کوئٹہ: منظوری صوبائی کابینہ کے تیسرے اجلاس میں دی گئی بلوچستان کابینہ نے سرکاری ملازمت کے لیے عمر کی بالائی حد 35 سال مقرر کردی ہے۔
بلوچستان ، سرکاری ملازمت کیلئے عمر کی بالائی حد 35سال مقرر
روزنامہ آزادی | وقتِ اشاعت :
روزنامہ آزادی | وقتِ اشاعت :
کوئٹہ: منظوری صوبائی کابینہ کے تیسرے اجلاس میں دی گئی بلوچستان کابینہ نے سرکاری ملازمت کے لیے عمر کی بالائی حد 35 سال مقرر کردی ہے۔
روزنامہ آزادی | وقتِ اشاعت :
تربت : نیشنل پارٹی کے مرکزی صدر و سابق وزیراعلیٰ بلوچستان ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ کی بزنجو ہائوس کراچی میںپارٹی کے مرکزی رہنماء اور بزنجو قبیلہ کے سربراہ سردار اسلم جان بزنجو سے اہم سیاسی بیٹھک ، سیاسی صورتحال اور متوقع الیکشن الائنسز پر تبادلہ خیال اور بعض اہم سیاسی معاملات پر سردار اسلم جان کو اعتماد میں لیا،
روزنامہ آزادی | وقتِ اشاعت :
کوئٹہ+اسلام آباد: نیشنل پارٹی کے صوبائی صدر و سابق وزیر میر رحمت صالح بلوچ نے الیکشن کمیشن آف پاکستان اسلام آباد میں پنجگور کو دوبارہ پہلی والی پوزیشن یعنی دو نشستوں پر متعین و بحال کرنے پر تہنیتی خط پیش کیا۔
روزنامہ آزادی | وقتِ اشاعت :
کوئٹہ : نگران صوبائی وزیر اطلاعات جان اچکزئی نے کہا ہے کہ صوبائی کابینہ نے رائٹ ٹو انفارمیشن کمیشن بنانے کی منظوری دے دی ہے.
روزنامہ آزادی | وقتِ اشاعت :
کوئٹہ: بلو چستان نیشنل پارٹی کے سربراہ سر دار اختر جان مینگل نے کہا ہے۔
روزنامہ آزادی | وقتِ اشاعت :
کوئٹہ: سابق وفاقی وزیر ونگران وزیر اعلی وزیرا علی بلوچستان میر نصیر مینگل نے کہا ہے۔
روزنامہ آزادی | وقتِ اشاعت :
کوئٹہ; حکومت کے خلاف تقاریر پر بلوچستان نیشنل پارٹی کے رہنمائوں کے خلاف مقدم درج کرلیا گیا۔
روزنامہ آزادی | وقتِ اشاعت :
کوئٹہ: بلوچستان بار کونسل کے جاری ایک بیان میں بی این پی مینگل کے مرکزی خواتین سیکرٹری شکیلہ نوید دہوار سمیت پارٹی کے خواتین کارکنوں اور ضلعی صدر غلام نبی مری کے جھوٹی ایف آئی آر کے اندراج کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا .
روزنامہ آزادی | وقتِ اشاعت :
کوئٹہ: بلو چستان نیشنل پارٹی کے سربراہ سر دار اختر جان مینگل نے کہا ہے کہ پرامن احتجاج پر ہمارے پارٹی ورکز کیخلاف مقدمہ درج کیا گیا ہے پہلے روز سے کہہ رہا ہوں یہ نگران حکومت نہیں مارشلا کا دوسرا نام ہے۔ یہ بات انہوں نے پیر کو اپنے ایک ٹوئٹ میں کہی۔
روزنامہ آزادی | وقتِ اشاعت :
خضدار : سرکاری طور پر جاری ایک پریس ریلز میں کہا گیا ہے کہ وڈھ میں متحارب فریقین سے الگ الگ ملاقاتوں کے بعد دونوں نے اپنے اپنے مورچے خالی کرنے پر آمدگی ظاہر کردی ہے انہوں نے سرکار کی بات مانتے ہوئے اور وڈھ کی عوام کی تکلیفوں اور مشکلات کو دیکھتے ہوئے مورچے خالی کرنے کا اعلان کیادونوں فریقن نے متفق ہو کر 18 جون والی پوزیشن پر آنے میں اپنی رضامندی اختیار کی اور اس کے بعد اپنی فورسز کو پیر کے دن 12 بجے سے پہلے کلوز کرنے کا اور ساری جگہیں خالی کرنے کی یقین دہانی دلوائی۔