|

وقتِ اشاعت :   April 25 – 2024

امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمٰن نے ملک کے تمام فریقین و اسٹیک ہولڈرز کو مذاکرات کرنے کا مشورہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ ایک چلتی حکومت کو ختم کرکے ملک کو بحران میں دھکیلنے والی جماعتیں عوام سے معافی مانگیں۔

لاہور میں جماعت اسلامی کے مرکز منصورہ میں میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے حافظ نعیم الرحمٰن نے کہاکہ 2024کے الیکشن میں گڑبڑ کی گئی، اپنی مرضی کے لوگ مسلط کیے گئے اور پی ڈی ایم میں شامل ہونے والی جماعتوں کو الیکشن میں نوازا گیا۔

انہوں نے کہا کہ فارم 45 کی بنیاد پر نتائج تیار کرنے کے سوا کوئی راستہ نہیں ہے کیونکہ فارم 47 چیخ چیخ کر کہہ رہا ہے ہم عوام کی رائے نہیں، جو تماشا ہو رہا ہے وہ چلنے والا نہیں ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ آئین پر شب خون آئین سے انحراف ہے لہٰذا ایک چلتی حکومت کو ختم کر کے ملک کو بحران میں دھکیلنے والی جماعتیں عوام سے معافی مانگیں۔

امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ ادارے اپنے آئینی حدود کے مطابق کام کریں، ہمیں اپنے ایٹمی پروگرام اور سرحدوں کا تحفظ کرنا ہے اس لیے عوام کے ساتھ اتحاد کے بغیر یہ کام نہیں ہو سکتا تو فارم 45 کی بنیاد پر تمام نتائج کو مرتب کیا جائے۔

انہوں نے مزید کہا کہ یہاں پر سپریم کورٹ سے بڑی کوئی اتھارٹی نہیں، آئین کی بالادستی اور جمہوریت کی آزادی مسائل کا حل ہے لہٰذا چیف جسٹس اور تمام جج صاحبان سے درخواست ہے یہ معمولی واقعہ نہیں، جنہوں نے فیصلے کیے اور جنہیں حکومت میں بٹھایا گیا دونوں ہی پھنس گئے ہیں۔

حافظ نعیم الرحمٰن نے کہاکہ ہم اداروں کی تقسیم کے متحمل نہیں ہو سکتے، جمہوری آزادیاں بہت اہم ہیں، سب پھنس گئے ہیں آپس میں مذاکرات کا آغاز کریں، عوام کو ان کا حق دیں تو ملک مسائل سے نکل آئے گا۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *