پی ٹی آئی پرپابندی، عمران خان کی اپنی جماعت سے الگ ہونے کامعاملہ!

Posted by & filed under e-paper, اداریہ.

پاکستان تحریک انصاف کو جس تیزی کے ساتھ اس کے رہنما ء چھوڑ کرجارہے ہیں اس سے واضح ہوتا ہے کہ مستقبل میں پی ٹی آئی ملک کے کسی بھی صوبے سے کوئی خاص پوزیشن نہیں لے سکے گی مگر یہ تب ہی ممکن ہوگا جب پی ٹی آئی پر پابندی کی لٹکتی تلوار حقیقت میں تبدیل نہ ہوجائے۔ سیاسی جماعتوں پر پابندی لگانے کے حق میں کوئی بھی نہیں ہے ہر جمہوریت پسند اس بات پر متفق ہے کہ سیاسی جماعتوں پر پابندی سیاہ تاریخ کے طور پر یادرکھی جاتی ہے جس طرح ماضی میں نیپ، پیپلزپارٹی سمیت دیگر جماعتوں پر پابندی لگائی گئی جو سیاسی بنیادوں تھی جس کی آج بھی مذمت کی جاتی ہے البتہ پی ٹی آئی پر پابندی کی بنیادی وجہ سرکاری املاک، عسکری تنصیبات کو نقصان پہنچانا اور شہداء یادگارکی بے حرمتی وہ عمل ہے جو تاریخ میں کسی بھی سیاسی جماعت نے اپنے احتجاج کے دوران نہیں اپنایا۔

پنجاب الیکشن کی تاریخ، عمران خان کی خواہش کی تکمیل نہیں کرپائے گی

Posted by & filed under اداریہ.

ملک میں اس وقت جو سیاسی حالات بنے ہوئے ہیں اس کی بنیادی وجہ پنجاب کے انتخابات ہیں۔ پی ٹی آئی چیئرمین نے پورا زور اور طاقت اس پر لگائی کہ پنجاب میں جلد انتخابات ہوجائیں تاکہ آئندہ مرکز میں انہیں حکومت بنانے میں آسانی ہو۔ عمران خان نے پنجاب اور خیبرپختونخواہ کی اسمبلیاں تحلیل ہی اس بنیاد پر کی تھیں حالانکہ دونوں اسمبلیوں کی تحلیل کے معاملے پر پی ٹی آئی کے اندر اختلافات موجود تھے جس کی ایک واضح مثال سابق وزیراعلیٰ پنجاب پرویز الٰہی کی مبینہ آڈیو ہے جو فواد چوہدری کی گرفتاری کے فوری بعد سامنے آتا ہے جس میں چوہدری پرویز الٰہی کہتے ہیں کہ ان کو پہلے کو گرفتار کرلینا چاہئے تھا یہ بہت دباؤ ڈال رہا تھا۔ آڈیو میں غیر اخلاقی زبان بھی استعمال کی گئی۔

عمران خان کی پالیسی، پی ٹی آئی کاخاتمہ!

Posted by & filed under اداریہ.

پی ٹی آئی کی سیاست اب مکمل طور پر وینٹی لیٹر پر پہنچ چکی ہے ،تحریک انصاف کی تمام اہم وکٹیں گرچکی ہیں اور اس کی وجہ عمران خان کامائنڈ سیٹ ہے جو ون مین شو کی طرح پارٹی کو چلاتا آرہا ہے۔ عمران خان اپنے سے آگے کسی کو نہیں دیکھ سکتے اور نہ ہی کسی کو برداشت کر سکتے ہیں جس کی واضح مثال جہانگیر ترین، علیم عادل شیخ سمیت دیگر اہم اور قریبی دوست ہیں جنہوں نے پہلے سے ان سے اپنی رائیں جدا کرلیں۔ جہانگیر ترین کی نااہلی کے پیچھے عمران خان خود مبینہ طور پر ملوث تھے جس کے شواہد بھی مختلف ذرائع سے آچکے ہیں۔ عمران خان اپنی انا اور خودغرض لیڈرشپ کے سواکچھ نہیں سوچتا۔ 9مئی کو ہونے والے پُرتشدد واقعات میں متضادات بیانات اور مذمتی بیان دینے میں تاخیر اس کے جھوٹ کی سیاست کی قلعی کھول دیتے ہیں۔ بہرحال اب پارٹی سے بہت سی شخصیات نے باقاعدہ علیحدگی اختیار کرنا شروع کردی ہے۔ 9 مئی کے جلاؤ گھیراؤ اور پرتشدد واقعات کے بعد اب تک شیریں مزاری سمیت پاکستان تحریک انصاف کے متعدد رہنماء، سابق وزراء اور ارکان اسمبلی احتجاجاً جماعت کو چھوڑ کر جا چکے ہیں۔سابق وفاقی وزیر شیریں مزاری نے سیاست اور پاکستان تحریک انصاف چھوڑنے کااعلان کردیا۔

آڈیولیکس، بحرانات کا ذمہ دارکون، پارلیمان کی بالادستی کی امید!

Posted by & filed under اداریہ.

بدلتے ملکی سیاسی نے بہت سے معاملات کو طشت از بام کیا ہے ، ملک میں جن سیاسی مسائل نے جنم لیا ہے ان کے تمام پہلو کھل کر سامنے آرہے ہیں۔ سیاسی انجینئرنگ سے لے کر عدالتی فیصلوں تک کے معاملات پر بحث ہورہی ہے ، کب کیسے اور کس طرح سے کیا گیا یہ معاملات کبھی عوام کے سامنے نہیں آئے اور ہمیشہ خفیہ رہے، جس طرح سے خفیہ بات چیت اب آڈیو لیکس کی صورت میں سامنے آرہی ہیں اس سے بہت بڑی کھلبلی مچی ہے ،اب اس منظرنامہ کو مزید واضح ہوتا ہوا دیکھاجائے گا کیونکہ آڈیولیکس کی تحقیقات کے لیے جوڈیشل کمیشن بنادیا گیا ہے اور اس کی کارروائی کا آغازبھی ہوچکا ہے۔ گزشتہ روز آڈیو لیکس کی تحقیقات کے لیے قائم جوڈیشل کمیشن نے کارروائی شروع کردی ۔ جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کا کہنا ہے کہ کمیشن کسی جج کے خلاف کوئی کارروائی کر رہا ہے نہ کرے گا۔ اٹارنی جنرل عثمان منصور اعوان کمیشن میں پیش ہوئے، سربراہ کمیشن جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے سوال کیا کہ کمیشن کس قانون کے تحت تشکیل دیا گیا ہے؟اٹارنی جنرل نے جواب دیا کہ کمیشن انکوائری کمیشن ایکٹ 2016 کے تحت تشکیل دیا گیا ہے۔اس موقع جوڈیشل کمیشن نے آڈیولیکس کی کارروائی پبلک کرنے کا اعلان کردیا،کمیشن کا کہنا تھا کہ کوئی حساس معاملہ سامنے آیا تو ان کیمرا کارروائی کی درخواست کا جائزہ لیں گے۔

آڈیو لیکس، عمران خان کا موقف، مکافات عمل

Posted by & filed under اداریہ.

وفاقی حکومت کی جانب سے عدلیہ کے حوالے سے ہونے والی آڈیو لیکس کے معاملے پر سپریم کورٹ کے جج جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں جوڈیشل کمیشن کے قیام پر عمران خان کا ردعمل سامنے آگیا ہے۔ اپنی ٹوئٹ میں عمران خان نے کہا کہ آڈیو لیک انکوائری کمیشن کے ضوابط میں کئی چیزیں دانستہ چھوڑی گئیں، انکوائری کمیشن میں یہ نقطہ نہیں رکھاگیاکہ وزیراعظم ہاؤس کی غیر آئینی جاسوسی میں کون ملوث ہے؟ انکوائری کمیشن میں یہ نہیں پوچھا گیا کہ حاضر سروس جج صاحبان کی غیرآئینی جاسوسی میں کون ملوث ہے؟عمران خان نے مزید کہا کہ انکوائری کمیشن کو اس انویسٹی گیشن کا اختیار ہونا چاہیے کہ سرکردہ عوامی عہدیداروں سمیت شہریوں کے ٹیلی فون کون طاقتور عناصر ریکارڈ کرتے ہیں؟

حکومتی بجٹ، سیاسی نقصان و فائدے کا تعین کرے گی

Posted by & filed under اداریہ.

حکومت کی جانب آئندہ مالی سال کے بجٹ کی تیاریاں کی جارہی ہیں۔ بجٹ میں ریلیف اور مزید ٹیکس لگانے کے معاملات زیر غور ہیں۔ بہرحال یہ بجٹ حکومتی اتحاد کیلئے کسی چیلنج سے کم نہیں کیونکہ عوام کو اس بجٹ میں زیادہ سے زیادہ ریلیف فراہم نہ کی گئی تو اس سے عوام میں موجود مہنگائی، بجلی لوڈشیڈنگ، گیس کی عدم فراہمی اور اس کے ساتھ اوور بلنگ کا معاملات سمیت دیگر سہولیات کی عدم فراہمی کا غصہ ابھر کر سامنے آئے گا اور اس کا اثر ووٹ بینک میںکمی کی صورت میں بھی نکلے گا۔

پاک ایران تعلقات میں نئی پیشرفت ، بجلی ٹرانسمیشن لائن اور بارڈر مارکیٹ کا افتتاح

Posted by & filed under اداریہ.

پاک ایران تعلقات میں اہم پیشرفت سامنے آئی ہے۔ وزیراعظم پاکستان شہباز شریف اور ایرانی صدر ابراہیم رئیسی نے پاکستان اور ایران کے درمیان سرحد پر تجارت کے فروغ کے لیے بارڈر مارکیٹ کا افتتاح کر دیا،بارڈر مارکیٹ کے قیام سے سرحد کے دونوں اطراف رہنے والے لوگوں کے لیے روزگار کے مواقع پیدا ہوں گے اور سمگلنگ کی روک تھام ہوسکے گی۔اس کے علاوہ پولان گبد ٹرانسمیشن لائن سے ایران سے 100 میگا واٹ اضافی بجلی ملے گی۔اس موقع پر وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری اور وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب بھی موجود تھیں۔ دونوں ممالک نے ایک فہرست شائع کی ہے جس کے مطابق ہم ایران سے خام مال اور کیمیکل منگوائے گا اورجو اب میں ہم اجناس لے سکیں گے۔

حکمرانوں سے لے کرنچلی سطح تک تنخواہیں، مراعات، پارلیمان اہم فیصلے کریگی؟

Posted by & filed under اداریہ.

ملک میں گزشتہ 75سالوں کے دوران طرز حکمرانی،وزرات عظمیٰ،وزرات اعلیٰ، گورنرز، وفاقی وصوبائی وزراء، بیوروکریسی سے لیکر نچلی سطح تک جو نظام کے ساتھ جڑے ہوئے ہیں شاید ہی ہمیں یہ نظیرملتی ہو کسی نے بھی یہ بات نہیں کہی کہ غریب ملک کے اہم عہدوں پر ہم فائز ہیں ہمیں وہ تمام تر مراعات جو مل رہی ہیں اس سے ہم دستبردار ہوکر محدود تنخواہ پرکام کریں مگر ایسی جرات کسی نے نہیں دکھائی اور نہ ہی پارلیمنٹ میں ایسا بل کبھی آیا کہ بھاری بھرکم تنخواہ، پروٹوکول، گاڑیاں، پیٹرول، ڈیزل سمیت ہر چیز سرکاری خزانے سے نہ دی جائے بلکہ ایک تنخواہ اور مخصوص مراعات ہی دی جائیں ۔

پی ٹی آئی کازوال، عمران خان کا غرور، قانونی ایکشن!

Posted by & filed under اداریہ.

پاکستان تحریک انصاف کی سیاست بلآخر بند گلی میں داخل ہوگئی، گزشتہ کئی ماہ سے غلط پالیسیوں پر عمل کرکے مسلسل پُرتشدد، انتشار، انارکی جیسی سیاسی فضا کو پروان چڑھایا گیا اور اس میں براہ راست خود پی ٹی آئی کے چیئرمین عمران خان اور پی ٹی آئی کی قیادت شامل رہی جن کے ویڈیوز ریکارڈپرموجود ہیں۔ خود عمران خان نے کہا تھا کہ اگر مجھے گرفتار کیاگیا یا ہماراراستہ روکاگیا تو سری لنکاجیسے حالات پیدا ہونگے، خانہ جنگی جیسا ماحول ہوگا اور یہی سب کچھ 9مئی کو ہوا۔

بلوچستان میں نیشنل گیمزکا میلہ، کھلاڑیوںکی حکومتی سرپرستی لازمی ہونی چاہئے

Posted by & filed under اداریہ.

بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ میں 19سال بعد نیشنل گیمز شروع ہوگئے ہیں۔ بلوچستان وہ واحد خطہ ہے جہاں کھیلوں سے لگاؤ بہت زیادہ رکھاجاتا ہے اور انتہائی باصلاحیت کھلاڑی موجود ہیں ۔ بلوچستان میں نامور کھلاڑی بھی پیدا ہوئے جنہوں نے ملکی اور عالمی سطح پر مختلف کھیلوں کے ذریعے صوبے اور ملک کا نام روشن کیا۔ چند ایک کے علاوہ دیگر تمام کھیلوں میں نوجوان بڑھ چڑھ کر حصہ لیتے ہیں ماضی اس بات کی گواہ ہے کہ بلوچستان میں محکمہ جاتی فٹبال ٹورنامنٹ منعقد ہوتے تھے تو مالی باغ میں عوام کا جم غفیر لگارہتا تھا ۔اسی طرح دیگر اضلاع میں بھی فٹبال کے دلدادہ بہت زیادہ ہیں۔