|

وقتِ اشاعت :   September 10 – 2023

خانوزئی : پشتونوں کے ساتھ ناانصافیوں کے سلسلہ کو ترک کیا جائے ،

پشتونخوا وطن کو احتجاجی تحریک سے لرزا دینگے،

مردم شماری میں پشتونوں کی 30لاکھ آبادی پر کٹ لگادیاگیا ،

نادرا ملکی قوانین کے برخلاف پشتونوں پر الگ سے قوانین مروج کرکے انہیں شناختی کارڈ کے حصول سے محروم کررہی ہے،

تاریخ کی بدترین مہنگائی اور مسلط بیروزگاری کی صورتحال ناقابل برداشت ہوچکی ہے ،

ہر ضلع میں لاقانونیت ، بدامنی ، چوری ڈکیتی ، اغواء برائے تاوان ،

سرکاری بھتہ خوری جاری ہے ، گزشتہ مسلط حکومت کرپشن وپرسنٹ اور عوامی خزانے کی لوٹ مار میں مصروف رہی ،

ملک کے قیام کے وقت ملک کو اصولوں کے تحت چلانے کیلئے خان شہید عبدالصمد خان اچکزئی نے اپنی تجاویز پیش کی ،

خان شہید عوام کو ون مین ون ووٹ کا حق ، ملک کو آئین،جمہوریت ، پارلیمنٹ کی خودمختاری ، قومی برابری پر مبنی حقیقی جمہوری فیڈریشن ، پشتونوں کا اپنا متحدہ قومی صوبہ دینے کیلئے جدوجہد کرتے رہے

لیکن اس پر خان شہید اور ان کے ساتھیوں کو مسلسل قید وبند میں رکھ کر اذیتوں سے دوچار کیا گیا ۔

سیاسی جمہوری اصولوں سے انکار کی صورت میں ملک کو 26سال تک آئین ، جمہوریت اور سیاست سے محروم رکھ کر پشتونوں سمیت دیگر محکوم اقوام ومظلوم عوام کے ساتھ ناانصافیوں پر مبنی سلوک روا رکھا گیا

جس پر خان شہید نے اُس وقت کے حکمرانوں کو کہا کہ اس طرح ملک نہیں چلایا جاسکتا اور نتیجتاً یہ ملک بنگال کی صورت میں دولخت ہوا۔

پشتونخوا وطن کو فرنگی نے ناروا طور پر تقسیم کیا اور ملک کے قیام کے بعد اس تقسیم کو برقرار رکھا گیا ہے ہم اپنے سرزمین پر اپنا قومی صوبہ بنانا چاہتے ہیں ،

پشتونوں کے قومی وسائل پر سیاسی واک اختیار چاہتے ہیں ،

پشتون کسی کی زمین پر نہیں بلکہ اپنی تاریخی سرزمین پر آباد ہے اور اس سرزمین پر قدرت نے بیش بہا وسائل ، معدنیات سے اس قوم کو نوازا ہے لیکن اس پر واک واختیار نہ ہونے کے باعث ہمارے عوام ملک میں تیسرے درجے کی شہری کی زندگی گزارنے پر مجبور ہے ،

ہم اس دوقومی صوبہ میں ہر شعبہ زندگی میں برابری چاہتے ہیں لیکن اس برابری کو تسلیم نہیں کیا جارہا ۔

ملک کی داخلہ وخارجہ پالیسوں کی تشکیل عوام کے منتخب پارلیمنٹ سے ہونا چاہیے ، عوام کو ووٹ حق رائے دہی پر اعتماد کرکے سیا ست وانتخابات میں مداخلت سے گریز کیا جائے، صاف شفاف غیر جانبدارانہ انتخابات ناگزیر ہے ،

آج ملک آئینی ، سیاسی ، معاشی ، معاشرتی بحرانوں میں گرچُکاہے۔اب بھی وقت ہے کہ پشتونخواملی عوامی پارٹی کے چیئرمین محترم مشر محمود خان اچکزئی کی تجویز کردہ ملک کے سٹیک ہولڈرز پر مبنی کانفرنس کا انعقاد کیا جائے اور اس میں سیاستدان ، ججز ، جرنیل ، صحافی تمام لوگ بیٹھ کر ملک بحرانوں سے نکالے ، عوام کو مہنگائی ، بیروزگاری سے نجات دلانے او ر مستقبل کیلئے فیصلے کریں ۔

ان خیالات کا اظہار پشتونخواملی عوامی پارٹی ضلع پشین کے زیر اہتمام بوگس مردم شماری ، مہنگائی ، ٹیکسز، بجلی اور گیس کی لوڈشیڈنگ اور ناروا بلوں ، نادرا کے پشتون دشمن رویے ، بدترین بدامنی ، دہشتگردی ، لاقانونیت سمیت عوامی مسائل کیخلاف عوام کے ایک بڑے احتجاجی مظاہرے سے پارٹی کے صوبائی صدر عبدالقہار خان ودان ،مرکزی جنرل سیکرٹری عبدالرحیم زیارتوال ، مرکزی سیکرٹری ڈاکٹر حامدخان اچکزئی ، صوبائی سینئر نائب صدر ضلع کوئٹہ کے سیکرٹری سید شراف آغا، صوبائی سیکرٹری کبیر افغان، صوبائی ڈپٹی سیکرٹریز نصیر ننگیال ، حاجی دارا خان جوگیزئی ، حاجی صورت خان کاکڑ، ضلع پشین کے سیکرٹری عمر خان ترین ، میئرپشین سردار اکبر خان ترین ،حاجی عبدالحق ابدال ، ایڈووکیٹ مناف بادیزئی ، حاجی عصمت کمالزئی ، شاہ ولی خان اور پشین بچائو تحریک کے رہنماء حاجی لطف اللہ ترین نے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔

احتجاجی مظاہرہ ضلع سیکرٹری پشین عمر خان ترین کی قیادت میں تاج لالا فٹبال گرائونڈ سے روانہ ہوااور بائی پاس پشین شہر سے ہوتے ہوئے پشتونستان چوک پر پارٹی دفتر کے سامنے ایک بڑے احتجاجی جلسے میں تبدیل ہوئی۔

جلسے کا باقاعدہ آغاز تلاوت کلام پاک سے مولوی امان اللہ صاحب نے کیا ۔

جبکہ جلسہ عام کی صدارت پارٹی کے صوبائی صدر عبدالقہار خان ودان نے کی ۔

سٹیج سیکرٹری کے فرائض علی محمد کلیوال نے سرانجام دیئے اور جلسے کی قرار دادیں نصیر ننگیال نے پیش کی اور شرکاء نے ان قرار دادوں کی منظوری دی ۔ تحصیل کاریزات خانوزئی کے زیر اہتمام احتجاجی ریلی خانوزئی بازار میں نکالی گئی اور آخرمیں ایک عوامی اجتماع میں تبدیل ہوئی ۔

جس کی صدارت پارٹی کے صوبائی صدر عبدالقہارخان ودان نے کیا ۔ جس سے پارٹی کے مرکزی جنرل سیکرٹری عبدالرحیم زیارتوال ، صوبائی اطلاعات سیکرٹری نصیر ننگیال ، صوبائی ڈپٹی سیکرٹری حاجی صورت خان کاکڑ، ضلع سیکرٹری پشین عمر خان ترین ،ضلعی سینئر معاونین واجد وطنپال ، حاجی اکرم خان بوستانی،ضلعی ایگزیکٹوز علی محمد کلیوال، حاجی عابد اللہ پانیزئی ،تحصیل سیکرٹری ڈاکٹر حبیب اللہ خان ،سینئر معاون سیکرٹری عمر خان عمری نے خطاب کیا ۔

جبکہ سٹیج سیکرٹری کے فرائض محمد الدین خان نے سرانجام دیئے ۔

مقررین نے احتجاجی جلسوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پشتونخواملی عوامی پارٹی نے جنوبی پشتونخوا کے تمام اضلاع میں 2023کی پشتون دشمنی پر مبنی مردم شماری کے خلاف احتجاج کا فیصلہ کیا ہم اپنے عوام کو بتانا چاہتے ہیں کہ پشتونوں کے ساتھ ناانصافیوں کا سلسلہ اب بھی جاری ہے اور اس کی روک تھام کیلئے ہمارے غیور عوام نے ہمارا ساتھ دینا ہوگااور اس احتجاجی تحریک کو ہر صورت کامیاب کرنا ہوگا۔