|

وقتِ اشاعت :   April 19 – 2024

خضدار: حلقہ پی بی 20 خضدار تھری کے انتخابی عملے کی تعیناتیوں میں مبینہ جانبداری کا الزام،بی این پی کے سربراہ سرداراخترجان مینگل کی بی این پی اور جمعیت علماء اسلام کے رہنماوں کے ہمراہ ڈپٹی کمشنر خضدار کے دفتر کے سامنے احتجاجی دھرنا،دھرنے میں سابق اراکین قومی و صوبائی اسمبلی،خواتین و بچے بھی شریک،دھرنا رات گئے تک جاری،حلقہ پی بی 20 خضدار تھری میں نوے فیصد پرزائیڈنگ آفسر مخالف امیدوار کے حمایتی لگائے گئے ہیں جو نتائج پر اثر انداز ہونگے

بی این پی کے قائدین کا الزام،جبکہ دوسری جانب جھالاوان عوامی پینل کے رہنماوں نے ضلع خضدار کے مختلف مقامات سے قومی شاہراہ پر دھرنے دے کر روڈ بلاک کر دیا،بی این پی کی جانب سے انتظامیہ پر من پسند فیصلے کروانے کے لئے اثر انداز ہونے کا الزام تفصیلات کے مطابق 21 اپریل کو حلقہ پی بی 20 خضدار میں ضمنی انتخابات ہونے جا رہے ہیں ضمنی انتخابات کے لئے پرزائڈنگ آفسران و دیگر عملے کی تعیناتیوں کے آرڈر جاری ہوئے جس کے بعد بلوچستان نیشنل پارٹی کی جانب سے شدید ردعمل کا مظاہرہ کیا گیا

ا س سلسلے میں بی این پی کے سربراہ سردار اختر جان مینگل کی قیادت میں ایک جلوس وڈھ سے نکالی گئی جس میں وہیر،زیدی،اور خضدار کے قافلے شامل ہو گئے دھرنے کے شرکاء سردار اختر جان مینگل کی قیادت میں ڈپٹی کمشنر خضدار کے دفتر کے سامنے دھرنا دے دیا دھرنے میں سابق اراکین قومی و صوبائی اسمبلی میر محمد عثمان ایڈووکیٹ،میر عبدالروف مینگل،اختر حسین لانگو،حاجی احمد نواز بلوچ،جمعیت علماء اسلام کے رہنماء میر یوسف خان قلندرانی،مولانا عبدالصبور مینگل،بی این پی کے مرکزی رہنماء ڈاکٹر قدوس بلوچ اور خواتین وبچوں کی بڑی تعداد شریک ہوئے دھرنا رات گئے تک جاری تھا

قبل ازیں بی این پی کے سربراہ سردار اخترجان مینگل نے خطاب کرتے ہوئے ضلعی انتظامیہ پر شدید تنقید کیا تھا ان کا کہنا تھا کہ ڈی آر او خضدار جانبداری کا مظاہرہ کر رہی ہے حلقے میں تعینات پرزائڈنگ آفسران کی اکثریت مخالف امیدوار کے حمایتوں کو تعینات کیا گیا ہے جو انتخابات میں اثر انداز ہو سکتے ہیں یہ عمل پولینگ سے قبل دھاندلی میں شمار ہوتا ہے دریں اثناء بی این پی کے مرکزی رہنماء ڈاکٹر قدوس بلوچ نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ضلعی انتظامیہ کی جانبداری نے ہمیں احتجاج پر مجبور کر دیا ہے

ہماری احتجاج اس وقت تک جاری رہے گا جب تک جانبدار انتخابی عملے کی تعیناتیوں کو منسوخ نہیں کیا جاتا دوسری جانب جھالاوان عوامی پینل کے کارکنان نے میر یاسر مینگل کی قیادت میں زیرو پوائنٹ خضدار،توتک کراس،سمیت مختلف مقام پر کوئٹہ کراچی قومی شاہراہ پر دھرنا دے کر قومی شاہراہ بلاک کر دیا قومی شاہراہ بلاک ہونے کی وجہ سے سڑک کے دونوں جانب گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگ گئیں جھالاوان عوامی پینل کے رہنماء میر یاسر مینگل کا کہنا تھا کہ ہم سمجھتے ہیں کہ مخالفین اپنی شکست کو قریب دیکھ کر واویلا شروع کر رکھی ہے 21 اپریل کے ضمنی انتخابات میں میر شفیق الرحمن مینگل کی کامیابی یقینی ہے

ہم خبردار کرتے ہیں کہ ہماری مخالفین کی فرمائش پوری کی گئی تو ہم قومی شاہراہ پر جاری دھرنے کو ختم نہیں کرینگے بلوچستان نیشنل پارٹی اپنی من پسند فیصلے کروانے کے لئے انتظامیہ پر اثر انداز ہو رہی ہے جسے ہم کامیاب ہونے نہیں دینگے
بلوچستان نیشنل پارٹی کے سربراہ رکن قومی اسمبلی سردار اختر جان مینگل نے کہا ہے کہ آٹھ فروری کی انتخابات کی طرح ضمنی انتخابات میں بھی بلوچستان نیشنل پارٹی کی راہ میں رکاوٹیں پیدا کی جا رہی ہے کچھ ادارے چاہتے ہیں کہ بلوچستان بلوچ عوام اور بلوچستان میں جاری مظالم کے خلاف بات کرنے والے اسمبلی میں نہ پہنچیں بلکہ ان کے مقابلے میں گونگے بہرے اور اندھے اسمبلی میں پہنچ کر جی حضوری کریں،ہمارا مقابلہ سیاسی قوتوں سے نہیں بلکہ ظالم قوتوں کے در پردہ کارندوں سے ہے ہم حق پر ہیں اور حق پر کھڑے ہیں گے میرے آباؤاجداد میر نور الدین مینگل سے لیکر سردار عطاء اللہ مینگل تک پہلے انگریزوں کے خلاف جہاد کی اب ہم سب انگریزوں کے غلاموں کے خلاف جہاد میں ہیں 21 اپریل کے ضمنی انتخابات میں ووٹ چوری کرنے کی کوشش کی گئی تو سخت ردعمل کا مظاہرہ کرینگے

ان خیالات کا اظہار انہوں نے سرداری شہر وڈھ میں بی این پی اور جمعیت علماء اسلام کے زیر اہتمام منعقدہ انتخابی جلسہ عام سے خطاب کے دوران کیا جلسہ عام سے جمعیت علماء اسلام کے مرکزی رہنماء سابق ممبر قومی اسمبلی مولانا قمر الدین سابق سنیٹر مولانا فیض محمد حلقہ پی بی 20 خضدار تھری سے بی این پی اور جے یو آئی کے نامزد امیدوار میر جہانزیب مینگل سابق ایم پی اے میر اختر حسین لانگو،سابق ایم پی اے حاجی احمد نواز بلوچ،مولانا عنایت اللہ رودینی،ریٹائرڈ جسٹس عبدالقادر مینگل،میر زبرین یونس عزیز زہری،حاجی عبدالغفور بارانزئی،آغا سلطان ابراہیم خان احمد زئی،حاجی شبیر احمد مینگل،مولانا عبدالواحد،مولانا عبدالغفار،عبدالنبی بلوچ،حافظ حسین احمد،رحمت اللہ مینگل،حافظ جمیل ابرار،مجاہد عمرانی مولانا عبدالصبور مینگل،اور دیگر نے خطاب کیا جبکہ اس موقع پربی این پی کے مرکزی پبلیکیشن سیکرٹری ڈاکٹر قدوس بلوچ، سابق ایم این اے میر عبدالروف مینگل،بی ایس او کے سابق چیئرمین عبدالواحد بلوچ،سمیت بی این پی اور جمعیت علماء اسلام کے مرکزی و علاقائی قائدین بھی موجود تھے جلسہ عام سے سردارا اختر جان مینگل نے اپنے خطاب میں کہا کہ ہم جانتے ہیں کہ ہمارا مقابلہ سیاسی قوتوں سے نہیں اگر سیاسی قوتوں سے ہوتی تو ہم انہیں سیاسی انداز میں جواب دیتے ہمارا مقابلہ کچے کے ڈاکووں سے نہیں بلکہ پکے کے ڈاکووں سے ہے

کیونکہ ہم اچھی طرح جانتے ہیں کہ کچے کے ڈاکووں کو کس نے نامزد کیا ہے عوام یہ جان لیں کہ ہم حق اور سچ پر ہیں ہم باطل قوتوں کے خلاف میدان میں اترے ہیں ہمارے حق اور سچ ہونے اور باطل قوتوں کی باطل ہونے پر اگر کسی کو شق ہے تو وہ توتک کے اجتماعی قبروں کے ورثاء خضدار کے بیوہ تیم بچوں اور وڈھ کے مظلوم عوام سے پوچھیں کیونکہ سالوں سے ان لوگوں نے مظالم برداشت کئے مگر ظالم کے آگے سرنگو نہیں ہوئے اس ملک میں ووٹ چوری کرنے کے واقعات کی تاریخ بہت پرانی ہے آٹھ فروری کو ووٹ چوری کی نئی تاریخیں رقم کی گئیں اب ضمنی انتخابات میں بھی چور ووٹ چوری کرنے کے لئے منظم ہو گئے ہیں مگر ہم اپنی ووٹوں کی حفاظت کرنے کے لئے حکمت عملی طے کی ہے اس بار چوروں کے ہاتھ کچھ نہیں آنے دینگے بد قسمتی کی انتہاء یہ ہے کہ کچھ قوتیں ایسے لوگوں کو اسمبلی پہنچانے کی کوشش کر رہے ہیں جو گونگے،بہرے اور اندھے ہیں وڈھ میں تو مزید انتہاء یہ کردی گئی ہے کہ یہاں ایسے غیر سیاسی امیدوار لانے کی کوشش کی جارہی ہے کہ وہ مزید مظالم ڈھائے سردار اختر جان مینگل کا کہنا تھا ضمنی انتخابات میں پولینگ سے پہلے دھاندلی شروع کی گئی ہے ضلعی انتظامیہ ہمارے مخالف امیدوار کے کہنے پر حلقہ پی بی 20 خضدار تھری میں جانبدار عملہ تعینات کیا ہے نتائج تبدیل کرنے کے لئے یہ تعیناتیاں کی گئیں ہیں

میں ضلعی انتظایہ کو خبردار کرنا چاہتا ہوں کہ وہ جانبداری کا مظاہرہ کرنے سے اجتناب کریں اور عوام کی فیصلے کو تبدیل کرنے کی کوششوں سے باز آجائے بصورت دیگر سخت ردعمل کا مظاہرہ کیا جائے گا سردار اختر جان مینگل نے کہا کہ ہماری تاریخ بے مثال ہے تاریخ گواہ ہے کہ میر نور الدین مینگل سے لیکر سردار عطاء اللہ مینگل تک ہمارے اباواجداد نے انگریز کا مقابلہ کیا اور اب بھی ہم انگریزوں کے غلاموں کا بھی مقابلہ کر رہے ہیں 21 تاریخ کو میر جہانذیب مینگل کی جیت کا دن ہو گا انہوں نے کہا کہ جہاں حکومتیں و ریاستیں ہوتی ہے وہاں عوام کی ضروریات کا خیال رکھا جاتا ہے یہاں بلوچستان میں ریاست کو عوامی ضروریات سے کوئی سروکار نہیں زمیندار بجلی کے لئے پریشان،عوام امن کے لئے پریشان زمینداروں کو بجلی مہیاء کرنے اور عوا م کو امن دینے کے بجائے ریاست امن دشمنوں کا ساتھ دے رہی ہے یہ مثال دنیا میں صرف پاکستان میں ہی مل سکتی ہے جلسہ عام سے جمعیت علماء اسلام کے مرکز ی رہنماء سابق ایم این اے مولانا قمر الدین نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جمعیت علماء اسلام اور بی این پی کا اتحاد تاریخی ہے جس کی بنیاد مولانا محمود اور سردار عطاء اللہ مینگل نے رکھی ضمنی انتخابات میں ہم ایک ہے اور ہم سب کا مشترکہ امیدوار میر جہانزیب مینگل ہے جس کا انتخابی نشان کلہاڑا ہے مولانا قمر الدین نے کہا کہ سننے میں یہ بات آ رہی ہے کہ کچھ عناصر حلقہ پی بی 20 خضدار تھری کے نتائج میں تبدیلی لانے کے لئے پولینگ اسٹاف میں ایسے لوگ لائے ہیں جن کا تعلق مخالف فریق سے ہیں

اگر ایسا ہے تو یہ نا انصافی ہو گی قبل ازیں کوئی مسئلہ پیدا ہو جائے ضلعی انتظامیہ اس طرح کے جانبدارانہ فیصلے کو واپس کر لیکر پورے حلقہ میں غیر جانبدار عملہ تعینا ت کرے تاکہ کوئی تنازعہ پیدا نہ ہو جائے جلسہ عام سے جمعیت علماء اسلام کے مرکزی رہنماء سابق سینیٹر مولانا فیض محمد سمانی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ 21 اپریل کے دن عوام جمعیت علماء اسلام اور بی این پی کے مشترکہ امیدوار میر جہانذیب مینگل کی کامیابی کے لئے گھروں سے نکل کر ووٹ دیں آج کے جلسہ میں جمعیت اور بی این پی کے کارکنان کی اتنی بڑی تعداد میں شرکت پولینگ سے قبل ہماری جیت کی نوید دے رہی ہے جمعیت اور بی این پی دونوں بلوچستان کے مظلوم عوام کی جماعتیں ہیں ہم نے سینٹ میں بلوچستان کے حق نمائندگی ادا کی بلوچستان پر ہونے والے مظالم پر ہم نے کھل کر گفتگو کی احتجاج کی اور پوری دنیا کو بلوچستان کی جانب متوجہ کیا جلسہ عام میں خواتین کی بھی ایک بڑی تعداد نے شرکت کی

 

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *