معاہدہ عمرانی کا امکانی مستقبل

| وقتِ اشاعت :  


معاہدہ عمرانی کوئی نئی اصطلاح نہیں بلکہ زندہ اور باشعور قوموں میں بدلتے وقت حالات و واقعات کے مطابق نئی پالیسیاں اور پروگرامز مرتب کرنے کا تسلسل ہوتا ہے۔ زندہ معاشرے اور قومیں بدلتے سیاسی و سماجی حالات و واقعات کے ساتھ سیاسی و سماجی رشتوں اور ضروریات زندگی کو سامنے رکھتے ہوئے جدید دور… Read more »



تختِ لاہور کی لڑائی اور اس کے قومی سیاست پر اثرات

| وقتِ اشاعت :  


کنفیوژن کے شکار مسلم لیگ(ن) نے پنجاب میں ایک اور موقع گنوا دیا جس سے تحریک انصاف کے کمزور ہوتے بیانیے کونئی طاقت مل گئی۔پرویز الٰہی کی سیاست نے جہاں اعتماد کا ووٹ لیکر مسلم لیگ(ن) کے لاؤ لشکر کو بدترین شکست دے دی ہے تو وہیں مسلم لیگ(ن) کی توقع کے برعکس پنجاب اسمبلی… Read more »



بلوچستان میں گندم کا سنگین بحران

| وقتِ اشاعت :  


حالیہ بارشوں اور سیلاب سے ملک بھر کے معاشی نظام کو نقصان پہنچا جس میں صوبہ بلوچستان میں دو لاکھ ایکڑ سے زائد زمین پر کھڑی فصلیں تباہ ہوئیں۔ بارشوں سے بنیادی ڈھانچے کو پہنچنے والے نقصان کے باعث صوبے سمیت ملک کے دیگر حصوں سے ملانے والی کئی سڑکیں تاحال بند ہیں گندم کی شدید قلت کے باعث صوبے میں آٹے کا بحران ہے فلور ملز بند ہو چکی ہیں جو فلور ملز کھلی ہیں ان کے مالکان نے بھی گندم کی عدم دستیابی پر افسوس کا اظہار کیا ہے۔ حکومت کی غیر سنجیدگی کے باعث بلوچستان کو اس وقت شدید بحرانی کیفیت کا سامنا ہے ،حکومت نے آٹے کے اس بحران سے نمٹنے کے لیے روز اول سے کوئی حکمت عملی ہی مرتب نہیں کی ہے، ہر بار جب بھی ان کی غیر سنجیدگی کی وجہ سے صوبہ میں آٹے کا بحران پیدا ہوتا ہے تو فوراً وفاق کی طرف انکی نظریں دوڑجاتی ہیں۔



مکران میں مذہبی سیاست کی بازگشت

| وقتِ اشاعت :  


مذہبی شدت پسندی پاکستان کا ایک ایسا دیرینہ مسئلہ ہے جو کم ہونے کے بجائے وقت کے ساتھ پھیلتا جارہا ہے، بلوچستان میں دیگر اکائیوں کی نسبت مذہبی شدت پسندی بالعموم بلوچ علاقوں میں نہ ہونے کے برابر دیکھی گئی ہے خصوصاً مکران بیلٹ میں اس کے آثار توانا صورت میں کبھی نظر نہیں آئے… Read more »



پولیو کاموذہ مرض اور ہمارے رویے

| وقتِ اشاعت :  


پولیو کے شکار لوگوں کو مسئلہ صرف بچپن میں ہی نہیں ہوتا بلکہ زندگی کے ہر مرحلے میں یہ معذوری ان کو نت نئے مسائل اور پریشانیوں میں مبتلا کرتی رہتی ہے۔ سریاب کی رہائشی مریم بی بی کا تعلق بلوچستان کے ضلع نوشکی سے ہے اس وقت ان کی عمر 25 برس ہے مریم بی بی کا کہنا ہے کہ ان کے والد پولیو کے قطروں کو اچھا نہیں سمجھتے تھے ان کی فیملی ایک پولیو انکاری فیملی تھی جس کی وجہ سے آج میرا یہ حال ہوا ہے۔مریم بی بی کے والد حاجی عارف کا کہنا ہے مجھے مریم کی بیماری کا احساس دو سال کی عمر میں ہوا جب اسے چلنے میں دشواری محسوس ہوئی۔ اس دوران مریم کی طبیعت بھی کافی خراب رہتی تھی جب اپنے علاقے کے ڈاکٹروں کو دکھایا تو پتہ چلا مریم کو پولیو ہو گیا ہے یہ سن کر میں کافی پریشان ہوا کیونکہ میں انتہائی پولیو کے قطرے پیلانے کے خلاف تھا میں پولیو کے قطروں کو محض ایک نسل کشی سمجھتا تھا کہ اسے پلانے سے بچے جلدی بڑے ہو جاتے ہیں اور خصوصا بچیوں کے ہارمونز پر کافی فرق پڑتا ہے اور ساتھ میں یہ بھی سمجھتا تھا کہ یہ امریکی سازش ہے۔



کیچ میں ڈینگی کا مسلسل وار جاری، صورتحال تشویشناک، ضلع بھر میں ڈینگی کے ریکارڈ کیسز رپورٹ

| وقتِ اشاعت :  


آبادی کے لحاظ سے بلوچستان کا دوسرا سب سے بڑا ضلع کیچ ڈینگی وائرس کے حوالے سےہائی رسک ضلع ہے، ضلع میں ڈینگی وائرس کے کیسز میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے اور خاص طور پر مون سون سیزن کے بعد سے مثبت کیسز میں شدت آئی ہے، اور شہری بڑی تعداد میں ڈینگی کے شکار… Read more »



ریکوڈک خفیہ ڈیل پر سیاسی ہلچل

| وقتِ اشاعت :  


بالآخر حکومت نے مشکل فیصلہ کر ہی لیا۔ حکومت کی طرف سے دانستہ یا نادانستہ طور پر کیا گیا ریکوڈک خفیہ معاہدہ حکومت کے گلے پڑگئی ہے۔ سینٹ اراکین کی آنکھوں میں دھول جھونک کر سینیٹ کو بلڈوز کرکے ریکوڈک قانون ساز بل منظور کروایاگیا۔ جے یو آئی اوربی این پی کو اعتماد میں لئے بغیر حکومت نے یہ اہم قانون سازی کی ہے۔ اس اہم قانون سازی کے بعد سے ایک سیاسی ہلچل شروع ہوگئی ہے۔ اخترمینگل نے صحافیوں سے بات کرتے ہوئے گہرے دکھ اور رنج کا اظہار کیا اور کہا کہ حکومت نے ہمیں اعتماد میں لینا بھی ضروری نہیں سمجھا۔ اخترمینگل نے مزید کہا کہ وہ حکومت سے علیحدگی پر غور کریں گے یعنی ملک میں سیاسی عدم استحکام آسکتا ہے۔



بلوچستان کے وسائل، محرومیاں اور مایوسیاں

| وقتِ اشاعت :  


بلوچستان پاکستان کا وہ حصہ ہے جو نہ صرف رقبے کے لحاظ سب سے بڑا صوبہ ہے بلکہ معدنی دولت اور جغرافیائی محل و قوع کے حوالے سے بھی باقی ماندہ پاکستان پر فوقیت رکھتا ہے۔یہ کہنا غلط نہیں ہوگا کہ بلوچستان ہی سب کچھ ہے۔اب سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ اگر بلوچستان کی حقیقی پوزیشن و اہمیت یہ ہے تو بلوچستان تعمیر و ترقی کی منزلیں اور خوشحالی کے حوالے سے سب سے آگے ہونا چاہیے تھا۔لیکن ایسا کچھ نہیں بلوچستان کے لیے سب کچھ الٹا ہے۔دنیا میں ایک محاورہ بڑی شدت سے استعمال ہوتا ہے کہ امیر کے لیے الگ قانون اور غریب کے لیے الگ،بلوچستان کے لیے آئین اور قانون کے صفحے گرہن کی مانند ہیں۔



بلوچستان میں سیلاب کی تباہ کاریاں

| وقتِ اشاعت :  


دنیا بھر میں رونماء ہو نے والی مو سمیاتی تبدیلی نے جہاں پاکستان کو متاثرہ کیا وہیں صوبہ بلو چستان کا کوئی ایسا ضلع نہیں جو سیلاب سے متاثرنہیں ہوا ہو،بلو چستان میں پہلے بھی بارشیں ہوتی رہی ہیں لیکن سال 2022 کے ماہ جون میں دنیاء بھر میں رونماء ہو نے والی مو سمیاتی تبدیلی کے نتیجے میں شروع ہو نے والی شدید بارشوں نے جو تباہی مچائی اس کی مثال تاریخ میں نہیں ملتی ،پاکستان میں طویل عرصے تک ہونے والی تیز بارشوں کے باعث بیشتر علاقے آج بھی سیلاب کی لپیٹ میں ہیں ،بلوچستان کے سیلاب سے متاثرہ 34 اضلاع میں سے زیادہ متاثر ہونے اضلاع میںطوفانی بارش کے ساتھ حفاظتی ڈیم میں شگاف پڑنے سے بڑے پیمانے پر تباہی ہوئی جس سے مکانات، باغات ،کھڑی فصلوں ،انفراسٹرکچر کو بری طرح نقصان پہنچا سیلاب اور بارشوں سے ہونے والی تباہی دیکھ کر ایسا لگتا ہے کہ جیسے وہاں پہلے گھر نہیں بلکہ برساتی نالے تھے ۔



جماعت اسلامی کا بلوچ قوم پرست رہنما

| وقتِ اشاعت :  


2008 میں سینٹرل جیل تربت میں دوران اسیری جماعت اسلامی کے مرکزی رہنما اور بلوچ دانشور مولانا عبدالحق بلوچ (مرحوم)سے ہر دو دن بعد ملاقات ہوتی تھی۔میں اور شہید لالا منیر تربت جیل کی جس کوٹھی میں بند تھے، اْس کے ساتھ والے کمرے میں مولاناعبدالحق بلوچ بھی قید تھے۔تربت انتظامیہ نے مولاناعبدالحق بلوچ کو تھری ایم پی او کے تحت گرفتار کرکے سینٹرل جیل تربت میں بند کردیا تھا،چونکہ 18 فروری کو الیکشن ہونے والے تھے اور مولانا عبدالحق بلوچ پر الزام یہ تھا کہ وہ الیکشن میں گڑبڑ کرنے اور لوگوں کو ووٹ ڈالنے سے روکنے کا ارادہ رکھتے ہیں اور مولاناعبدالحق بلوچ اس بات پر مسکرائے بھی اور کہا ”اے قوم ء َ پہ ووٹ نہ دئیگء ِ واستا من کجا داشت کناں ”۔(اس قوم کو ووٹ نہ دینے کے لیئے میں کیسے روک سکتا ہوں)۔