گمشدہ خوابوں کی کہانی

Posted by & filed under کالم / بلاگ.

تیز سورج چمن کی وادی کو دھوپ میں شرابور کر چکا تھا۔اس تمازت سے برف سے ڈھکی چوٹیاں آنکھوں کو خیرہ کر رہی تھی۔ مراد، ایک چھوٹا مقامی تاجر، جس کے ہاتھ سالوں کی لین دین سے سے کھردرے ہوچکے تھے، اپنی سکوٹر سے کچی پکی گلیوں میں گرد اڑا رہا تھا۔ مگر آج اس کا دل بازار میں نہیں تھا۔ اس کا دل اس وقت اپنے بیٹے حسن کے لیے دھڑک رہا تھا، جو کچے مٹی کے گھر میں لیٹا ہوا تھا۔چند ہفتوں پہلے کی ہی تو بات تھی ، حسن ایک توانائی کا طوفان تھا، مرغیوں کے پیچھے بھاگنا اور آسمان میں اڑتے ہوائی جہاز کو پکڑنے کی کوشش کرنا۔ پھر بخار آیا، ٹانگوں میں کمزوری آئی اور بھیانک لنگڑے پن کا درد اس کی ہنسی کو درد میں بدل گیا۔