تصادم کسی کے مفاد میں نہیں

Posted by & filed under اداریہ.

اسلام آباد ڈی چوک پر سیاسی دنگل یا محاذ آرائی ہونے جارہا ہے۔ پی ٹی آئی کی جانب سے عدم اعتماد کی تحریک والے روز دس لاکھ کا مجمع اکٹھاکرنے کا اعلان کیاگیا ہے اور بتایاجارہا ہے کہ جشن منایاجائے گا تو دوسری جانب پی ٹی آئی کے بعض ذمہ داران یہ کہتے دکھائی دے رہے ہیں کہ ووٹ کاسٹ کرنے والے اسی راستے سے ہی ووٹ کاسٹ کرکے آئے اور جائینگے۔ اب اس جملے کا کیا مطلب نکالاجائے ،کیا یہ جمہوریت کے برعکس نہیں ۔یہ بھی بالکل ٹھیک نہیں کہ اپوزیشن کی اپنی نجی ملیشیاء ارکان قومی اسمبلی کو تحفظ فراہم کرنے کے لیے سیکیورٹی کے نام پر وہاں مامور رہے۔

سیاسی برتری کی جنگ، نظام میں تبدیلی کے کوئی آثار نہیں

Posted by & filed under اداریہ.

ملک کو 70سال سے زائد کاعرصہ ہوگیا، مختلف حکومتیں بنیں اور چلی گئیں۔ بہت ہی کم حکومتوں نے اپنی مدت پوری کی جبکہ وزرائے عظم میں سے تو بیشتر رخصت ہوتے رہے ہیں۔ 2008ء سے لیکر اب تک ایک تسلسل جمہوریت کا چل رہا ہے مگر اس دورانیہ میں بھی وزیراعظم تبدیل ہوئے ہیں گویا ایک تسلسل جو جمہوریت کی ہے اس میں اب تک بہت سی خامیاں موجود ہیں او ر اس کی بڑی وجہ سیاسی جماعتوں کی آپس کے اختلافات اور ایک دوسرے پر سبقت لے جانے کے معاملا ت ہیں۔ سب سے دلچسپ بات تو یہ ہے کہ ایک مخصوص گروپ اس سیاسی گہما گہمی میں اپنے مفادات کے تعاقب میں تاک لگائے بیٹھاہے کہ کس جانب پلڑا بھاری ہوگا وہاں اپناحصہ ڈال کر اپنے مفادات کو حاصل کرسکے۔ یہی مخصوص گروپ ہر حکمران جماعت میں اہم وزارتوں اور عہدوں پر دہائیوں سے دکھائی دے رہاہے ۔

وقت کم مقابلہ سخت، میدان مارنے کیلئے حکومت اوراپوزیشن سرگرم

Posted by & filed under اداریہ.

وقت کم اورمقابلہ سخت ہے، حکومت اوراپوزیشن نے ایک دوسرے کو مات دینے کے لیے کمرکس لی ہے۔ اپوزیشن نے وزیراعظم عمران خان کے خلاف عدم اعتماد کی تحریک جمع کرانے کے ساتھ یہ دعویٰ کیا ہے کہ ان کے پاس نمبر گیم پورے ہیں، مفاہمت کے بادشاہ نے تو یہ بھی کہہ دیا کہ عددی تعداد سے بڑھ کر بھی اراکین ہمارے ساتھ ہیں ان کے نام بھی لے سکتا ہوں۔ بہرحال انتہائی دلچسپ گیم اس وقت سیاسی حوالے سے چل رہا ہے اس تمام عمل میں اراکین قومی اسمبلی کی اہمیت بڑھ گئی ہے جنہیں پہلے نظرانداز کیاگیا اب ان سے بھی رابطے کئے جارہے ہیں ،جبکہ پنجاب کے اراکین اسمبلی اس پورے عمل میں اہم کھلاڑی کے طور پر میدان میں موجود ہیں۔

عدم اعتمادکی تحریک، وزیراعظم اور اپوزیشن میدان میں

Posted by & filed under اداریہ.

وزیراعظم عمران خان کے خلاف عدم اعتماد کی تحریک کے حوالے سے حکومت اوراپوزیشن حلقوں نے رابطوں میں تیزی پیدا کردی ہے اب تو وزیراعظم خود میدان میں اترے ہیں اور دو جلسے بھی کرچکے ہیں جبکہ پی ٹی آئی کی مرکزی قیادت مارچ کے ساتھ ملاقاتیں بھی کررہے ہیں۔ دوسری جانب اپوزیشن میں پیپلزپارٹی کا مارچ پنجاب سے اسلام آباد کی طرف بڑھ رہا ہے تو دوسری طرف پی ڈی ایم مختلف حکمت عملیوں پر بیک وقت کام کررہی ہے ۔سابق صدر آصف علی زرداری ذاتی طور پر ملاقاتوں اور رابطوں میں لگے ہوئے ہیں ۔

ملک میں بدامنی کی نئی لہر، نیشنل ایکشن پلان پر عملدرآمد کی ضرورت

Posted by & filed under اداریہ.

ملک میں ایک بارپھر دہشت گردی کی ہوا چل پڑی ہے جسے سنجیدگی سے لینے کی ضرورت ہے۔ کوئٹہ کے بعد پشاور میں دھماکہ ایک خطرناک صورتحال کی نشاندی کررہا ہے جبکہ وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید اس سے قبل بھی کہہ چکے ہیں دہشت گردی کے خطرات موجود ہیں جس میں ملک کے بڑے شہر سرفہرست ہیں ۔اس وقت ضروری ہے کہ ملک کی تمام سیاسی جماعتیں اپنے اختلافات ایک طرف رکھ کر دہشتگردی کے حالیہ واقعات کو سنجیدگی سے لیتے ہوئے اس سے نمٹنے کیلئے مشترکہ پالیسی بنائیں اور نیشنل سیکیورٹی کونسل کی ذمہ داری بنتی ہے کہ اس حوالے سے اہم بیٹھک لگائے تاکہ بروقت دہشتگردوں سے نمٹا جاسکے وگرنہ صورتحال مزید گھمبیر ہوجائے گی۔

ملک میں بدامنی کی نئی لہر، نیشنل ایکشن پلان پر عملدرآمد کی ضرورت

Posted by & filed under اداریہ.

ملک میں ایک بارپھر دہشت گردی کی ہوا چل پڑی ہے جسے سنجیدگی سے لینے کی ضرورت ہے۔ کوئٹہ کے بعد پشاور میں دھماکہ ایک خطرناک صورتحال کی نشاندی کررہا ہے جبکہ وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید اس سے قبل بھی کہہ چکے ہیں دہشت گردی کے خطرات موجود ہیں جس میں ملک کے بڑے شہر سرفہرست ہیں ۔اس وقت ضروری ہے کہ ملک کی تمام سیاسی جماعتیں اپنے اختلافات ایک طرف رکھ کر دہشتگردی کے حالیہ واقعات کو سنجیدگی سے لیتے ہوئے اس سے نمٹنے کیلئے مشترکہ پالیسی بنائیں اور نیشنل سیکیورٹی کونسل کی ذمہ داری بنتی ہے کہ اس حوالے سے اہم بیٹھک لگائے تاکہ بروقت دہشتگردوں سے نمٹا جاسکے وگرنہ صورتحال مزید گھمبیر ہوجائے گی۔ ملک پہلے سے ہی بحرانات اور چیلنجز کا سامنا کررہا ہے دوسری جانب امن وامان کا مسئلہ بھی پیداہوچکا ہے اگر ایک پیج پر سب اکٹھے نہ ہوئے تو ملک میں بڑے بحرانات پیدا ہوسکتے ہیں لہٰذا حالیہ واقعات کو سنجیدگی سے لینے کی ضرورت ہے جس کے لیے ایک میکنزم تیار کیاجائے ۔

تحریک عدم اعتماد، حکومت اوراپوزیشن نے کمرکس لی

Posted by & filed under اداریہ.

تحریک عدم اعتماد کے مسودے کی تیاری آخری مراحل میں ہے۔ تحریک پر80 سے زائد اپوزیشن اراکین کے دستخط کرائے گئے ہیں۔ مسلم لیگ ن کے رہنما شاہد خاقان عباسی نے پارٹی رہنمائوں کوچائے پربلایا۔ملاقات کے دوران مسودہ پر مشاورت مکمل کرکے قیادت سے جمع کرانے کی ہدایت کا انتظار ہوگا۔ تحریک کے مسودے پر پیپلزپارٹی، مسلم لیگ ن، جے یو آئی ف، اے این پی، بی این پی مینگل اور دیگر کے دستخط ہیں۔اپوزیشن نے اسمبلی اجلاس بلانے کی ریکوزیشن بھی تیار کر رکھی ہے۔ اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کے چیمبر کو الرٹ کردیا گیا ہے۔ تحریک عدم اعتماد اور ریکوزیشن کسی بھی وقت جمع کرائی جا سکتی ہے۔

ملک میں سیاسی ہلچل، وزیراعظم بھی میدان میں

Posted by & filed under اداریہ.

ملک میں سیاسی ہلچل میں مزید شدت آگئی ہے ایک طرف پیپلزپارٹی کا لانگ مارچ جاری ہے تو دوسری جانب اپوزیشن جماعتوں کے قائدین اہم بیٹھک اور حکومتی اتحادیوں کے ساتھ ملاقاتیں بھی کررہے ہیں یہ اہم بیٹھک عدم اعتماد کی تحریک کی حمایت کے لیے ہورہے ہیں جس کا کھل کر اظہار اپوزیشن لیڈر کررہے ہیں ۔اس وقت پی ڈی ایم اور پیپلزپارٹی دونوں ہی زیادہ متحرک ہیں اور ان کی کوشش ہے کہ پی ٹی آئی سمیت ان کے اتحادی ارکان کی حمایت حاصل کی جائے۔ بہرحال لمبی خاموشی کے بعد وزیراعظم عمران خان اب خود میدان میں اتر آئے ہیں نہ صرف اپنی جماعت بلکہ اتحادیوں کے ساتھ بھی ملاقات شروع کردی ہے جبکہ اپنے دیرینہ دوست جہانگیر ترین کے ساتھ بھی فون پر رابطہ کرچکے ہیں ۔

وزیراعظم کا عوامی پیکج، معاشی تبدیلی کے آثار، عوام کیلئے ریلیف

Posted by & filed under اداریہ.

وزیراعظم عمران خان نے گزشتہ روز قوم سے خطاب کرتے ہوئے مختلف معاملات پر بات کی مگر سب سے اہم مسئلہ مہنگائی کا تھا جس پر وزیراعظم نے ایک بڑا قدم اٹھاتے ہوئے عوام کو ریلیف دینے کے لیے پیٹرول اور بجلی کی قیمتوں میں کمی کردی اور اگلے بجٹ تک پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں بھی نہ بڑھانے کا بھی اعلان کیا۔ یہ انتہائی خوش آئند فیصلہ ہے اس سے عام لوگوں کو براہ راست فائدہ پہنچے گا کیونکہ پیٹرول سستا ہوگا تو چیزوں کی قیمتوں میں کمی آئے گی اور غریب عوام اپنی ضروریات کی اشیاء سستے داموں میں خریدسکیں گے ۔

سی پیک منصوبہ کی تکمیل، وقت کی اہم ضرورت

Posted by & filed under اداریہ.

سی پیک کا منصوبہ نہ صرف گوادر اور بلوچستان بلکہ پاکستان کے تمام صوبوں کے لیے ترقی و خوشحالی کے عظیم دور کی نوید ہے۔چین پاکستان اقتصادی راہداری منصوبہ ہمارے لیے مستقبل کی تعمیر میں کلیدی اہمیت کا حامل ہے، یہ منصوبہ چین کے عظیم الشان ون بیلٹ ون روڈ منصوبے کا حصہ ہے جو چینی قیادت کے بین الاقوامی وژن کا آئینہ دار ہے۔ 15 ارب روپے کی خطیر لاگت کا یہ منصوبہ گوادر بندرگاہ کو کوسٹل ہائی وے سے منسلک کرے گا۔ 19کلومیٹر طویل اس ایکسپریس وے کی تکمیل سے ہر قسم کی ٹریفک کو گوادر بندرگاہ تک آسان رسائی ملے گی۔