آئی ایم ایف کی شرائط کے مطابق معیشت کو دستاویزی شکل دینے کا فیصلہ کرلیا گیا ہے۔ اطلاعات کے مطابق ٹیکس نیٹ بڑھانے کیلئے نیشنل ڈیٹا ویئر ہاؤس کی تیاری پر کام جاری ہے، نیشنل ڈیٹا ویئر ہاؤس کا مقصد ٹیکس نادہنگان کی معلومات جمع کرنا ہے اور متعلقہ ڈیٹا کو استعمال کرنے کا اختیار صرف ایف بی آر کے پاس ہوگا۔
ملک کو معاشی بحران سے نکالنے اور مضبوط سیاسی نظام سے جوڑنے کیلئے اکائیوں کے درمیان مضبوط تعلقات، روابط، فیصلہ سازی میں مشاورت ملکی مفادات کے تحفظ کیلئے انتہائی ضروری ہے۔ صوبہ خیبرپختونخواہ میں پی ٹی آئی کی حکومت ہے جبکہ پنجاب، بلوچستان میں مخلوط حکومت قائم ہے اور سندھ میں پاکستان پیپلز پارٹی کی… Read more »
ملک کو معاشی بحران سے نکالنے اور معیشت کی بہتری کیلئے پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان اسٹاف لیول معاہدہ طے پاگیا۔ پاکستان کو معاہدے کے مطابق ایک ا عشاریہ ایک ارب ڈالرز جاری کئے جائیں گے تاہم پاکستان اور آئی ایم ایف کا معاہدہ ایگزیکٹیو بورڈ کی منظوری سے مشروط ہے۔
ریکوڈک بلوچستان کا بہت بڑا منصوبہ ہے جس سے صوبے کو بہت زیادہ مالی فوائد پہنچ سکتے ہیں اگر وفاقی حکومت سابقہ رویے کو ترک کرتے ہوئے بلوچستان کو اس کا جائز حصہ دے تو اس خطے کی تقدیر بدل جائے گی۔
ملک بدترین مالی کا شکار ہو یا نہ ہو عوام کے ٹیکسز پر اداروں اورحکومتی سربراہوں کاپروٹوکول جائز نہیں ہوسکتا۔ دنیا کے جمہوری اور ترقی یافتہ ممالک کی بے شمار مثالیں موجود ہیں جہاں قومی خزانے سے پیٹرول، ڈیزل، بجلی، گیس، لگژری گاڑیاں، مفت سفر سمیت دیگر سہولیات دی جاتی ہیں نہ دوران سروس اور… Read more »
ملک میں گیس عوام کو کسی بھی موسم میسر نہیں ہے اگر صارفین کو کسی روز گیس نصیب ہوتی ہے تو اس کا پریشر بالکل کم ہی ہوتا ہے جس کی وجہ سے تقریباً گھریلو صارفین کی اکثریت گیس سلینڈر استعمال کررہی ہے کیونکہ خود کو ذہنی اذیت سے بچانے کیلئے سلنڈرز میں مہنگی گیس بھر کر صرف ناشتہ اور کھانے کے اوقات گیس استعمال کرتے ہیں جبکہ سرد علاقوں میں تو سردی سے بچاؤ کیلئے دن رات گیس سلینڈر کا استعمال کیا جاتا ہے۔ گیس کمپنی لوٹ مار کا ذریعہ بن چکی ہے صارفین کو کوئی سہولت میسر نہیں گیس فراہم نہ کرنے کے باوجود بھاری بھرکم بلز بھیجے جاتے ہیں ،غریب عوام کا جینا محال ہوچکا ہے،
پاکستان نے نیشنل فنانس کمیشن ایوارڈ کے فارمولے میں تبدیلی کا آئی ایم ایف کا مطالبہ مسترد کردیا۔ اطلاعات کے مطابق آئی ایم ایف نے این ایف سی ایوارڈ کے تحت صوبوں کے حصے پر نظرثانی کا مطالبہ کیا تھا۔
ریاست کو چلانے کیلئے حکومتی نظام موثر اور دیانتداری سے کام کرے اور جمہوریت کے اصل روح کو اپناتے ہوئے فیصلے کرے تو ملک میں مسائل کا خاتمہ یقینی ہو جاتا ہے گوکہ چند مسائل ضرور درپیش رہتے ہیں مگر ملک معاشی، سیاسی مسائل سے دوچار نہیں ہوتا۔