|

وقتِ اشاعت :   September 23 – 2023

پنجگور: بلوچ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن (پجار)کے مرکزی سنٹرل کمیٹی کے رکن عامر بلوچ سنٹرل کمیٹی کے رکن نبیل بلوچ پنجگور زون کے آرگنائزر یحیء بلوچ ڈپٹی آرگنائزر آصف بلوچ اور دیگر نے پنجگور میں تعلیمی اداروں کی تباہ حالی اور ہائی سکولز سے لیکر پرائمری تک لے بیشتر اسکولوں کی بندش پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پنجگور محکمہ تعلیم میں نااہلی سیاسی لوگوں کو زمہ داری دینے سے پنجگور کے تعلیمی ادارے تباہ اور طلبا کو منظم سازش کے تحت تعلیم سے دور رکھنے کی کوشش ہورہی ہے ۔

بشتر تعلیمی ادارے بند ہونے سے محکمہ تعلیم کی ملی بھگت سے کلسٹر پروگرام کے تحت سکولوں کیلئے مختص کیے گئے لاکھوں روپے کے منظور شدہ فنڈز سکولوں پر خرچ ہونے کے بجائے بندرہ بھانت کی نظر ہو کے ہیں جبکہ اس جدید دور میں سکولوں میں پانی بجلی واش روم اور فرنیچر سمیت دیگر سہولتوں سے محروم رکھا گیا ہے ۔

سہولتیں تعلیمی اداروں تک پہنچنے اور خرچ ہونے کے بجائے پر اسرار طور پر غائب ہوجاتے ہیں ہیں حال ہی میں ایک این جی آوز بی آر ایس پی کی طرف سے جو ٹیچر بھارتی کیے گئے ہیں وہ میرٹ کے برخلاف سیاسی بنیادوں پر بھرتی کیے گئے ہیں حق داروں کے بجائیناہل لوگوں اور انٹرویو میں شامل نہ ہونے والے سفارشی لوگوں کو بھرتی کیا گیا ہے۔

جو گھر بیٹھے تنخواہ وصول کررہے ہیں سیاسی مداخلت کے باعث ضلع پنجگور میں تعلیم زبوں حالی کا شکار محکمہ تعلیم تباہی کے دھانے تک پہنچ گیا ہے شہریوں علاقوں کے ساتھ کوچہ جات علاقوں گچک گوارگو پروم کیل کور سبزآب میں تمام پرائمری سکولوں ٹیچروں کی غیر حاضری کے باعث کھنڈرات میں تبدیل ہوکر بھینس گائے بکریوں کی کی آرام گاہ بن گئے

ہیں پنجگور میں گزشتہ 5 / 6 سالوں میں جان بوجھ کر تعلیمی فروغ کو رکھا جارہا ہے جس سے بی ایس او بچار کو سخت تشویش ہیانہوں نے کہا کہ بی ایس او بچار کی ہمیشہ کوشش رہی ہے کہ محکمہ تعلیم کو سیاسی مداخلت سے پاک اور علاقے میں تعلیمی سرگرمیاں پروان چڑھیں مگر افسوس یہاں محکمہ تعلیم میں مافیا کا راج ہے اور ٹھکے پر چل رہا ہے ۔

بی ایس او بچار اعلی حکام محکمہ تعلیم بلوچستان سے مطالبہ کرتا ہے کہ وہ ضلع پنجگور میں سکولوں کی بندش اور کلسٹر پروگرام کے تحت سکولوں کیلئے جاری کردہ فنڈز کاکی تحقیقات کرکے پنجگور میں تعلیمی ماحول کی فروغ میں خصوصی اقدامات کریں بصورت دیگر بی ایس او بچار تحریک چلانے پر مجبور ہوگی۔