پی ڈی ایم مارچ، قومی سیاست میں بڑی تبدیلی کے اثرات؟

Posted by & filed under اداریہ.

اپوزیشن جماعتوں نے ایک بار پھرمارچ کرنے کافیصلہ کرلیا اور اس باراس کا نام مہنگائی مارچ رکھا گیا ہے۔ یقینا ملک میں مہنگائی بہت زیادہ ہے اور عوام کا غصہ بھی بہت زیادہ ہے مگر یہ مارچ کس قدر سنجیدگی کے ساتھ کیاجائے گا یہ بہت بڑا سوال ہے کیونکہ ماضی میں مولانافضل الرحمان اپنی جماعت کے ساتھ اسلام آباد میں تھے جبکہ اپوزیشن جماعتوں کے قائدین نے کوئی اہمیت اس دھرنے کو نہیں دی۔ بعدازاں مولانا فضل الرحمان نے دھرنا ختم کردیااور اب پیپلزپارٹی ٹرننگ پوائنٹ پر آگئی ہے

’’گوادر حق دو تحریک ‘‘عوامی یاجماعت اسلامی کی تحریک؟

Posted by & filed under اداریہ.

گوادر میں جاری دھرنے سے شہرت پانے والے جماعت اسلامی کے رہنماء ہدایت الرحمان میڈیا کی زینت بن چکے ہیں جو پہلے اتنے مقبول نہیں تھے مگر مولاناہدایت الرحمان نے گوادر کے مسائل بھرپور انداز میں سیکیورٹی اداروں کے سامنے رکھا اور مختلف احتجاجی مظاہروں کی قیادت کرتے ہوئے سخت گیرموقف اپنایا تو گوادر اور مکران کے عوام کی بڑی تعدادمولاناہدایت الرحمان کی قیادت میں یکجا ہوگئی۔

گوادر حق دو تحریک، حکمرانوں کی تسلیاں، عوام کاغم وغصہ

Posted by & filed under اداریہ.

گوادر کے لوگ گزشتہ کئی سالوں سے غیرقانونی ٹرالنگ سمیت دیگر مسائل پر سراپااحتجاج ہیں خاص کر ماہی گیر طبقہ تو غیر قانونی ٹرالنگ کی وجہ سے فاقہ کشی پر مجبور ہوکر رہ گیا ہے ،اوپر سے دیگر مسائل ان کے لیے کھڑے کردیئے گئے ہیں بجائے یہ کہ گوادر کے عوام کو بہترین سہولیات فراہم کیے جاتے، ان کے روزگار کو تحفظ فراہم کیاجاتا اور درپیش مسائل کو حل کیاجاتا مزید ان کے لیے مشکلات پیدا کرنا افسوسناک ہے۔ گوادر سی پیک کا جھومر ہے پہلے بھی اس کا تذکرہ کیاجاچکا ہے کہ سی پیک منصوبوں کے ذریعے سب سے پہلے گوادر اور پھر بلوچستان کے دیگر اضلاع کو فائدہ ملنا چاہئے مگر کئی برس گزر گئے بلوچستان کے حصے میں کچھ نہیں آیا ۔اس سے قبل جو چلنے والے میگا منصوبے ہیں ان میں بھی بلوچستان کے لوگوں کو کچھ نہیں دیا گیا

سیالکوٹ کا وحشت ناک واقعہ، معاشرے کا بھیانک روپ

Posted by & filed under اداریہ.

سیالکوٹ میں 3 دسمبر کو اسپورٹس گارمنٹ کی فیکٹری کے غیر مسلم سری لنکن منیجر پریانتھا کمارا پر فیکٹری ورکرز نے مذہبی پوسٹر اتارنے کا الزام لگا کر حملہ کردیا، پریانتھا کمارا جان بچانے کیلئے بالائی منزل پر بھاگے لیکن فیکٹری ورکرز نے پیچھا کیا اور چھت پر گھیر لیا۔انسانیت سوز خونی کھیل کو فیکٹری گارڈز روکنے میں ناکام رہے، فیکٹری ورکرز منیجر کو مارتے ہوئے نیچے لائے، مار مار کر جان سے ہی مار دیا، اسی پر بس نہ کیا، لاش کو گھسیٹ کر فیکٹری سے باہر چوک پر لے گئے، ڈنڈے مارے، لاتیں ماریں اور پھر آگ لگا دی۔پاکستان میں یہ انتہائی المناک واقعہ رونما ہوا ہے جس کی ہر سطح پر مذمت کی جارہی ہے۔ اس واقعے نے ایک المیہ پیدا کردیا ہے کہ آج ہمارا معاشرہ کس قدر وحشت اور درندگی کی طرف جارہاہے کہ ایک انسان کو مارپیٹ کر ،پھر زندہ جلاکر اس کی ویڈیوزاور سیلفیاں لیتے رہے ۔

پیٹرول ڈیلرزمارجن معاملہ، وزیراعظم سبسڈی، عوام کوکیا ریلیف ملے گا؟

Posted by & filed under اداریہ.

ملک میں معاشی بحران ہر دن گمبھیرہوتا جارہا ہے اور اس وقت موجودہ حکومت کو سب سے بڑا چیلنج اور مشکل کا سامنا صرف مہنگائی کے حوالے سے ہے، اول روز سے ہی معاشی معاملات کو درست سمت نہ دینے کی وجہ سے حکومت کی مشکلات بڑھتی گئیں اور اب بڑے بحران کی صورت میں سامنے ہیں جس سے ہر طبقہ بری طرح متاثر ہوکر رہ گیا ہے۔ مہنگائی کی جوشرح ریکارڈ کی جارہی ہے اس سے رونگٹے کھڑے ہوتے ہیں، عام آدمی کی آمدن سے کئی گنا زیادہ مہنگائی ہوچکی ہے اب مڈل کلاس بھی سفید پوش بن کر رہ گیا ہے صرف دو کلاس اس وقت ملک میںرہ گئے ہیں ایک اپرجبکہ دوسرا نچلا طبقہ ہے ۔اس سے مہنگائی اور معاشی صورتحال کا بخوبی اندازہ لگایا جاسکتا ہے کہ کس طرح سے لوگوں کی زندگی مشکل میں پڑگئی ہے اور عوام کا شدید غصہ حکومتی ناقص معاشی منصوبہ بندی پر ہے۔

بلوچستان میں ترقی کے دعوے، زمینی حقائق، وزیراعلیٰ میرعبدالقدوس سے امیدیں!

Posted by & filed under اداریہ.

سابق وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال خان کے دور میں وفاقی حکومت کی جانب سے صوبائی حکومت کے ساتھ ہر سطح پر نہ صرف تعاون کی یقین دہانی کرائی گئی تھی بلکہ بڑے بڑے منصوبوں کی تکمیل اور آغاز کی بات کی گئی تھی جس میں سی پیک اور جنوبی بلوچستان خاص کر شامل ہیں۔ بہرحال سی پیک منصوبہ بہت دیرینہ ہے اس حوالے سے مختلف حکومتوں نے بلوچستان کی عوام سے بڑے وعدے وعید کئے مگر زمینی حقائق خود حکام ہی دیکھ لیں کہ اب تک سی پیک سے بلوچستان کو کتنا فائدہ پہنچا ہے اور کتنے بڑے منصوبوں سے عوام کو براہ راست روز گار ملا ہے۔ صنعتیں ،بجلی گھر کے منصوبوں سمیت شاہراہوں کی تکمیل کس حد تک ہوچکی ہے۔

حکومت اوراپوزیشن کے درمیان خلیج، ملک میں بحرانات کس طرح حل ہونگے؟

Posted by & filed under اداریہ.

ملک میں مہنگائی 21 ماہ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی ہے۔ وفاقی ادارہ شماریات نے اپنی رپورٹ میںبتایا کہ ماہ اکتوبر میں مہنگائی کی شرح 9.2 فیصد تھی جب کہ گزشتہ سال نومبر میں مہنگائی کی شرح 8.3 فیصد تھی۔وفاقی ادارہ شماریات کے مطابق شہروں میں مہنگائی کی شرح 12 فیصد اور دیہاتوں میں مہنگائی کی شرح 10.9 فیصد ریکارڈ کی گئی ہے۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ملک میں اشیائے ضروریہ کی قیمتوں کے اعشاریے 18.1 فیصد تک پہنچ گئے ہیں جب کہ ہول سیل پرائس انڈیکٹر کی مہنگائی 27 فیصد تک ریکارڈ کی گئی ہے۔وفاقی ادارہ شماریات کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ گزشتہ ایک سال کے دوران گھی کی قیمت میں 58.29 فیصد اضافہ ہوا ہے جب کہ خوردنی تیل کی قیمت 53.59 فیصد بڑھی ہے۔

مکران گوادر میں معاشی مسائل کے شکارعوام کی فریاد سنی جائے!

Posted by & filed under اداریہ.

بلوچستان کے مکران ڈویژن میں اس وقت عوام سب سے زیادہ سراپااحتجاج ہیں ،خاص کر ساحلی پٹی پر غیر قانونی ٹرالنگ اور سرحد پر ٹوکن سسٹم کے حوالے سے شدیداحتجاج کیاجارہا ہے، مکران کے لوگوں کا ذریعہ معاش سرحدی تجارت سے جڑا ہوا ہے پہلے اس کی بندش سے تاجرسمیت ہر طبقہ شدید متاثر تھا پھرٹوکن سسٹم نے مزید الجھائو پیدا کردیا جس پر تاجر، ڈرائیورز جو سرحد پر کاروبار کرتے ہیں عدم اطمینان کا اظہار کیا اور یہ بات سامنے آئی کہ منظور نظر افراد کو ٹوکن سسٹم سے نوازا جارہا ہے جبکہ بیشتر افراد شدیدمتاثر ہوکر رہ گئے ہیں۔بہرحال اب اس مسئلے کو وزیراعلیٰ بلوچستان نے حل کرنے کی یقین دہانی کرادی ہے اور اس پر تاجر سمیت ہرطبقہ مطمئن دکھائی دے رہا ہے۔

اومی کرون ویرینٹ،ایک بار پھر دنیا کی معیشت متاثرہونے کاخطرہ

Posted by & filed under اداریہ.

کورونا کی نئی قسم نے دنیا کے بیشتر ممالک کو ایک بار پھر مشکل میں ڈال دیا ہے تیزی سے پھیلنے والا نئے وائرس کی وجہ سے بیشتر ممالک نے ابتدائی طور پر سفری پابندیاں عائد کرنا شروع کردی ہیں جبکہ عالمی سطح پر معاشی حوالے سے تیل پر بھی اس کے منفی اثرات پڑنے شروع ہوگئے ہیں ،خدانخواستہ اس نئی شکل نے اگر پنجے گاڑنا شروع کردیئے اور لوگوں کو متاثرکیا تو ایک بار پھر پوری دنیا کی معیشت متاثر ہوجائے گی اور لوگوں کے لیے بڑی مشکلات پیدا ہوجائینگی خاص کر پاکستان ان دنوں شدید بحرانات کا سامنا کررہا ہے اس لیے ضروری ہے کہ حکومت پیشگی اقدامات اٹھانا شروع کردے جو بھی ضروری احتیاطی تدابیر ہیں۔

افغانستان میں اشتراکی حکومت ضروری ہے

Posted by & filed under اداریہ.

پاکستان اور بھارت کے درمیان ابتدائی رابطے ہوئے ہیں۔ دونوں ممالک کے درمیان ہونے والے ابتدائی رابطے کا بنیادی مقصد انسانی بنیادوں پر واہگہ بارڈر کے ذریعے بھارتی گندم اور ادویات کو افغانستان بھیجنا ہے۔بھارتی جریدے کے مطابق بھارتی وزارت خارجہ کے ترجمان اریندم باگچی کا کہنا ہے کہ پاکستان کے ذریعے انسانی امداد افغانستان بھیجنے کے لیے بھارت نے جو تجاویز اکتوبر میں دیے تھے ان کا پاکستان نے 24 نومبر کو جواب دیا ہے۔ذرائع ابلاغ کے مطابق بھارت انسانی بنیادوں پر واہگہ بارڈر کے ذریعے 50 ہزار ٹن گندم اور ادویات افغانستان بھیجنا چاہتا ہے۔ دونوں ممالک کے درمیان اسی حوالے سے گفت و شنید ہو رہی ہے۔