|

وقتِ اشاعت :   March 14 – 2024

رمضان المبارک کے مہینے میں بھی ملک بھر کے بیشتر علاقے گیس سے محروم ہیں۔

نئی حکومت نے آنے کے ساتھ ہی عوام کو ہر سطح پر ریلیف فراہم کرنے کا وعدہ کیا مگر افسوس رمضان المبارک میں عوام کو نہ تو اشیاء خورد نوش سمیت دیگر چیزیں سستی مل رہی ہیں اور نہ ہی دیگر بنیادی سہولیات کی کسی حد تک فراہمی ممکن ہوپائی ہے، عوام سخت نالاں دکھائی دے رہے ہیں اور یہ سب کچھ میڈیا پر رپورٹ بھی ہورہاہے مگر المیہ یہ ہے کہ عوام کی چیخ و پکار کوئی نہیں سن رہا۔ نئی حکومت کیلئے سب سے بڑا چیلنج ہی مسائل کا حل ہے اپوزیشن کو لاجواب کرنے کیلئے عوامی مسائل کوحل کرنا ضروری ہے۔

ماہ صیام میں سحری و افطاری کے اوقات میںگیس اور بجلی کی فراہمی کو یقینی بنانے کی ہدایت حکومت کی جانب سے کی گئی مگر اس پر عملدرآمد بالکل نہیں ہورہا۔ غریب عوام ایک تو مہنگی گیس خریدنے پر مجبور ہیں جبکہ ناقص گیس سلینڈر گھروں میں بم کا کام کررہے ہیں۔ ماہ صیام کے دوران گیس لیکیج اور سلنڈر پھٹنے کے واقعات میں اضافہ ہوگیا ہے 2 دن میں مختلف واقعات میں اب تک 14 افراد جاں بحق اور 32 زخمی ہوگئے ہیں۔

بدھ کو کوئٹہ میں ائیر پورٹ روڈ پر گھر میں گیس لیکیج کے باعث دھماکے سے 3 افراد جان کی بازی ہار گئے۔ فیصل آباد میں گیس سلنڈر میں لیکیج کے باعث دھماکے سے گھر میں آگ لگ گئی ،

چھت گرنے سے 7 افراد زخمی ہوئے۔ ملتان میں گیس سلنڈر کے دھماکے سے 9 افراد اور راول پنڈی میں گیس سے آگ لگنے کے 4 واقعات میں 2 افراد جاں بحق ہوچکے ہیں۔ ریسکیو حکام نے میڈیا کو بتایا ہے کہ سحری کے اوقات میں گیس لوڈ شیڈنگ اور شہریوں کی غفلت حادثات کا سبب بن رہی ہے جبکہ شہریوں نے دھماکوں اور ان کے نتیجے میں جانی و مالی نقصان کا ذمہ دار سوئی گیس حکام کو ٹھہرایا ہے۔ یہ المیہ ہے کہ اس مبارک ماہ کے دوران عوام کو سحری اور افطاری کے دوران گیس فراہم نہیں کی جارہی۔

لوگوں کو سہولیات دینا ریاست کی ذمہ داری ہے خاص کر اس مبارک ماہ کے دوران شہریوں کو بجلی اور گیس کی فراہمی یقینی بنائی جائے صرف گیس اور بجلی کی قیمتوں میں اضافے کے احکامات صادر نہ فرمائے جائیں۔ ویسے تو حکومتیں یہ باتیں کرتی ہیں کہ خسارے میں جانے والے اداروں کی نجکاری ہر صورت کی جائے گی جو قومی خزانے پر بوجھ ہیں اور اس پر عمل بھی پھرتی کے ساتھ کی جارہی ہے تو کیا یہ حق عوام کو حاصل نہیں جو تمام نظام کا بوجھ ٹیکسوں اور مہنگائی کی صورت میں اٹھارہے ہیں،

ان کو بھی اسی پھرتی کے ساتھ سہولیات فراہم کی جائیں۔ گیس اور بجلی سپلائی کرنے والے اداروں کے حکام کی سختی سے سرزنش کی جائے بلکہ انہیں فوری معطل کرنے کے احکامات صادر فرمائے جائیں تاکہ ان کا قبلہ درست ہو جائے محض اعلانات اور دعوے نہ کئے جائیں بلکہ عملی طور پر حکومت کارکردگی دکھائی جائے ۔عوام نے مینڈیٹ خدمت کیلئے دیا ہے وہ فریضہ پورا کیا جائے تاکہ عوام کا اعتماد حکمرانوں پربرقرار رہ سکے۔