|

وقتِ اشاعت :   September 5 – 2023

کوئٹہ :  بلو چستان ہائی کورٹ کے جسٹس جنا ب جسٹس محمد ہا شم خان کا کڑ اور جسٹس جناب جسٹس روزی خان بڑیچ پر مشتمل بنچ نے صو با ئی محکموں کے سیکرٹریز کو ہدایت کی ہے کہ وہ محکموں کے پا س موجود گاڑیوں کی کل تعداد ،جن آ فیسران اور دیگر کو گاڑیوں کی سہولت دی گئی ہیں وہ، اور کتنی گاڑیاں صو بے سے با ہر ہیں سے متعلق تفصیلی رپورٹ پیش کریں ۔

گزشتہ روز سنیئر قانون دان سید نذیر آغا ایڈووکیٹ کی جا نب سے دائر آئینی درخواست کی سما عت شروع ہو ئی تو درخواست گزار ، ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل شہک بلو چ ، اسسٹنٹ اٹارنی جنرل محمد اشرف با زئی و دیگر بنچ کے روبرو پیش ہو ئے درخواست گزار نے بنچ کو بتا یا کہ حکومت بلو چستان کی ملکیت بہت سی سرکا ری گاڑیاں، موٹر سائیکلیں دوسرے صوبوں میں حاضر سروس و ریٹائرڈ آ فیسران و ملازمین و دیگر کی زیر استعمال ہیں۔

جس کا بوجھ صو بے کے خزانے اور عوام پر ہیں اس سلسلے میں بنچ صو با ئی محکموں سے تفصیلا ت طلب فرما کر مزید احکامات دیں ، جس پر بنچ کے ججزنے محکمہ تعلیم ،صحت، زراعت ،سی اینڈ ڈبلیو ، جنگلا ت و حیوانا ت ،محکمہ داخلہ و قبا ئلی امورو دیگرصو با ئی محکمہ جا ت کے سیکرٹریز کو ہدایت کی۔

کہ وہ اگلی سما عت پر بنچ کے روبرو محکموںکی کل گاڑیوں ،جن آ فیسران و دیگرکو گاڑیوں کی سہولیات دی گئی ہیں ان کی تفصیل ،کتنی گاڑیاں صو بے میں زیر استعمال ہیں؟ اور کتنی صو بے سے با ہر؟ سے متعلق تفصیلی رپورٹ جمع کرائیں اسکے بعدتمام ڈویژن کے کمشنرز،اضلا ع ڈپٹی کمشنر ز،ڈسٹرکٹ پولیس آ فیسران بھی محکموں کے سیکرٹریز و دیگر کو سر کا ری گاڑیاں واپس لا نے کیلئے درکا ر معاونت کریں گے ۔بعد ازاں مذکو رہ آ ئینی درخواست کی سما عت 17اکتوبر تک کیلئے ملتوی کر دی گئی ۔