری کیا۔

تاہم ان کے تعیناتی میں لیت و لعل سے کام لے رہا تھا۔جس کے نتیجے میں سائلین نے توہین عدالت کی درخواست جمع کر ائی جس کی شنو ائی کے دوران محکمے کی حکام کی سر ز نش کی گئی اور نتیجتاً محکمہ تعلیم نے عدالت عالیہ کے احکا مات پر عملد رآمد کرتے ہوئے 174فیمیل EST-BPS-15ٹیچرز کے تعیناتی کے آرڈر ز جاری کردئیے۔