جزوی لاک ڈاؤن، ماہ صیام کی آمد، عوام کو سہولیات فراہم کی جائیں

| وقتِ اشاعت :  


کورونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کیلئے وزیراعظم عمران خان نے بھی ملک بھر میں جاری لاک ڈاؤن میں مزید دو ہفتے کی توسیع کا اعلان کردیا ہے۔ گزشتہ روز نیشنل کوآرڈینیشن کمیٹی کے اجلاس کے بعد قوم سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے کہاکہ جزوی لاک ڈاؤن دو ہفتے تک جاری رہے گا، صوبوں کے متعلق ان کا کہنا تھا کہ وفاق زبردستی نہیں کرے گا جبکہ تعمیراتی صنعت کو کھولنے کا بھی اعلان کیا جس کا مقصد کنسٹرکشن انڈسٹری سے روزگار کے مواقع پیدا کرنا ہے تاکہ لوگوں کو روزگار مل سکے۔ وزیراعظم عمر ان خان کا کہنا تھا کہ کنسٹرکشن انڈسٹری کے لیے ایک آرڈیننس لارہے ہیں۔



لاک ڈاؤن محض مسئلہ کا حل نہیں، عوام کیلئے معاش کا بندوبست کیاجائے

| وقتِ اشاعت :  


دنیا کے ترقی یافتہ ممالک کے ساتھ ملکی حالات کا موازنہ کرنا مناسب نہیں کیونکہ ہماری معیشت اور دیگر شعبے اس حوالے سے اتنے مضبوط نہیں کہ مالی نقصانات کو ایک طویل عرصے تک برداشت کرتے ہوئے بحرانی کیفیت پر قابو پالیں۔ کورونا وائرس سے دنیا کے بیشتر ممالک متاثر ہوئے ہیں جہاں انہوں نے صحت کے حوالے سے ایمرجنسی نافذ کردی ہے وہیں لاک ڈاؤن سے لوگوں کو گھروں میں محدود کرکے رکھا گیا ہے یہاں تک کہ معیشت کا پہیہ بھی جام ہے مگرایسی صنعتوں کو چلایاجارہا ہے جہاں سے روزمرہ کے کام کاج جاری رہ سکیں جبکہ لوگوں کو گھروں کے اندر رہ کر بھی کام کرنے کی سہولیات فراہم کی جارہی ہیں۔



لاک ڈاؤن، چھوٹی صنعتوں کی بندش، غریب عوام فاقہ کشی پر مجبور

| وقتِ اشاعت :  


وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ آنے والے دنوں میں کورونا کا دباؤ بڑھے گا مگر حکومت ڈاکٹروں اور طبی عملے کی حفاظت کے لیے کام کر رہی ہے۔وزیراعظم نے پشاور کے حیات آباد میڈیکل کمپلیکس کا دورہ کیا جہاں انہیں کورونا وائرس کے مریضوں کے علاج کے لیے کیے گئے اقدامات کے حوالے سے بریفنگ دی گئی۔اس موقع پر وزیراعظم نے کہا کہ حکومت کو ڈاکٹروں اور دیگر طبی عملے کے تحفظ کا احساس ہے۔ میں یقین دلاتا ہوں ہم آپ کے ساتھ ہیں اور آپ کی حفاظت کے لیے اقدامات کر رہے ہیں۔



کوروناوباء، مشکلات،این ایف سی ایوارڈ، وزیراعلیٰ بلوچستان کابہترین مشورہ

| وقتِ اشاعت :  


ملک میں کورونا وائرس کے پھیلاؤسے قبل بعض اقدامات اٹھانا انتہائی ضروری تھے مگر بروقت اس پر توجہ نہیں دی گئی خاص کرتفتان پر مکمل توجہ مرکوز کرنے کی ضرورت تھی جب ہزاروں کی تعداد میں ایران سے لوگوں کی آمد یقینی تھی۔ البتہ اس وقت وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ، معاون خصوصی وزیراعظم بھی کوئٹہ دورہ پر آئے تھے جبکہ معاون خصوصی ڈاکٹرظفر مرزا نے تفتان کا بھی دورہ کیا تھا اور تمام تر صورتحال اس وقت واضح تھی جہاں پر صحت کے حوالے سے انتظامات اور ملک کے بہترین ڈاکٹرز اور عملہ کو تعینات کرتے ہوئے تمام ضروری سہولیات فراہم کرتے ہوئے لوگوں کے ٹیسٹنگ کا عمل پورا کیاجاسکتا تھا جس سے یہ فائدہ ہوتا کہ پورے ملک میں لاک ڈاؤن جیسی صورتحال شاید اس طرح پیدا نہ ہوتی جس کا اب سامنا کرناپڑرہا ہے۔



بلوچستان کانظام صحت، کینسر سے لیکر کورونا تک

| وقتِ اشاعت :  


بلوچستان میں موجود مسائل سے کوئی انکار نہیں کرسکتا جو ستر سال سے زائد عرصہ گزرنے کے باوجود پسماندگی کا شکار ہے اور یہاں کے لوگ انتہائی کسمپرسی کی زندگی گزاررہے ہیں۔ ملک کا نصف حصہ ہونے کے باوجودیہاں شعبوں کی بہتری کیلئے بڑی سرمایہ کاری کسی بھی حکومت نے نہیں کی، انسانی وسائل کی اہمیت کو ہمیشہ نظرانداز کیا گیا جس کی وجہ سے آج تک بلوچستان بنیادی سہولیات سے محروم ہے۔صحت ایک ایسا شعبہ ہے جس کا تعلق انسانی زندگی سے ہے اور یہی چیز اس کی اہمیت جتانے کے لیے کافی ہے۔



گندم بحران، تبدیلی کی بازگشت،فرانزک آڈٹ رپورٹ کا انتظار

| وقتِ اشاعت :  


پاکستان تحریک انصاف کے سینئر رہنما جہانگیر خان ترین کو آٹا و چینی بحران پر وفاقی تحقیقاتی ایجنسی کی رپورٹ سامنے آنے کے بعد چیئرمین ٹاسک فورس برائے زراعت کے عہدے سے ہٹا دیا گیاہے اور یہ بھی کہا گیا ہے کہ جہانگیر ترین کے خلاف مزید کارروائی چینی و آٹا بحران انکوائری کمیشن کی سفارشات کے بعد ہوگی۔دوسری جانب جہانگیر ترین نے یہ خبر سامنے آنے کے بعد ٹوئٹر پر جاری بیان میں کہا ہے کہ یہ خبر بالکل بھی درست نہیں۔



عوام کیلئے کورونا وائرس چیلنج،بھوک اور وباء

| وقتِ اشاعت :  


وزیراعظم عمران خان نے لوگوں کو خبردار کیا ہے کہ وہ سوشل میڈیا کی باتوں پر یقین نہ کریں اور کورونا وائرس کے حوالے سے احتیاطی تدابیر اپنائیں۔وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ کورونا کسی کو نہیں بخشے گا، لوگ پاگل پن کرکے اپنے آپ کومشکل میں نہ ڈالیں، اس غلط فہمی میں نہ رہیں کہ کورونا سے پاکستانیوں کو کچھ نہیں ہوگا۔وزیراعظم نے کہا کہ میں تمام ڈونرز کا شکریہ ادا کرتا ہوں جنہوں نے وزیراعظم کورونا ریلیف فنڈ میں عطیات دئیے، مشکل میں ہی انسان کے ایمان کا پتا چلتا ہے، جب بزنس مین نقصان کے دور میں فراڈ کرتا ہے تو وہ تباہ ہوجاتا ہے، انسان کی سب سے بڑی خوبی مشکل وقت میں صبرکرنا ہے۔پاکستان میں 5 سے 6 کروڑ لوگ غربت کی لکیرکے نیچے ہیں، میں کورونا وباء کو بڑا چیلنج سمجھتا ہوں، بدقسمتی سے اسلام کو ووٹ لینے اور دیگر وجوہات کی بنا پر استعمال کیا جاتا رہا۔



لاک ڈاؤن کی خلاف ورزی، عوام کا مسئلہ دووقت کی روٹی

| وقتِ اشاعت :  


ملک میں اس وقت لاک ڈاؤن کا سلسلہ جاری ہے جبکہ تمام صوبائی حکومتوں نے بھی کورونا وائرس کے پھیلاؤ کے پیش نظر لاک ڈاؤن میں سختی کی ہے تاکہ وائرس کے پھیلاؤ کو محدود کیاجائے خاص کر سندھ حکومت نے پہلے ہی روز سے کورونا وائرس کے پیش نظر لاک ڈاؤن کامطالبہ کیا تھا اور بعدازاں جب مشترکہ فیصلہ عمل میں نہیں لایا گیا تو سندھ حکومت نے سب سے پہلے کراچی سمیت صوبہ بھر میں نہ صرف لاک ڈاؤن کا فیصلہ کیا بلکہ مزید سخت فیصلے بھی کئے کیونکہ اس وقت اعداد وشمار کے مطابق سندھ میں کورونا وائرس کے کیسز زیادہ رپورٹ ہورہے ہیں اور خطرناک صورتحال یہ ہے کہ بیرون ملک سفر نہ کرنے والے افراد میں بھی اس وائرس کے کیسز سامنے آئے ہیں جس سے خدشہ ہے کہ یہ مقامی سطح پر بعض افراد کو اپنے شکنجہ میں لے چکا ہے جس کے مزید بڑھنے کے امکانات ہیں۔



کوروناوائرس،لاک ڈاؤن، مستحق افراد کو راشن کی تقسیم

| وقتِ اشاعت :  


محکمہ صحت کے مطابق پاکستان میں اس وقت کورونا وائرس کے کیسز کی تعداد 2386 ہے اور 32 افراد جاں بحق ہوگئے ہیں۔کرونا وائرس کے سے اسلام آباد میں 62، پنجاب 922، سندھ 761، خیبرپختونخوا 276، بلوچستان 169، آزاد کشمیر9 اور گلگت بلتستان میں 187 افراد متاثر ہوئے ہیں۔سندھ میں کورونا وائرس کی وجہ سے 10، پنجاب11،خیبرپختونخوا8، بلوچستان1 اور گلگت بلتستان میں دو افرادزندگی کی بازی ہارچکے ہیں۔ پاکستان میں 107 افراد صحت یاب بھی ہوئے ہیں۔



لاک ڈاؤن کی مدت میں توسیع، عوام کو ریلیف دہلیز تک پہنچائی جائے

| وقتِ اشاعت :  


وفاقی حکومت نے کورونا وائرس کا پھیلاؤ روکنے کیلئے صوبوں کی جانب سے نافذ کیے گئے لاک ڈاؤن کی مدت میں مزید 2 ہفتوں کا اضافہ کیا ہے جس کے بعد 14 اپریل تک لاک ڈاؤن جاری رہے گا۔وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت کورونا وائرس کی صورتحال کا جائزہ لینے کے لیے قومی رابطہ کمیٹی کا اجلاس ہوا جس میں آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سمیت دیگر حکام نے شرکت کی۔