گوادراورمکران ڈویژن کے عوام کے دیرینہ مسائل، تشدد پر مذاکرات کو ترجیح دی جائے

Posted by & filed under اداریہ.

گوادر میں ’حق دو تحریک‘ کے رہنماؤں کی گرفتاری کے خلاف احتجاج شدت اختیار کرگیا۔ گوادر کے علاوہ دیگر علاقوں میں بھی احتجاجی مظاہرے اور ریلیاں نکالی جارہی ہیں جس کے باعث معمولات زندگی منجمد ہوکر رہ گئی ہیں۔پولیس نے ’حق دو تحریک‘ کے کیمپ پر اتوار کی شب کارروائی کی تھی جس میں حسین واڈیلا سمیت متعدد افراد کو گرفتار کر لیا تھا۔ گوادر میں لوگوں کی بڑی تعداد شہر میں احتجاج کے لیے نکل آئی جن کو منتشر کرنے کے لیے پولیس نے لاٹھی چارج کیا۔’حق دو تحریک‘ کے سربراہ مولانا ہدایت الرحمان نے گوادر میں صورتحال کی ذمہ داری حکومت پر عائد کرتے ہوئے کہا کہ لوگوں کے جائز مطالبات کو تسلیم کرنے کی بجائے حکومت نے تشدد کا راستہ اختیار کیا۔’حق دو تحریک‘ کے رہنماؤں کے ساتھ بلوچستان کے وزیر داخلہ میر ضیاء اللہ لانگو کی قیادت میں ایک حکومتی وفد نے اس سے قبل مذاکرت کیے تھے جس میں خاطر خواہ پیش رفت نہیں ہوئی تھی۔جبکہ حکومت بلوچستان نے گوادر کی موجودہ صورتحال کی ذمہ داری ’حق دو تحریک‘ پر عائد کرتے ہوئے کہا کہ مظاہرین کی جانب سے پورٹ کو بند کرنے کی کوشش کی گئی جس پر پولیس کو محدود کارروائی کرنی پڑی۔ ’حق دو تحریک‘ کی جانب سے دوسری مرتبہ مطالبات کے حق میں گوادر شہر میں احتجاج کا سلسلہ 27 اکتوبر سے شروع کیا گیا تھا۔’حق دو تحریک‘ کے رہنماؤں کے مطابق حکومت کی جانب سے مذاکرات کے حوالے سے بات چیت کے لیے نہ آنے پر گوادر شہر میں پورٹ اور ایئرپورٹ کے سامنے دھرنا دینے کے علاوہ ریلیاں بھی نکالی گئیں جن میں خواتین کی ایک بڑی تعداد بھی ریلی میں شامل تھی۔’حق دو تحریک‘ کے سربراہ مولانا ہدایت الرحمان کا کہنا ہے کہ جب حکومت نے لوگوں کے احتجاج کو اہمیت نہیں دی تو ایک اور احتجاجی دھرنا کیمپ ایکسپریس وے پر گوادر پورٹ کے قریب قائم کیا گیا۔ایکسپریس وے پر احتجاجی کیمپ کو قائم کرنے کے باعث پورٹ کو جانے والے تمام اہم راستے بند ہوگئے۔

بلوچستان میں گیس غائب، سوئی گیس حکام کاناروارویہ

Posted by & filed under اداریہ.

بلوچستان میں شدید سردی کے دوران گیس اور بجلی کے غیراعلانیہ لوڈشیڈنگ کی وجہ سے معمولات زندگی بری طرح متاثر ہوکر رہ گئے ہیں، کوئٹہ سمیت دیگر سرد علاقوں میںدرجہ حرارت منفی پانچ سے دس تک پہنچ گئی ہے اس صورتحال میں گیس نہ ہونا ظلم کی انتہاء ہے۔ بلوچستان گیس سپلائی کرنے والا بڑا صوبہ ہے ،سوئی گیس پورے ملک میں فراہم کی جاتی ہے مگر بدقسمتی سے یہی سوئی گیس جو ڈیرہ بگٹی کے ضلع سے دہائیوں سے نکل رہی ہے جو ملک بھرکی صنعتوں سمیت دیگر شہروں کی صارفین کی ضروریات پوری کررہی ہے مگر بلوچستان اس سے آج تک محروم ہے، اورجن چند علاقوں کو گیس فراہم کی جاتی ہے وہاں بھی گیس پریشر نہ ہونے کے برابر ہے دیگریہ کہ گیس لوڈشیڈنگ کا کوئی وقت نہیں ،خاص کر سردی کی آمد کے ساتھ ہی گیس ناپید ہوجاتی ہے لوگ لکڑیوں سے سردی سے بچاؤ کا انتظام کرتے ہیں۔ افسوس ہی کیاجاسکتا ہے کہ بارہا اس اہم مسئلے کی جانب توجہ دلانے کے باوجود بلوچستان کے عوام کو گیس فراہم نہیں کی جاتی ۔اس کے ساتھ زیادتیوںکی ایک سلسلہ یہ بھی ہے کہ گیس رائلٹی کی مد میں صوبے کورقم نہیں ملتی جو واجب الادہے ۔

ملک میں سیاسی استحکام اور معیشت کامسئلہ، عوام پریشان

Posted by & filed under اداریہ.

ملک میں جب تک سیاسی استحکام اور معیشت پر گرینڈ ڈائیلاگ نہیں کیاجائے گا مسائل بڑھتے ہی جائینگے اس وقت موجودہ حالات جس طرح چل رہے ہیں ,معیشت پر بہت برے اثرات مرتب کرر ہے ہیں۔ معیشت کی ابتر صورتحال کا خمیازہ عوام کو ہی بھگتنا پڑتا ہے ٹیکسز کا بوجھ پہلے سے ہی اٹھارہے ہیں اشیاء خوردونوش کی قیمتیں روز مہنگی ہوتی جارہی ہیں۔ گوشت، سبزی، پھل ہر وہ چیز جو روز مرہ لوگ استعمال کرتے ہیں ان میں کمی کے کوئی آثار دکھائی نہیں دے رہے ۔ ماضی اور موجودہ حکومتوں کی جانب سے ملبہ ایک دوسرے پر ڈالنا معمول بن گیا ہے لوگوں کے ذہنوں میں یہ بات نقش ہوچکی ہے کہ کوئی بھی جماعت بدترین حالات کی ذمہ داری نہیں اٹھاتی البتہ اچھے کاموں اور تختی لگانے کا کریڈٹ پہلے لیاجاتا ہے۔

بلوچستان اورسندھ حکومت کا بدامنی کیخلاف جنگ،نظریںوفاقی حکومت پر !

Posted by & filed under اداریہ.

گزشتہ روز اسلام آباد بہت بڑی تباہی سے بچ گیا ،بروقت پولیس نے خود کش حملہ آوروں کو گاڑیوں کے اندر روک لیا، پولیس نے جب پوچھ گچھ کی تو ایک حملہ آور گاڑی کی طرف کاغذات کے لیے گیا اور پھر گاڑی کو بارودسے اڑادیا۔ یقینا دہشت گردوں کا ہدف اسلام آباد کے اندر سیکیورٹی ادارے اور عوامی ہجوم تھا، خدانخواستہ یہ حملہ آور داخل ہونے میں کامیاب ہوجاتے تو بہت بڑی تباہی پھیلاتے ۔بہرحال اللہ پاک نے کرم کیا انسانی جانیں ضایع ہونے سے بچ گئیںالبتہ پولیس اہلکاروں نے جانوں کی قربانی دیتے ہوئے اسلام آباد کو دہشت گردی کے بڑے سانحے سے بچالیاجس پر ان کی قربانی قابل تعریف ہے۔

پنجاب میں پاور پالیٹکس، مرکز کا حصول اصل مقصد ہے

Posted by & filed under اداریہ.

ملک کے سب سے بڑے صوبے میں اس وقت ایک آئینی اور سیاسی بحران موجود ہے۔ وفاق اور صوبائی حکومت آمنے سامنے ہیں 8 ماہ سے زائد وقت گزرنے کے باوجود کشیدگی کم ہونے کی بجائے مزید شدت اختیار کرتی جارہی ہے۔

ملک میںبدامنی،غیرقانونی طورپرمقیم غیرملکی باشندوں کی واپسی ضروری

Posted by & filed under اداریہ.

ملک میں معیشت اور امن وامان کی خرابی کا ایک بڑا عنصر غیر قانونی طور پر رہائش پذیر غیرملکی باشندے ہیں جو ملک میں غیر قانونی طور پر داخل ہوجاتے ہیں اور پھر مختلف شہروں میں کاروبار کرتے ہیں مگران میں سے بعض عناصر دہشت گردی ، اسٹریٹ کرائم کی وارداتوں کے ذریعے ملک میں انتشار اوربدامنی پھیلاتے ہیں ۔یہ سلسلہ دہائیوں سے جاری ہے۔

سیاسی ہلچل، سیلاب متاثرین کی دادرسی کون کرے گا؟

Posted by & filed under اداریہ.

ملک میں ایک طرف سیاسی ہلچل جاری ہے تو دوسری جانب بہت سارے مسائل پس پشت چلے جارہے ہیں جن کابراہ راست تعلق عوام سے ہے یقینا سیاسی بحران سے بھی ملک میں انتشار پیدا ہوتا ہے تو اس کا خمیازہ بھی عوام کو ہی بھگتنا پڑتا ہے۔

کاروبارکی بندش، تاجربرادری کاردعمل، توانائی بحران کب حل ہوگا؟

Posted by & filed under اداریہ.

ملک میں توانائی بحران پر قابو پانے کے لیے ایک بار پھر تجارتی مراکز کو رات 8بجے جبکہ شادی ہالز کو رات 10بجے بندکرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے جس کا بنیادی مقصد توانائی کی بچت ہے۔ اس فیصلے کو یقینا تاجر برادری تسلیم نہیں کرے گی کیونکہ کراچی سمیت بڑے شہروں میں تجارتی سرگرمیوں سمیت شادی ہالز رات دیر تک کھلے رہتے ہیں۔

عمران خان کا نیوٹرل پر بڑا یوٹرن، اسٹیبلشمنٹ سے توقعات

Posted by & filed under اداریہ.

سابق وزیراعظم عمران خان گزشتہ 8 ماہ سے یہی بتاتے آرہے ہیں کہ نیوٹرل کا مفہوم اور اس کی تشریح کیا ہے، جانور، میر صادق ،میر جعفر، سازشی، چوکیدار، چور کا رکھوالا کے ان تمام القابات سے وہ مسلسل ہر فورم پر اپنے خلاف عدم اعتماد کی تحریک سے لے کر کرسی جانے کے بعد تک نوازتے رہے ہیں ۔گزشتہ روز انہوں نے بیان دیا کہ مجھے خوشی ہوگی کہ اسٹیبلشمنٹ نیوٹرل رہے کیونکہ اس سے ہماری فوج کا وقار بلند اور ادارہ مضبوط ہوگا۔ عمران خان کے اس بڑے یوٹرن سے کسی طرح کی حیرانگی کسی کو نہیں ہوگی کیونکہ عمران خان یوٹرن کو سیاسی حکمت اور بہترین پالیسی بتاتے ہیں جس کا اعتراف وہ خود متعدد بار کرچکے ہیں۔

پاک افغان سرحد چمن پر اشتعال انگیزی، افغان حکام مثبت پالیسی اپنائیں

Posted by & filed under اداریہ.

پاک افغان سرحد چمن پر ایک بار پھر فائرنگ کاواقعہ پیش آیا ہے جس سے حالات مزید کشیدگی کی طرف بڑھ رہے ہیں ۔ایک طویل جنگ کے بعد افغانستان میں امن کے قیام کے لیے سب کوشاں تھے جبکہ پاکستان نے اول روز سے افغانستان میں دیرپا امن اور استحکام کے حوالے سے ہر فورم پر بات کی ہے کہ افغانستان میں امن خطے کے لیے انتہائی ضروری ہے مگر افسوس کہ اب حکومتی تبدیلی اور امریکہ اوراس کے اتحادیوں کے انخلاء کے بعد مسلسل افغانستان کی سرزمین سے پاکستانی سرحد پر شہری آبادی کو نشانہ بنایاجارہا ہے جس سے قیمتی جانیں جارہی ہیں اور یہ کوئی اچھا عمل نہیں ہے اس سے یقینا جوابی حملے بھی ہونگے کیونکہ پاکستان بھی اپنی سرزمین کا دفاع لازمی کرے گا۔