توانائی بچت کابوجھ عام لوگوںپر،سرکاری خزانے کابے دریغ استعمال کیوں؟

Posted by & filed under اداریہ.

ملک میں توانائی کا بحران گزشتہ کئی برسوں سے چل رہا ہے، تاجر اور عوام کو بجلی پہلے سے ہی شیڈول کے مطابق فراہم نہیں کی جارہی ہے، غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ کے باعث تاجر اور شہری متعدد بار اپنااحتجاج ریکارڈ کراچکے ہیں مگر اس کے باوجود ملک میں بجلی کی فراہمی ایک بہت بڑا مسئلہ بن چکی ہے ۔

باپ اور پیپلزپارٹی کا ملاپ، بلوچستان کی سیاست ماضی ، حال اور مستقبل

Posted by & filed under اداریہ.

بلوچستان میں تیزی سے بدلتی سیاسی صورتحال کوئی نئی بات نہیں ہے ماضی سے لے کر اب تک بلوچستان میں ایک مخصوص طبقہ ہر وقت حکمران جماعت کے ساتھ چلنے کی خواہش مند رہی ہے اب وہ قوم پرست جماعتیں ہوں یا مرکزی جماعتیں ان کی ترجیحات یہی رہی ہیںکہ ہوا کا رخ کس طرف ہے وہ اسی مناسبت سے اپنا سیاسی فیصلہ کرتے ہیں اور ہر دور میں حکومت کا حصہ بنتے آرہے ہیں، ان کی خواہش اہم عہدوں پر فائز ہونا ہے گوکہ اس میں ماضی کے تجربات بھی شامل ہیں کہ بلوچستان میں سیاسی انجینئرنگ کے ذریعے کس طرح سے سیاسی وفاداریاں تبدیل کرائی گئیں، حکومتوں کو چلتا کیا گیا ،عدم اعتماد کی تحریک کبھی لائی گئی تو کبھی گورنر راج نافذ کیا گیا ۔

بلوچستان سیلاب متاثرین کی فریادیں، وزیراعظم متاثرین کی بحالی کیلئے پُرعزم

Posted by & filed under اداریہ.

بلوچستان میں سیلاب سے بڑے پیمانے پر جانی ومالی نقصانات ہوئیہیں اور اب تک بعض علاقوں میں صورتحال بہتر نہیں ہے، ایسے اضلاع بھی ہیں جہاں پر سیلابی ریلوں کے باعث پُل بہہ جانے کی وجہ سے ٹریفک بحال نہیں ہوسکی ہے ، ٹرانسپورٹرز اور شہریوں کو بہت زیادہ اذیت کا سامنا کرناپڑرہا ہے، بجلی کے کھمبے گرنے کی وجہ سے علاقے تاریکی میں ڈوبے ہوئے ہیں، لوگوں کے مکانات ، زمینیں، مال مویشی ختم ہوگئے ۔یہ تاریخ کی بہت بڑی آفت تھی جس نے بہت ساری تباہی مچاہی اور اب تک سیلاب متاثرین کرب سے گزررہے ہیں ،شدید سردی کے باعث کھلے آسمان تلے، خیموں میں بچے، بزرگ اور خواتین بیمار پڑرہے ہیں ،معمولات زندگی مفلوج ہے ، گیس پائپ لائن متاثر ہوئے ہیں گیس کی سپلائی مکمل بحال نہیں ہوسکی ہے جس پر بلوچستان اسمبلی میں احتجاج بھی ریکارڈ کرایا جاچکا ہے ۔

قومی سلامتی کمیٹی اجلاس، امن اورخوشحالی اہم ترجیح

Posted by & filed under اداریہ.

ملکی حالات کے پیش نظر قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس طلب کرنا انتہائی ضروری تھا جس کے متعلق بارہا بتایاجارہا تھا کہ حالیہ دہشت گردی اور معاشی صورتحال پر قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس ناگزیر ہوچکا ہے کیونکہ ملک کو موجودہ چیلنجز اور بحرانات سے نکالنے کے لیے اہم اور غیر معمولی فیصلے انتہائی ضروری ہیں جس میں تمام اسٹیک ہولڈرز ،ادارے مشترکہ طور پر اپنی رائے دیتے ہوئے ایک روڈ میپ تیار کریں تاکہ اس پر فوری عملدرآمد شروع کیاجاسکے ۔بلآخر قومی سلامتی کمیٹی کے دو اجلاس ہوئے وزیراعظم شہباز شریف کی زیرصدارت قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر سمیت اعلیٰ عسکری و سول حکام نے شرکت کی۔

ملک میں بحرانات، شدیدسردی میںگیس غائب، کوئی ذمہ داری لینے کوتیارنہیں

Posted by & filed under اداریہ.

ملک کے شہری گیس کا انتظار نہ کریں متبادل ذرائع تلاش کریں ، حکومت اور گیس کمپنی کی جانب سے طفل تسلیاں جاری رہینگی مگر گیس نہیں ملے گی۔ توانائی بحران کا تذکرہ پہلے ہی حکومت کرچکی ہے جس کی وجہ سے گیس کمپنی کو ایک اورموقع فراہم ہوگیا ہے، ویسے بھی پہلے سے سوئی سدر ن گیس کمپنی گیس فراہم نہیں کررہی تھی ،اب توانائی بحران کا ایک بہانہ ہاتھ آنے کے بعد ان کے پاس جواز بہت زیادہ ہے شکایات اور احتجاج کرنے سے اپنے ہی شہریوں کو اذیت میں ڈالنے کا کوئی فائدہ نہیں کیونکہ شاہراہوں ، سڑکوں پر دھرنا دینے والے اگر متاثرین ہیں تو اسی طرح شاہراہوں اور سڑکوں پر گھنٹوں خواری کاٹنے والے بھی گیس سے محروم شہری ہیں۔

2023ء سیاسی ومعاشی حوالے سے اہم ، عام انتخابات وسیاسی توڑجوڑپرزور!

Posted by & filed under اداریہ.

ملک میں 2023ء سیاسی تبدیلی کا سال ثابت ہوگا ویسے ہی عام انتخابات قریب آتے ہی سیاسی جماعتوں کی تمام تر توجہ پارٹی کو مضبوط بنانے پر مرکوز ہوجاتی ہے جس میں ہدف اہم سیاسی شخصیات ہوتے ہیں سیاسی جماعتوں کی کوشش ہوتی ہے کہ حلقے کے بااثرافراد کو پارٹی میں شامل کرسکیں۔

ملک میں 2022ء کیسارہا؟نئے سال میں کیا ہوگا؟

Posted by & filed under اداریہ.

ملک میں 2022ء کا سال بھی سیاسی اور معاشی حوالے سے کوئی خاص نہیں رہا۔ سیاسی تبدیلیاں آتی ر ہیں، سیاسی عدم استحکام کی وجہ سے معیشت پر منفی اثرات مرتب ہوئے۔ پی ٹی آئی کی تبدیلی سرکار نے بہت سے وعدے کئے تھے جن میں سے کوئی بھی پورا نہیں ہوا البتہ یوٹرن بہت لیے گئے۔

دھڑے بندی کا شکار ایم کیو ایم پاکستان پاور میں آنے کیلئے متحرک ہوگئی!

Posted by & filed under اداریہ.

ایم کیو ایم سندھ کے شہری خاص کر اردو بولنے والوں کی ایک منظم جماعت کے طور پر اپنی ایک تاریخ اور پہچان رکھتی ہے۔ اردو بولنے والوں کی نمائندگی کی دعویدار جماعت گزشتہ چند برسوں سے بدترین سیاسی حالات کا سامنا کررہی ہے جس کی ایک وجہ دھڑے بندی اور دوسرا اندرون خانہ اختلافات ہیں، انہی دو اہم وجوہات کے باعث ایم کیو ایم زوال کی طرف گیا اور اس کی ووٹ بینک تقسیم ہوگئی۔

بلوچستان کے مسائل کو طاقت کی بجائے مذاکرات سے حل کرنا ضروری ہے

Posted by & filed under اداریہ.

گوادر میں دھرنے پر تشدد کے بعد دفعہ 144نافذ کردیا گیا ہے۔ بنیادی سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ کیا پکڑدھکڑ ،گرفتاریاں، تشدد، پابندیاں مسئلے کا حل ہیں اور یہ دیرپا ثابت ہوسکتاہے؟ یقینا نہیں کیونکہ بلوچستان میںجب بھی کسی مسئلے کے حل کے لیے طاقت کا استعمال کیا گیا تو اس کا نتیجہ آج ہمارے سامنے ہے۔ بلوچستان کے اتنے سارے مسائل ہیں کہ کسی ایک کو اٹھایا جائے تو وہ بھی پہاڑ نما دکھائی دے گا کیونکہ بروقت مسائل کے حل کو کبھی بھی ترجیح نہیں دی گئی اور تاخیری حربوں کے ذریعے مسائل کو الجھادیا گیا، انہیںحل کرنے کی کوشش نہیں کی گئی اور نہ ہی مستقل پالیسی بنائی گئی کہ کس طرح سے بلوچستان میں موجود سیاسی، معاشی جو خاص کر بڑے معاملات ہیں ان کو حل کرکے حالات کو بہترکیاجائے۔ گوادرھرنے سے قبل بھی بلوچستان میں بہت سارے مسائل پر مظاہرے ہوئے، چھوٹے سے لے کر بڑے مسائل پر لوگ سڑکوں پر نکلے ۔

گوادردھرنا،پی ٹی آئی دھرنا، قانون کامعیار کیاہے؟

Posted by & filed under اداریہ.

’’گوادرحق دو تحریک‘‘ کے رہنماؤں اور دیگر کے خلاف کریک ڈاؤن، تشدد،گرفتاریوں کے خلاف شدید ردعمل سامنے آرہا ہے،بلوچستان کے بیشتر علاقوں خاص کر کیچ میں احتجاجی مظاہرے اور شٹر ڈاؤن ہڑتال کا سلسلہ جاری ہے۔ سیاسی ،مذہبی جماعتوں سمیت سول سوسائٹی کی جانب سے بھی احتجاج اور مذمت کی جارہی ہے۔ بہرحال گوادر حق دو تحریک کے متعلق حکومت کی جانب سے جو مؤقف دیا گیا ہے اسے کل اسی اداریہ میں تحریرکیا گیا تھا جبکہ حق دو تحریک کی جانب سے بھی یہی بتایاجارہا ہے کہ ہم پُرامن احتجاج پر یقین رکھتے ہیں اور ہم نے پہلے بھی حکومت کے ساتھ مذاکرات اور بات چیت کی تھی۔