|

وقتِ اشاعت :   September 5 – 2023

کوئٹہ:  پاکستان فلور ملز ایسوسی ایشن بلوچستان ریجن کے عبدالواحد لالا نے چینی کی اسمگلنگ روکنے کی آڑ میں آٹا،گندم اور اس کے دیگر مصنوعات کی نقل و حمل کی راہ میں رکاوٹیںحائل کر نے پرتشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ جب بھی ملک میں اشیاء خوردونوش و ضروریہ کا بحران پیدا ہوتا ہے۔

تو سب سے پہلے اس کا نزلہ بلوچستان پر ہی گرتا ہے ماضی کی طرح ایک بار پھر لکپاس پر پولیس اور دیگر اداروں کی جانب سے چینی کی اسمگلنگ روکنے کے بہانے آٹا ،گندم اور ان کے دیگر مصنوعات کی مال بردار گاڑیوں کو بلا وجہ روکا جا رہا ہے۔

جس کی وجہ سے مختلف اضلاع کو گندم آٹا اور اس کی مصنوعات کی نقل و حمل متاثر ہو رہی ہے جس سے ایک بار پھر ان اشیاء خوردونوش و ضروریہ کا بحران پیدا ہونے کے خدشات جنم لے رہے ہیں بلکہ اس اقدام سے گندم اور آٹا کی مختلف اضلاع کو ڈیمانڈ اور سپلائی کا چین بری طرح متاثر ہو رہا ہے۔

اس کے علا وہ رشوت خوری کا بھی با زار کرم ہو جا تا ہے حالانکہ گندم اور آٹا کی نقل و حمل پر کسی قسم کی پابندی بھی نہیں اس کے باوجود مال بردار گاڑیوں کو روکنا قابل مذمت ہیں ۔انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں ہمیشہ سے بارڈر کے نا م پر بلیک میلنگ کی جاتی ہے ۔

جس میں بالخصوص وفاقی ادارے اور بالعموم صوبائی ادارے بڑھ چڑھ کر حصہ دار بنتے ہیں جس کی وجہ سے اشیاء خوردونوش و ضروریہ کی قیمتوں میں بلا وجہ اضافہ ہو جاتا ہے انہوں نے حکومت اور انتظامیہ کے حکام سے صورتحال کا نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے اور کہا ہے کہ اگر ایسا نہ کیا گیا تو ایسوسی ایشن احتجاج کی راہ اپنانے پر مجبور ہوں گی جس کی ذمہ داری متعلقہ اداروں پر عائد ہوگی۔