ریکوڈک منصوبہ،وفاقی حکومت مشکل میں پڑسکتی ہے؟

Posted by & filed under اداریہ.

ریکوڈک منصوبہ بل کی منظوری کی بعد سیاسی پارہ بڑھ گیا ہے۔ وفاقی حکومت میں موجود بی این پی اور جمعیت علمائے اسلام نے اپنا احتجاج بھی ریکارڈ کرایا ہے اور اس حوالے سے سخت گیر مؤقف اختیار کیا ہے کہ اگر ریکوڈک منصوبے پر بلوچستان کے مفادات کے برعکس فیصلہ کیا گیا تو حکومت کے ساتھ مزید چلنا مشکل ہوگا مگر یہ جمعیت کے لیے بڑا چیلنج ثابت ہوگا کیونکہ اس وقت مرکزی حکومت پی ڈی ایم کی چھتری تلے چل رہی ہے جس کے سربراہ جمعیت علمائے اسلام کے قائد مولانا فضل الرحمان ہیں اور اس وقت سب سے زیادہ مشکل وقت مولانا فضل الرحمان پر آیا ہے کہ وہ اپنے اتحادیوں کو کس طرح اکٹھا رکھ سکے گا۔اس وقت جو ریکوڈک کے حوالے سے سیاسی کشیدگی اتحادیوں کے درمیان پیدا ہوئی ہے۔

ریکوڈک منصوبہ بل، بلوچستان کی قوم پرست جماعتیں سراپااحتجاج

Posted by & filed under اداریہ.

بلوچستان کے ساتھ وفاقی حکومت پھرکوئی واردات کرنے جارہی ہے۔ماضی سامنے ہے کہ کس طرح سے بلوچستان کے میگامنصوبوں کو مال مفت دل بے رحم سمجھ کر کمپنیوں کے حوالے کرکے منافع کمایا گیا اور ذاتی طور پر بھی اس سے مستفید ہونے کی ایک طویل تاریخ ہے کہ کس طرح سے سیاسی اور دیگر بڑی شخصیات مختلف منصوبوں میں اپنا ہاتھ صاف کرتے رہے ہیں اور یہ انکشافات خود وفاقی حکومتوں میں شامل شخصیت ایک دوسرے پر الزامات لگاکر کرتے ہیں۔ بلوچستان کے معدنی وسائل کے لوٹ مار کا سلسلہ دہائیوں سے چل رہا ہے۔

بلوچستان کے ڈومیسائل کامعاملہ، وفاقی محکموں میں بھرتی کون ہورہاہے؟

Posted by & filed under اداریہ.

بلوچستان میں پچھلی کئی دہائیوں سے دیگر صوبوں سے آنے والے آفیسران کی ترجیح دیگرصوبوں کے باشندوں کے ڈومیسائل سمیت دیگر دستاویزات یہاں سے بنانا ہے جس کا بنیادی مقصد یہی ہے کہ مستقبل میں جب وہ ریٹائرڈ ہوجائیں تو وہ ذاتی طور پر اس سے فائدہ حاصل کرسکیں۔ وفاقی محکمے ان کے اہداف میں خاص کر شامل ہوتے ہیں ۔

روس یوکرین جنگ، ایٹمی ہتھیار،حملوں کاخطرہ!

Posted by & filed under اداریہ.

دنیا کوپہلے سے ہی بہت سارے چیلنجز کا سامنا ہے ان حالات میںیہ کسی بہت بڑے جنگ کی متحمل نہیںہوسکتی ۔ روس یوکرین جنگ کی وجہ سے دنیا میں بلاک بننا شروع ہوگئے ہیں کشیدگی بڑھتی جارہی ہے پابندیوں کا ایک سلسلہ بھی چل رہا ہے مختلف ممالک اور کمپنیوں پر پابندیاں عائد کی جارہی ہیں جس سے دنیا میں معاشی بحران کا مسئلہ پھر سراٹھائے گا جس کی وجہ سے پوری دنیا اس کی لپیٹ میں آجائے گی۔ بہرحال اب تو ایٹمی حملوں کا تذکرہ سامنے آرہا ہے یہ خطرناک حالات کی طرف اشارہ ہے کہ کسی بھی وقت حالات بہت زیادہ خراب ہوسکتے ہیں، مشرقی اور مغربی یورپ بہت بڑی جنگ میں پھنس جائے گی۔ اس سے پہلے کہ بڑے حملے ہونا شروع ہوجائیں ،اسے روکنے کے لیے اقوام متحدہ، عالمی انسانی حقوق کے اداروں سمیت دیگرکو کردار ادا کرنا ہوگا۔

روس یوکرین جنگ، ایٹمی ہتھیار،حملوں کاخطرہ!

Posted by & filed under اداریہ.

دنیا کوپہلے سے ہی بہت سارے چیلنجز کا سامنا ہے ان حالات میںیہ کسی بہت بڑے جنگ کی متحمل نہیںہوسکتی ۔ روس یوکرین جنگ کی وجہ سے دنیا میں بلاک بننا شروع ہوگئے ہیں کشیدگی بڑھتی جارہی ہے پابندیوں کا ایک سلسلہ بھی چل رہا ہے مختلف ممالک اور کمپنیوں پر پابندیاں عائد کی جارہی ہیں جس سے دنیا میں معاشی بحران کا مسئلہ پھر سراٹھائے گا جس کی وجہ سے پوری دنیا اس کی لپیٹ میں آجائے گی۔ بہرحال اب تو ایٹمی حملوں کا تذکرہ سامنے آرہا ہے یہ خطرناک حالات کی طرف اشارہ ہے کہ کسی بھی وقت حالات بہت زیادہ خراب ہوسکتے ہیں، مشرقی اور مغربی یورپ بہت بڑی جنگ میں پھنس جائے گی۔ اس سے پہلے کہ بڑے حملے ہونا شروع ہوجائیں ،اسے روکنے کے لیے اقوام متحدہ، عالمی انسانی حقوق کے اداروں سمیت دیگرکو کردار ادا کرنا ہوگا۔

روس یوکرین جنگ، ایٹمی ہتھیار،حملوں کاخطرہ!

Posted by & filed under اداریہ.

دنیا کوپہلے سے ہی بہت سارے چیلنجز کا سامنا ہے ان حالات میںیہ کسی بہت بڑے جنگ کی متحمل نہیںہوسکتی ۔ روس یوکرین جنگ کی وجہ سے دنیا میں بلاک بننا شروع ہوگئے ہیں کشیدگی بڑھتی جارہی ہے پابندیوں کا ایک سلسلہ بھی چل رہا ہے مختلف ممالک اور کمپنیوں پر پابندیاں عائد کی جارہی ہیں جس سے دنیا میں معاشی بحران کا مسئلہ پھر سراٹھائے گا جس کی وجہ سے پوری دنیا اس کی لپیٹ میں آجائے گی۔ بہرحال اب تو ایٹمی حملوں کا تذکرہ سامنے آرہا ہے یہ خطرناک حالات کی طرف اشارہ ہے کہ کسی بھی وقت حالات بہت زیادہ خراب ہوسکتے ہیں، مشرقی اور مغربی یورپ بہت بڑی جنگ میں پھنس جائے گی۔ اس سے پہلے کہ بڑے حملے ہونا شروع ہوجائیں ،اسے روکنے کے لیے اقوام متحدہ، عالمی انسانی حقوق کے اداروں سمیت دیگرکو کردار ادا کرنا ہوگا۔ \

بلوچستان کے میگامنصوبے اور ترقی کا انتظار

Posted by & filed under اداریہ.

سپریم کورٹ نے ریکوڈک سے متعلق کیس کا محفوظ فیصلہ سناتے ہوئے نئے ریکوڈک معاہدے کو قانونی قرار دے دیا۔چیف جسٹس سپریم کورٹ عمر عطا بندیال نے 13 صفحات پر مشتمل مختصر رائے سنا دی۔ سپریم کورٹ کی جانب سے سنائے گئے فیصلے میں کہا گیا کہ ریفرنس میں دو سوالات پوچھے گئے جبکہ معدنی وسائل کی ترقی کے لیے سندھ اور خیبر پختونخوا حکومت قانون بنا چکی ہے۔فیصلے میں کہا گیا کہ قانون میں تبدیلی سندھ اور خیبر پختونخوا کا حق ہے اور آئین خلاف قانون قومی اثاثوں کے معاہدے کی اجازت نہیں دیتا تاہم صوبے معدنیات سے متعلق قوانین میں تبدیلی کر سکتے ہیں۔نئے ریکوڈک معاہدے میں کوئی غیر قانونی بات نہیں اور یہ معاہدہ ماحولیاتی حوالے سے بھی درست ہے۔ بیرک کمپنی نے یقین دلایا ہے کہ تنخواہوں کے قانون پر مکمل عمل ہو گا اور مزدوروں کے حقوق کا مکمل خیال رکھا جائے گا۔

ملک میںسیاسی کشیدگی، سیلاب متاثرین کے مسائل کون حل کرے گا؟

Posted by & filed under اداریہ.

بلوچستان اور سندھ میں سیلاب متاثرین کی مشکلات میں تاحال کمی نہیں آسکی ہے، متاثرین ایک طرف شدید سردی میں آسمان تلے زندگی گزارنے پر مجبور ہیں خوراک اور ادویات کی کمی کو بہت زیادہ ہے جس تندہی کے ساتھ متاثرین کی بحالی کی باتیں کی جارہی تھیں اس طرح کی تیزی دیکھنے کو نہیں مل رہی بلکہ شکایات سامنے ضرور آرہی ہیں کہ اب بھی سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں متاثرین پریشان حال ہیں، بہت سے چیلنجز کا سامنا کررہے ہیں خاص کر موسم سرما کی آمد کے ساتھ متاثرین دہرے عذاب میں مبتلا ہوگئے ہیں ،سردی سے بچاؤ کے لیے گرم کپڑے، کمبل، خیمے، ادویات سمیت دیگر ضروری اشیاء کی قلت ہے جس کے باعث متاثرین مختلف بیماریوں میں مبتلا ہورہے ہیں۔ سندھ اور بلوچستان میں ملیریا میں مبتلا افراد کی شرح میں اضافہ ریکارڈ کیا جا رہا ہے جس کے باعث یونیسیف کی مدد لی گئی ہے۔

حالیہ سیاسی ہلچل، وفاق اور پنجاب میں تبدیلی پر سوالات!

Posted by & filed under اداریہ.

ملک میں سیاست کس سمت جائے گی سب کی نظریں اسی پر لگی ہوئی ہیں جس طرح سے ق لیگ کے اہم رہنماؤں وزیراعلیٰ پنجاب پرویزالہٰی اور ان کے صاحبزادے مونس الہٰی نے انکشاف کیا ہے کہ انہیں پنجاب میں پی ٹی آئی کا ساتھ دینے کے لیے سابق آرمی چیف جنرل قمرجاوید باجوہ نے کہا تھا اور یہ کہ ان سے مسلسل رابطے جاری تھے۔

بلوچستان میں شدید سردی، سیلاب متاثرین کیلئے بڑاعذاب

Posted by & filed under اداریہ.

بلوچستان شدید سردی کی لپیٹ میں ہے سردی کی آمد کے ساتھ ہی شہریوں کو بہت سے مسائل کا سامناکرناپڑتا ہے خاص کر گیس تو ناپید ہوجاتی ہے لوگ کھانے پکانے اور سردی سے بچاؤ کے لیے کوئلہ کااستعمال کرتے ہیں مگر اس وقت سب سے زیادہ مسئلہ سیلاب متاثرین کا ہے جن کے سروں پر چھت نہیں، وہ کیمپوں میں رہ رہے ہیں یا دیگر خیمہ بستیوں میں رہائش پذیر ہیں ان کے لیے زندگی عذاب بن چکی ہے۔ آمدہ اطلاعات کے مطابق سیلاب متاثرین شدید سردی کے سبب دہرے عذاب میں مبتلاہوکر رہ گئے ہیں پہلے سے ہی ان کے پاس گزربسر کے لیے کوئی چیز موجود نہیں، امداد پر ان کی زندگی گزررہی ہے۔