|

وقتِ اشاعت :   April 18 – 2023

 اسلام آباد: جج دھمکی کیس میں عمران خان کے قابلِ ضمانت وارنٹ جاری کرتے ہوئے عدالت نے زمان پارک میں وارنٹ کی تعمیل کا حکم دے دیا۔

ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ اسلام آباد میں  عمران خان کے خلاف خاتون جج کو دھمکی دینے کے کیس کی سماعت ہوئی، جس میں پراسیکیوٹر راجا رضوان عباسی نے دلائل دیے کہ عمران خان کو عدالت نے ذاتی حیثیت میں طلب کیاہے۔ عمران خان کی گزشتہ سماعت پر حاضری سے استثنا کی درخواست منظور نہیں ہوئی۔ عمران خان کی آج بھی حاضری سے استثنا کی درخواست منظور نہیں ہونی چاہیے۔

جوڈیشل مجسٹریٹ ملک امان کی عدالت  میں پراسیکیوٹر نے اپنے دلائل میں مزید کہا کہ عمران خان کے ناقابلِ ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری ہونے چاہییں۔ عمران خان کے قابلِ ضمانت وارنٹ گرفتاری ویسے ہی جاری ہیں۔ عمران خان کے علاوہ کسی اور ملزم کے ساتھ بھی ایسا ہی رویہ ہوتا؟۔ وارنٹ پر عمران خان کی جانب سے ہمیشہ اپیل دائر ہوجاتی ہے۔

 
 

پراسیکیوٹر نے کہا کہ عمران خان اپیل دائر کرتے لیکن خود عدالت پیش نہیں ہوتے۔ توشہ خانہ کیس میں وارنٹ کی تعمیل کے لیے جانے والے ایس پی کو تحریک انصاف نے تشدد کا نشانہ بنایا۔ پراسیکوٹر کی جانب سے عمران خان کے قابلِ ضمانت وارنٹ جاری کے ساتھ ضمانتی مچلکے  جمع کروانے کی استدعاکی گئی۔

بعد ازاں وقفے کے بعد سماعت کا دوبارہ آغاز ہوا تو عمران خان کے وارنٹ کی عدم تعمیل کی رپورٹ عدالت میں جمع کروا دی گئی۔ وکیل علی بخاری نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ عمران خان تعمیلی رپورٹ بنی گالہ بھیجی گئی ہے۔  عمران خان بنی گالہ رہتےہی نہیں، آئندہ رپورٹ زمان پارک بھیجیں۔ دوران سماعت عمران خان کے وکلا کی جانب سے آج حاضری سے استثنا کی درخواست دائر کردی گئی۔

بعد ازاں عدالت نے عمران خان کے خلاف خاتون جج کو دھمکی دینے کے کیس کی سماعت 25 مئی تک ملتوی کرتے ہوئے عمران خان کو 20 ہزار کے ضمانتی مچلکے جمع کروانے کی ہدایت کردی۔ جوڈیشل مجسٹریٹ ملک امان نے عمران خان کے قابلِ ضمانت وارنٹ جاری کردیے اور وارنٹ کی تعمیل زمان پارک میں کرنے کی ہدایت کردی۔